1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

خوارج دہشتگردوں سے متعلق اللہ ورسول ص کے احکامات اور واضح پہچان

'کالم اور تبصرے' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏1 فروری 2014۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    خوارج دہشتگردوں سے متعلق اللہ اور اسکے رسول :drood: کے واضح احکامات
    اور آج کے دہشت گردوں کی تصویری شکل میں ثابت ہونا ملاحظہ کریں
    قربان جائیں حضور نبی اکرم:drood: نے 1400 سال قبل کیسی واضح منظر کشی فرما دی تھی

    0.jpg
    1.jpg
    2.jpg
     
    سعدیہ، پاکستانی55 اور ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    3.jpg
    4.jpg
    5.jpg
     
    سعدیہ، پاکستانی55 اور ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. سعدیہ
    آف لائن

    سعدیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    4,590
    موصول پسندیدگیاں:
    2,393
    ملک کا جھنڈا:
    میں بصیرتِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم پر قربان فتنہ پروروں کی بالکل ٹھیک ٹھیک خبر دے دی
     
    نعیم اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    افسوس ان کلمہ گو بھائیوں پر جو فرامینِ رسول :drood: کو پسِ پشت ڈال کر محض اپنی عقل، اپنے عقیدے اور اپنے نظریے کی وجہ سے دہشت گردوں اور معصوم مسلمانوں کو جانوروں کی طرح ذبح کرنے والے سفاک جانوروں سے بدتر اس مخلوق کو نہ صرف مسلمان کہتے، شہید کہتے بلکہ " نفاذِ شریعت کے علمبردار " بھی مانتے پھرتے ہیں۔
    اللہ پاک ہمیں اپنی عقلوں سے بالا ہوکر اللہ و رسول :drood: کے احکامات کو قبول کرنے کی توفیق دے۔ آمین
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    ان میں نے بہت سے انجان ہیں۔ بہت سے مجبور ہیں اور بہت سے دین سے بہت دور ہیں۔ معاشی، سیاسی اور معاشرتی دباو میں بہت سے طاقت ور انھیں اپنے مکروہ مقاصد کے لئے استعمال کرتے ہیں۔
    وقت بہت تیزی سے بدل رہا ہے۔ اسلام (یعنی) سلامتی سے ان کا دور دور سے کوئی واسطہ نہیں۔ انھیں نشہ آور ادویہ کے ذریعے بے حال کردیا جاتا ہے۔ اور جب تک انھیں سمجھ آتی ہے وقت ہاتھ سے نکل چکا ہوتا ہے۔
     
    ابو تیمور اور نعیم .نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    آپ شاید صرف خود کش بمباروں کی بات کررہے ہیں۔ وہ تو شاید نشہ آور ادویات یا نفسیاتی طریقوں سے " برین واش " کردیے جاتے ہیں۔
    لیکن جو انکو برین واش کرتے ہیں ؟
    جو انکے لیے خود کش جیکٹیں تیار کرتے ہیں ؟
    اور جو لاکھوں ڈالرز کے جدید اسلحے اور کروڑوں کی گاڑیوں میں گھومتے ہیں۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    اور وہ جو بڑی بڑی جماعتوں کے سربراہ بن کر ٹی وی چینل پر بیٹھ کر لاکھوں کروڑوں سادہ لوح مسلمانوں کے سامنے ان سفاک دہشتگردوں اور فرامین رسول معظم :drood: کے مطابق " جہنم کے کتوں " کو " شہید " گردان کر انکی تعریف و توصیف کے پل باندھتے ہیں ؟
    اور وہ جو کسی بھی طرح معصوم انسانوں کے ان قاتلوں کو " برحق " سمجھ کر نہ صرف انکی حمایت کرتے ہیں بلکہ انہیں " نفاذِ شریعت کے علمبردار" بنا کر " اسلامی ہیرو" کے طور پر متعارف کرواتے پھرتے ہیں
    ان کے بارے میں کیا حکم ہوگا ؟
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. ابو تیمور
    آف لائن

    ابو تیمور ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 مارچ 2012
    پیغامات:
    61,873
    موصول پسندیدگیاں:
    6,599
    ملک کا جھنڈا:
    مجھے غوری بھائی کی بات سے مکمل اتفاق ہے۔
    ہمیں اس وقت سب سے زیادہ اتحاد کی ضرورت ہے۔
    اگر ہمارے اندر اتحاد قائم ہو جائے گا تو ہمارے آپس کے اختلاف کوئی حیثیت نہیں رکھیں گے۔ اور کوئی ہمیں ہمارے اندر سے انتشار نہیں پھیلا سکے گا۔
    ورنہ ہماری تقسیم کا فائدہ صرف اور صرف ہمارے دشمنوں کو ہی ہوتا رہے گا
    جہاں تک کسی کو کافر یا خوارج قرار دینے کی بات ہے تو وہ ہمارے تمام آئمہ کرام کو متفق ہر کر کسی مسئلے پر اجتہاد کرنا پڑے گا۔
    ورنہ تب تک ہمیں انفرادی طور پر خارجین سے احتیاط برتنی چاہیے۔ جیسا کہ احمدیوں کے بارے میں متفقہ فیصلہ کیا گیا
     
  8. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    پچھلے کئی سے صدیوں سے اسلام کی بنیادوں کو کھوکھلا کیا جارہا ہے۔
    صلیبی جنگیں اور ملکہ برطانیہ کے جبر و استبداد تلے پسے مسلمانوں سے ان کا دین چھین کر انھیں اپنی شرائط پر محیط مذہب سونپ دیا گیا اور اس کے لئے دینی ادارے دیوبند، ندوہ اور دیگر قائم کردیئےجو آج تک ہز ماسٹر وائس کی عکاسی کرتے ہیں
    یہ اندوہ ناک کام عالمی سطح پر رائج ہے اور زوروں شوروں سے برپا ہے۔ ہمارے پیارے وطن پر عفریتوں نے 40 برس سے بھی زیادہ اپنا ستم برپا کیا مگر قدرت کی شان ہے ہمارا پیارا وطن اپنی سرحدوں کی حفاظت مین آج بھی ترقی کررہا ہے اور بہت زیادہ مستحکم ہے۔
    ماشاءاللہ
    جو لوگ غاصبوں سے ڈالر لے کر امیر ہوئے انھوں نے اپنا دین بہت کم قیمت پر فروخت کردیا۔ اور ان کا انجام جہنم کی آگ کے سوا کچھ نہیں۔۔۔۔
     
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اجتہاد کی ضرورت وہاں پیش آتی ہے جہاں احکاماتِ دین قرآن و حدیث کی نصوص سے واضح نہ ہوں۔
    قرآن حکیم اور احادیث نبوی :drood: کے مطالعہ سے خوارج کی پہچان بڑی واضح ہے۔ دیگر کتب کے علاوہ عصرِ حاضر کے تقاضوں کے عین مطابق اور خوارج کی پہچان پر انتہائی جامع کتاب

    fatwa.jpg
    ہے ۔ جس میں قرآن مجید، احادیث نبوی :drood:، آثارِ صحابہ کرام رض اور تاریخِ اسلام کے تمام مذاہب و مسالک کے آئمہ کرام کے متفقہ و اجماعی رائے کے مطابق خوارج کی پہچان بتائی گئی ہے۔
    اگر تو مسئلہ قرآن و حدیث سے سمجھنا ہے تو یہ کتاب بہترین رہنما ہے۔
    اہلسنت والجماعت کے علاوہ خود اہل دیوبند، اہلحدیث، سلفی علمائے کرام کے فتاوی بھی بڑے واضح ہیں۔

    دہشت گرد دورِ حاضر کے خوارج ہیں - علامہ ناصر الدین البانی کا فتويٰ

    مسلمانوں کو کافر قرار دینا خوارج کی علامت ہے - شیخ عبد العزیز بن عبد اﷲ بن باز کا فتويٰ

    3۔ دور حاضر کے دہشت گرد جاہلوں کا ٹولہ ہے - الاستاذ شیخ صالح الفوزان کا فتويٰ

    4۔ دہشت گردانہ کارروائیاں جہاد نہیں - مفتی نذیر حسین دہلوی کا فتويٰ

    خدا کے لیے اپنے اپنے نظریات، اپنے اساتذہ ، اپنی پسندیدہ جماعت و گروہوں کے مفادات سے نکل کر حق کو حق اور باطل کو باطل کہنے کی روش اپنائیے ۔ !
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    میرا رب اللہ تعالی (مالک کل جہاں ہیں)
    میرا رہبر و راہنما حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں
    اور میری جماعت امت مسلمہ ہے جس میں ہر فرقہ شامل ہے جو اللہ کو رب مانیں اور محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو آخری نبی مانیں اور تعلیمات قرآن کو دستور سمجھیں۔۔
     
    محبوب خان اور نعیم .نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. ابو تیمور
    آف لائن

