1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

خیال وخواب ہوئی محبتیں کیسی : عبید اللہ علیم

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از راجہ صاحب, ‏15 ستمبر 2011۔

  1. راجہ صاحب
    آف لائن

    راجہ صاحب ممبر

    شمولیت:
    ‏8 ستمبر 2006
    پیغامات:
    390
    موصول پسندیدگیاں:
    7
    ملک کا جھنڈا:
    خیال وخواب ہوئی محبتیں کیسی
    لہو میں ناچ رہی ھیں یہ وحشتیں کیسی

    نہ شب کو چاند ہی اچھا نہ دن کو مہر اچھا
    یہ ہم پہ بیت رہی ھیں قیامتیں کیسی

    وہ ساتھ تھا تو خدا بھی تھا مہرباں کیا کیا
    بچھڑ گیا تو ہوئی ھیں عداوتیں کیسی

    عذاب جن کا تبسم ثواب جن کی نگاہ
    کھنچی ہوئی ھیں پسِ جاں یہ صورتیں کیسی

    ہوا کے دوش پہ رکھے ہوئے چراغ ھیں ہم
    جو بجھ گئے تو ہوا سے شکائتیں کیسی

    جو بے خبر کوئی گزرا تو یہ صدا دی ھے
    میں سنگِ راہ ہوں مجھ پر عناتیں کیسی

    نہیں کہ حسن ہی نیرنگیوں میں طاق نہیں
    جنوں بھی کھیل رہا ھے سیاستیں کیسی

    نہ صاحبانِ جنوں ھیں نہ اہل کشف وکمال
    ہمارے عہد میں‌آئیں کثافتیں کیسی

    جو ابر ھے سو وہ اب سنگ وخشت لاتا ھے
    فضا یہ ہو تو دلوں کی نزاکتیں کیسی

    یہ دور بے ہنراں ھے بچا رکھو خود کو
    یہاں‌صداقتیں کیسی کرامتیں کیسی

    عبید اللہ علیم​
     
  2. محمداحمد
    آف لائن

    محمداحمد ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2006
    پیغامات:
    125
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    جواب: خیال وخواب ہوئی محبتیں کیسی : عبید اللہ علیم

    بہت خوب راجہ صاحب،

    بہت اعلیٰ اور سدا بہار غزل ہے یہ اور اپنی مثال آپ ہے۔

    بے حد شکریہ۔
     
  3. راجہ صاحب
    آف لائن

    راجہ صاحب ممبر

    شمولیت:
    ‏8 ستمبر 2006
    پیغامات:
    390
    موصول پسندیدگیاں:
    7
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: خیال وخواب ہوئی محبتیں کیسی : عبید اللہ علیم

    حوصلہ افزائی کا شکریہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں