1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

دلیر صدر… نڈر خاتون

'حالاتِ حاضرہ اور ملکی و عالمی سیاست' میں موضوعات آغاز کردہ از m aslam oad, ‏21 جنوری 2013۔

  1. m aslam oad
    آف لائن

    m aslam oad ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2010
    پیغامات:
    224
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    نڈر اور دلیر قومیں تب ہوا کرتی ہیں جب حکمران نڈر اور دلیر ہوں، بچے اور عورتیں جو کمزور ترین ہیں، اس وقت ان میں دلیری اور بہادری آتی ہے، جب ان کو تحفظ دینے والا ان کا سربراہ دلیر اور بہادر ہو۔ مصر کے 40 سالہ آمرانہ اور ڈکٹیٹر شپ دور کا خاتمہ ایک ایسے نڈر اور دلیر آدمی نے کیا جس کا نام محمد مرسی ہے۔ تنظیم اخوان المسلمین کے اس بہادر نے مصر کی باگ ڈور سنبھالی تو کمزوروں کو حقوق ملنے لگے، ظلم دبنے لگا۔ مصر کے سابق صدر حسنی مبارک کے دور میں ڈرے سہمے مصری عوام اب محمد مرسی کے دور حکومت میں بے خوف و خطر ہو گئے۔ غزہ کے مسلمانوں کے حوصلے بھی بلند ہوئے۔ خالد مشعل فلسطینی رہنما عرصہ دراز سے جلاوطن تھے۔ محمد مرسی کی بہادری نے انہیں جلا بخشی اور خالد مشعل 7دسمبر 2012ء کو اسرائیل کی جبری جلاوطنی ختم کر کے غزہ جا پہنچے وہاں کے لوگوں نے بھرپور استقبال کیا۔ خالد مشعل کی ہمت و جرأت کا سہرا محمد مرسی کو جاتا ہے۔
    قارئین! آج قبرص میں ہونے والے دلیرانہ واقعہ نے مجبور کر دیا کہ قبرص اور مصر کے حالات جانوں، قبرص کیا ہے؟ اس کی جغرافیائی اور تاریخی اہمیت کیا ہے؟ قبرص بحیرئہ روم کا مشہور جزیرہ ہے۔ اس زرخیز علاقے کو حضرت امیر معاویہؓ نے فتح کیا تھا اور حضرت ام حرامؓ کی قبر مبارک بھی قبرص میں ہی واقعہ ہے۔ ام حرام بنت ملحانؓ وہ صحابیہ ہیں جنہیں حضرت محمد کریمﷺ نے بحری جہاد میںشمولیت کی خوشخبری سنائی۔ حدیث رسول کے مطابق محمد کریمﷺ ام حرام رضی اللہ عنہا کے گھر آرام فرما رہے تھے کہ آنکھ لگ گئی، بیدار ہوئے تو ہنس رہے تھے۔ انہوں نے پوچھا یا رسول اللہ! کس بات پر آپ ہنس رہے ہیں؟ فرمایا: ’’مجھے اپنی امت میں سے ایک ایسی قوم کو (خواب میں دیکھ کر) خوشی ہوئی جو سمندر میں غزوہ کے لئے ایسے جا رہے تھے جیسے بادشاہ تخت پر بیٹھے ہوں‘‘۔ میں نے عرض کیا ’’یا رسول اللہ! اللہ سے دعا کیجئے کہ اللہ مجھے بھی ان میں سے کر دے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ تم بھی ان میں سے ہو، اس کے بعد پھر آپﷺ سو گئے اور جب بیدار ہوئے تو پھر ہنس رہے تھے۔ آپﷺ نے اس مرتبہ پھر وہی بات بتائی، ایسا دو یا تین دفعہ ہوا‘‘۔ میں نے کہا ’’اے اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ سے دعا کیجئے کہ مجھے بھی ان میں سے کر دے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ تم سب سے پہلے والے لشکر کے ساتھ ہو گی‘‘۔ چنانچہ ان کے خاوند عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سمندری جہاد کے سب سے پہلے بیڑے میں انہیں اپنے ساتھ لے گئے۔
    حضرت ام حرام رضی اللہ عنہا قبرص پہنچیں اور جب وہاں سے واپسی کے لئے اپنے خچر پر سوار ہونے لگیں تو خچرسے گر پڑیں، سر کے بل گریں، گردن کا منکا ٹوٹنے کی وجہ سے خالق حقیقی سے جا ملیں (انا للہ وانا الیہ راجعون) شہادت کے رتبہ پر فائز ہوئیں۔ انہیں قبرص میں ہی دفنا دیا گیا۔
    قارئین کرام! حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے ہاتھوں فتح ہونے والا قبرص جزیرہ دو حصوں میں تقسیم ہے، ایک حصہ ترکی کے ساتھ اور دوسرا یونان کے ساتھ، جس پر یونانی عیسائی قابض ہیں۔
    تازہ واقعے کے مطابق ہوا یوں کہ یونانی قبرص میں مصر کی طرف سے سفیر خاتون منحہ باخوم مقرر ہیں، جب وہ مصر میں آنے کے لئے قبرص کے لارنکا بین الاقوامی ایئرپورٹ پر آئیں تو وہاں متعین عیسائی خاتون اہلکار نے اسے تلاشی دینے اور جوتا اتارنے کو کہا جس پر سفیر خاتون اسے اپنی بے عزتی سمجھتے ہوئے غصہ میں آ گئیں اور عیسائی پولیس خاتون کو زناٹے دار تھپڑ رسید کر دیا جس کی پاداش میں ان کو حراست میں لے لیا گیا تاہم بعد میں رہا کر دیا گیا۔ قبرص کے حکام نے اس بدمزگی پر نہ صرف مصری سفیر بلکہ قاہرہ کے ناظم الامور سے بھی معذرت کی۔
    جی ہاں! جرأت، دلیری اور بہادری کے ایسے مناظر تب ہی منظر عام پر آتے ہیں جب محمد مرسی جیسے حکمران حکومت کا تخت سنبھالیں۔ انصاف کا ترازو قائم ہو، تو پھر منحہ باخوم کی دلیری ایسی دلیری اپنے رنگ دکھلاتی ہے۔
    حکمرانو! صدر مرسی کے دور حکومت جیسا ملک چاہتے ہو تو بہادر بنو، محمد مرسی جیسا صدر بنو، ویسا کردار ادا کرو۔ انصاف کا ترازو ہاتھ میں لو، ظلم و جبر کرنے والوں کو چوک اور چوراہوں میں لٹکائو۔ حکومت کا سورج غروب ہو رہا ہے، نئے الیکشن ہونے میں اور نئی حکومت کے قیام کا وقت قریب ہے لیکن مجھے تو گزرے پانچ سالہ دور اور اس سے پہلے گزرے ادوار میں حکمرانوں کے ہاتھوں لوگوں کو انصاف ملتا نظر نہیں آیا، خاص طور پر خواتین کے حوالے سے 42000سے زائد خواتین ان چار برسوں میں تشدد کا شکار ہوئیں۔
    ذرا غور کیجئے! ہمارے یہ حکمران جو پاکستان کی سڑکوں پر اتنے تکبر سے چلتے ہیں کہ ہٹو بچو کی آوازیں، ہوٹروں کے نقارے اور سائرن کی کان پھاڑنے والی آوازیں۔ جگ مگ کرتی پولیس گاڑیوں پر لائٹیں، کوئی بیمار مرتا ہے تو مر جائے مگر ان کے قافلے کے لئے سڑکیں بند، لمبی سڑکوں پر چلیں تو کوئی آگے گزر نہ سکے۔ ان کے قافلے میں مجبوراً یا غلطی سے کوئی گھس جائے تو پولیس کی جھاڑیں… جی ہاں! یہی حکمران جب امریکہ جاتے ہیں تو وہاں ان کی ایسی ذلتیں ہوتی ہیں کہ وہ جوتے بھی اترواتے ہیں، جرابیں بھی اترواتے ہیں۔ ان کے کپڑے بھی اتروا کر چیک کرتے ہیں۔ وہاں یہ چارہ کھانے والی مانگت بھیڑیں بھلے مانس بن کر… مجال ہے جو لائن بھی توڑیں… ہاں ہاں! مصر کی خاتون سفیر کو مبارکباد دیتی ہوں کہ میری بہن! تجھے محمد مرسی جیسا صدر مل گیا جس نے تجھے بہادر بنا دیا… اے اللہ! میرے پاکستان کو بھی ایسا اسلامی بہادر صدر عطا فرماتا کہ میری ہر پاکستانی بہن اور بیٹی بیرونی دنیا میں جائے اور اس کے ساتھ توہین آمیز سلوک ہونے لگے تو زناٹے دار تھپڑ تیار ہو۔ یہ اسی صورت میں ہو گا جب اسے یقین ہو گا کہ اس کا صدر اس کے پیچھے ڈھال بن کر کھڑا ہے، وہ ڈھال کہ جس کے بارے حضورﷺ نے فرمایا ’’حکمران ڈھال ہے‘‘۔
    یا اللہ! ایسی ڈھال والا حکمران اب ہمیں بھی نصیب کر دے (آمین)

    بشکریہ ۔۔۔ ہفت روزہ جرار
    والسلام علی اوڈ راجپوت
    ali oadrajput
     

اس صفحے کو مشتہر کریں