    ابو تیمور ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 مارچ 2012
    پیغامات:
    61,873
    موصول پسندیدگیاں:
    6,599
    ملک کا جھنڈا:
    نعیم بھائی ہمارا نظریہ تو غوری بھائی نے بیان کر دیا ہے۔
    باقی کسی کو خارجی قرار دینا یا کسی کو احمدی یا کافر قرار دینا کسی فرد واحد مسلمان کا نہیں بلکہ خیلفہ وقت یعنی قوم کے لیڈروں کا ہوتا ہے اگر مسلمانوں کا کوئی ہو تو۔
    اور اگر مسلمانوں کا کوئی خلیفہ یا لیڈر نہیں ہے تو پھر مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اپنے آپ کو اسلام کی تعلیمات کے مطابق ڈھالنے کی تگ ودو میں لگے رہیں۔ اور اپنا خلیفہ یا لیڈر منتخب کریں تاکہ وہ خلیفہ یا لیڈر امت کو ایک ساتھ لے کر چل سکے
    کیونکہ لیڈر کے بغیر قوم ایسے ہی ہوتی ہے جیسے چرواہے کہ بغیر ریوڑ۔ جس کا جدھر منہ اٹھائے چل پڑے
     
  12. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    داعیانِ شریعت یا گستاخِ رسول :drood:
    اپنے ایمان سے فیصلہ خود کریں۔

     
  13. ابو تیمور
    آف لائن

    ابو تیمور ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 مارچ 2012
    پیغامات:
    61,873
    موصول پسندیدگیاں:
    6,599
    ملک کا جھنڈا:
    ان مولانا نے غلط جگہ پر غلط وقت میں ایک سچ کو غلط طریقے سے پیش کیا ہے۔ جس کی وجہ سے بہت اتنی بڑھی۔
    جیسا کہ سیرت نبی:drood: ہم سب کے معلوم ہے۔ ہمارے نبی پاک:drood: اپنی زندگی میں کبھی بھی کسی جگہ پر اپنی مرضی سے کوئی بات نہیں کی اور نہ ہی کسی پر اپنی مرضی مسلط کی۔ جو بھی کیا ساری زندگی اللہ تعالیٰ کے حکم کے تحت کیا۔ جو بھی اصول وضح کئے حکم خداوندی کے تحت کئے۔
    دین اسلام کے تحت ہم بھی اسی قانون کے پابند ہیں۔ جو اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں درج کر دئے ہیں۔ اور ان پر عمل کا طریقہ کار رسول پاک:drood: کی سنت سے واضع ہوتا ہے۔

    دوسری بات یہ کہ ہمیں کبھی بھی ایسی بحث میں نہیں پڑنا چاہیے جس کا کوئی نتیجہ نہ نکل سکے۔ جیسا کہ آپ کی دی گئی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے۔

    مجھے ٹھیک طریقے سے یاد نہیں لیکن مدع بیان کر رہا ہوں کہ
    ایک بار کسی نے رسول پاک:drood: سے پوچھا کہ آپ کا رتبہ بڑا ہے یا حضرت موسی کا۔ جب بار بار یہ سوال کیا تو آپ نے فرمایا کہ ایسی بحث مت کیا کرو۔
    ہمیں بھی ایسی بحث میں نہیں پڑنا چاہیے کہ ہمارے رسول پاک:drood: قانون بنا سکتے ہیں یا نہیں۔
     
  14. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    گستاخ رسول صلی اللہ علیہ وسلم مرتد ہو جاتا ہے ۔اور جن لوگوں کو خواب میں ایسی بشارتیں آتی ہیں وہ برقعہ پہن کر جہاد سے فرار نہیں ہوتے ۔
     
  15. ابو تیمور
    آف لائن

    ابو تیمور ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 مارچ 2012
    پیغامات:
    61,873
    موصول پسندیدگیاں:
    6,599
    ملک کا جھنڈا:
    اگر وہ مولانا غلطی پر ہیں تو غلطی ہر انسان سے ہو جاتی ہے۔ اور غلطی کا کفارہ ہے استغفار کرنا۔ بخشنے والی اللہ کی ذات ہے
    اور میں اس بحث میں نہیں پڑنا چاہتا ہے کہ مولانا کی اس بات پر وہ گستاخی رسول کا مرتکب ہوا ہے یا نہیں۔ یہ مجھ سے زیادہ عالم دین بہتر جانتے ہیں۔ اگر سب عالم دین اس پر گستاخ رسول کا فتوی دیں گے تو میں بھی سب عالم دین کے ساتھ ہوں گا۔ اس وقت تک ہمیں ایسی بحث نہیں کرنی چاہیے۔
     
