1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

خول چہروں پہ چڑھائے ہوئے آ جاتے ہیں

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از مرید باقر انصاری, ‏11 مارچ 2018۔

  1. مرید باقر انصاری
    آف لائن

    مرید باقر انصاری ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2015
    پیغامات:
    155
    موصول پسندیدگیاں:
    141
    ملک کا جھنڈا:
    خول چہروں پہ چڑھائے ہوئے آ جاتے ہیں
    لوگ کرتُوت چُھپائے ہوئے آ جاتے ہیں

    گھر سے نکلے کوئی عورت تو ہوس کے پیکر
    ہر طرف گھات لگائے ہوئے آ جاتے ہیں

    جب بھی یاروں کی عنایات کا چرچا ہو تو ہم
    زخم سینوں پہ سجائے ہوئے آ جاتے ہیں

    کام کرنے پہ انہیں موت نظر آتی ہے کیا ?
    وہ جو کشکول اٹھائے ہوئے آ جاتے ہیں

    میری محفل میں مرے نعرے لگاتے ہوئے لوگ
    نفرتیں دل میں چُھپائے ہوئے آ جاتے ہیں

    میں زمانے کا ستایا ہوں مرے در پہ یونہیں
    سب زمانے کے ستائے ہوئے آ جاتے ہیں

    روز بـــــــــــاقرؔ میرے مرقد پہ مرے ہی قاتل
    شکل معصُوم بنائے ہوئے آ جاتے ہیں

    مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
    .
    .
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوبصورت جناب
     
    مرید باقر انصاری نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    کون ہےجس سے بے پردہ، وہ شوخ شمائل ملتا ہے
    ہم لاکھ اٹھاتے جاتے ہیں جو بھی پردہ حائل ملتا ہے

    اس جہد و طلب سے ہی قائم بنیاد ہے بزمِ ہستی کی
    وہ موج فنا ہو جاتی ہے جس موج کو ساحل ملتا ہے

    گو یہ تو نہیں منزل پہ پہنچے ہوں مگر یہ کیا کم ہے
    اب راہی و رہبر دونوں کا رخ جانبِ منزل ملتا ہے

    مدت ہوئی اک سودائی نے جب سازِسلاسل چھیڑا تھا
    اب جب بھی دیکھیئے زنداں میں اک شورِ سلاسل ملتا ہے

    اس موسمِ جذب و مستی کے آنے کی پھر دعائیں مانگو
    جب چاکِ گریباں بڑھ بڑھ کے داماں کے مقابل ملتا ہے
     
  4. مرید باقر انصاری
    آف لائن

    مرید باقر انصاری ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2015
    پیغامات:
    155
    موصول پسندیدگیاں:
    141
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ سلامت رہیں دعائیں
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں