1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

خودکش حملے

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ملک فرخ ندیم, ‏11 مئی 2012۔

  1. ملک فرخ ندیم
    آف لائن

    ملک فرخ ندیم ممبر

    شمولیت:
    ‏10 مئی 2012
    پیغامات:
    114
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    بہت ہی خطرناک اور حساس موضوع پر میں نے کچھ لکھنے کی جسارت کی ہے
    کاش یہ لوگ بدل جائیں اور کاش میرے لوگ بچ جائیں
    شعر
    پیش خیمہ کسی طوفان کا لگتا ہے--شہر سارا قبرستان سا لگتا ہے
    شعر
    روز سنتا ہوں بین اجڑی ماؤں کا فری مَیں
    اس سے بڑھ کر قیامت کوئی اور بھی ہے؟
    شعر
    میں نے مانا کہ ہے ہر طرف سناٹا سا، لیکن
    میرے کانوں میں گونجتا یہ بین کس کا ہے

    اور یہ ایک غزل
    دھماکوں کا یہ سلسلہ کب ختم ہو گا؟
    لاشوں سے اٹا رستہ کب ختم ہو گا؟
    -
    کب تلک اٹھائیں گے وجود ٹکروں میں
    آنسوؤں سے ہمارا رشتہ کب ختم ہو گا؟
    -
    آ خر کب ختم ہو گا ماؤں کا یہ بین
    بہنوں کی آنکھوں کا سکتہ کب ختم ہو گا؟
    -
    کب ملے گا یقین لوٹ آنے کا ہم کو
    اموات کی ریلی، یہ جلسہ کب ختم ہو گا؟
    -
    کب تک ملیں گی ہمیں اتنی مہنگی خوشیاں
    یہ دکھ ہر لمحہ سستا کب ختم ہو گا؟
    -
    کب تک بسا رہے گا آنکھوں میں یاس یہ
    آنسوؤں کا یہ گلدستہ کب ختم ہو گا؟
    -
    حکمرانوں سے بس، فقط اتنا ہی فری
    سوال اک سر دست بستہ، کب ختم ہو گا؟
     

اس صفحے کو مشتہر کریں