  16. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    بھو ل سے غلطی ہو گی ۔۔تو وہ غلطی ہے ۔جان بوجھ کر کی تو وہ جرم ہے ۔اور بھول سے غلطی ایک بار ہوتی ہے بار بار نہیں ۔اور دین میں اس حد سے گذرنا جہاں شرعی حد لاگو ہو وہ سنگین جرم ہے ۔آپ مانیں یا نہ مانیں ۔لیکن زمینی حقائق تو اسے سچ ثابت کر چکے ہیں
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  17. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    طالبانی مولانہ عبدالعزیز گستاخی کے مرتکب ہوچکے یا نہیں۔ یہ تو یقینا علمائے کرام و مفتیانِ دین کا کام ہے۔
    لیکن اپنے ان الفاظ سے یہ دہشتگردوں کے حمایتی مولانہ ایک نئے فتنہ کو جنم ضرور دے چکے ہیں۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    لیکن سب مسلمانوں کی یاددہانی کے لیے آئمہ اسلام کا متفقہ عقیدہ ضرور عرض کروں گا۔

    " گستاخِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی توبہ بھی ناقابلِ قبول ہے "
    کیونکہ گستاخی رسول ص کوئی عام غلطی یا گناہ نہیں جسے کرکے محض توبہ استغفار کرکے معافی مل جائے۔

    اگر کسی کہ شک ہو تو اس پر قرآن و حدیث اور آثارِ صحابہ کرام سے واضح دلائل موجود ہیں۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  18. ابو تیمور
    آف لائن

    ابو تیمور ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 مارچ 2012
    پیغامات:
    61,873
    موصول پسندیدگیاں:
    6,599
    ملک کا جھنڈا:
    ہم لوگوں کے نزدیک گستاخ رسول:drood: کی توبہ قبول نہیں ہے
    لیکن اللہ تعالیٰ جسے چاہے، جتنے چاہے، جس کو چاہیے گناہ معاف کر سکتا ہے۔
    جب اللہ تعالیٰ معاف کرنے والا اور سزا دینے والا ہو تو ہماری کیا اوقات رہ جاتی ہے کہ ہم فیصلہ کریں کہ فلاں کی توبہ بھی قبول نہیں ہے۔
    یعنی ہم یہ خیال کر لیتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہمارے فیصلوں کی توثیق کا پابند ہے (نعوذباللہ)۔ اس لئے اللہ تعالیٰ کسی کی توبہ قبول نہیں کرے گا۔
    ہمیں اپنے آپ کو اللہ تعالیٰ کا عاجز بندہ بنا کر صرف انسانوں کے اختیار استعمال کرنے چاہیں۔ نہ کہ اللہ تعالیٰ کے اختیارات کا استعمال بھی ہم کرنے لگ پڑیں !
     
