1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

- خیر کو روحِ ہنر کرنا ہے

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ایس فصیح ربانی, ‏18 اکتوبر 2012۔

  1. ایس فصیح ربانی
    آف لائن

    ایس فصیح ربانی ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2010
    پیغامات:
    62
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ملک کا جھنڈا:

    خیر کو روحِ ہنر کرنا ہے
    ختم اگر غلبۂ شر کرنا ہے

    شوقِ پرواز کو پَر کرنا ہے
    آسمانوں کا سفر کرنا ہے

    گھر سے نکلیں گے تو مر جائیں گے
    دور یہ خوف، یہ ڈر کرنا ہے

    ہم پہ غلبہ نہیں مایوسی کا
    اپنے دشمن کو خبر کرنا ہے

    دہر سے دور اندھیرا ہم کو
    صورتِ شمس و قمر کرنا ہے

    ہم ہیں وہ لوگ جنھیں خالی ہاتھ
    معرکہ زیست کا سَر کرنا ہے

    کرچیاں فرش پہ بکھری ہیں فصیح
    رقص مشکل ہے، مگر کرنا ہے

    شاہین فصیح ربانی
     
  2. حریم خان
    آف لائن

    حریم خان مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    20,724
    موصول پسندیدگیاں:
    1,297
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: - خیر کو روحِ ہنر کرنا ہے

    خیر کو روحِ ہنر کرنا ہے
    ختم اگر غلبۂ شر کرنا ہے

    ہم پہ غلبہ نہیں مایوسی کا
    اپنے دشمن کو خبر کرنا ہے

    واہ بہت خوب
     

اس صفحے کو مشتہر کریں