  19. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    محترم بھائی ! سوال یہ نہیں کہ اللہ تعالی معاف کرنے کی قدرت رکھتا ہے یا نہیں۔ یہ تو ہر مسلمان کا ایمان ہے کہ اللہ پاک قادر مطلق ہے۔
    لیکن سوال یہ ہے کہ اللہ تعالی گستاخِ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو معاف کرنا چاہتا ہے یا نہیں ؟ یہ فیصلہ وہ قرآن مجید میں دے چکا ہے۔
    قرآن حکیم اللہ تعالی ہی کی کتاب ہے۔ جس میں اللہ تعالی ہی نے اپنے فیصلے یہ لکھے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا گستاخ دنیا و آخرت میں عذاب کا حقدار ہے۔
    نمبر1۔ أَلا تُقـٰتِلونَ قَومًا نَكَثوا أَيمـٰنَهُم وَهَمّوا بِإِخر‌اجِ الرَّ‌سولِ وَهُم بَدَءوكُم أَوَّلَ مَرَّ‌ةٍ أَتَخشَونَهُم فَاللَّهُ أَحَقُّ أَن تَخشَوهُ إِن كُنتُم مُؤمِنينَ ١٣ قـٰتِلوهُم يُعَذِّبهُمُ اللَّهُ بِأَيديكُم وَيُخزِهِم وَيَنصُر‌كُم عَلَيهِم سورہ التوبہ ١٥
    '' کیا تم ان لوگوں سے نہیں لڑوگے جنہوں نے اپنی قسمیں توڑ دیں اوررسولﷺکو نکالنے کا ارادہ کیا اور اُنہوں نے ہی پہلی بار تم سے ابتدا کی۔ کیا تم ان سے ڈرتے ہو تو اللہ زیادہ حقدار ہے کہ تم اس سے ڈرو اگر تم مؤمن ہو۔ ان سے قتال کرو، اللہ اِنہیں تمہارے ہاتھوں سے عذاب دے گا اور اُنہیں رسوا کرے گا او ران کے خلاف تمہاری مدد کرے گا ''
    امام ابن کثیر دمشقی  اس آیت ِکریمہ کی تفسیر میں لکھتے ہیں:
    «وطعنوا فی دینکم'' أی عابوہ وانتقصوہ ومن ھاھنا أخذ قتل من سب الرسول صلوات اللہ و سلامه علیه أو من طعن في دین الإسلام أو ذکرہ بتنقص»
    ''اور اللہ کا فرمان ''اور وہ تمہارے دین میں طعن کریں''یعنی اس میں عیب نکالیں اور تنقیص کریں۔ یہیں سے گستاخِ رسولﷺ کے قتل کا حکم اخذ کیا گیا ہے یا جو بھی شخص دین اسلام میں طعن کرے یا تنقیص کے ساتھ اس کا تذکرہ کرے۔ ''
    نمبر 2. قرآن میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿إِنَّ الَّذينَ يُؤذونَ اللَّهَ وَرَ‌سولَهُ لَعَنَهُمُ اللَّهُ فِى الدُّنيا وَالءاخِرَ‌ةِ وَأَعَدَّ لَهُم عَذابًا مُهينًا ٥٧ وَالَّذينَ يُؤذونَ المُؤمِنينَ وَالمُؤمِنـٰتِ بِغَيرِ‌ مَا اكتَسَبوا فَقَدِ احتَمَلوا بُهتـٰنًا وَإِثمًا مُبينًا ٥٨ ﴾.... سورة الاحزاب
    ''بے شک وہ لوگ جو اللہ اور اس کے رسول کو ایذا پہنچاتے ہیں، اللہ نے ان پر دنیا اور آخرت میں لعنت کی ہے اور ان کے لئے ذلیل کرنے والا عذاب تیار کیا ہے اور وہ لوگ جو ایمان دار مردوں اور ایماندار عورتوں کو ایذا دیتے ہیں بغیر کسی گناہ کے جو اُنہوں نے کمایا ہو تو یقیناً اُنہوں نےبہتان باندھا اور صریح گناہ کا بوجھ اُٹھایا ہے۔''
    امام ابن جوزی فرماتے ہیں: «ولعنھم في الدنیا بالقتل والجلاء وفي الآخرة بالنار» ''دنیا میں لعنت سے مراد قتل او رجلا وطنی کی سزا او رآخرت میں آگ کی سزا ہے۔''
    امام عبدالرزاق رسفی فرماتے ہیں: «لعنتھم في الدنیا القتل والجلاء وفي الآخرة عذاب النار» ''دنیا میں لعنت سے مراد قتل و جلاوطنی اور آخرت میں آگ کا عذاب ہے۔''

    جس پر اللہ پاک نے لعنت کردی ہو ۔ ہم کون ہوتے ہیں کہ اللہ تعالی کی لعنت کا حکم چھوڑ کر اپنے تئیں اسے اللہ کی بارگاہ سے رحمت و بخشش کا حقدار بناتے پھریں ؟
    علماء مالکیہ قاضی عیاض مالکی لکھتے ہیں :
    وحکمہ حکم الزندیق ومسر الکفر فی ھذاالقول ،سواء اکانت توبتہ بعد القدرة والشہادة علی قولہ ام جاء تائبا من قبل نفسہ لانہ حد وجب لاتسقطہ التوبہ کسائر الحدود۔اوراس کا حکم(رسول اللہ کو برابھلاکہنے والے)زندیق اورکفر کوچھپانے والے کاہے ۔اب چاہے اس کی توبہ گرفت میں آنے کے بعد اوراس پر شہادت قائم ہونے کے بعد ہو یاپھر وہ خود ہی تائب ہوکر آئے اس پر حد واجب ہوگی ۔اس لئے کہ گستاخ رسول کی سزا قتل حد ہے اوریہ توبہ سے ساقط نہیں ہوتی جیساکہ دوسرے حدود کا معاملہ ہے۔ (الشفاء 2/254)
    دوسرے مالکی عالم لکھتے ہیں ۔وقال ابن سحنون فیمن شتم النبی ﷺ من الموحدین ثم تاب لم تزل توبتہ عندالقتل ابن سحنون کہتے ہیں ،اس شخص کے بارے میں جورسول پاک ﷺ کی شان میں گستاخی کرے ،اس کی توبہ سے اس کاقتل نہیں ختم ہوگا (المصدرالسابق)
    ابوعمران الفاسی من سب النبی ﷺ ثم ارتد عن الاسلام قتل ولم یستتب ،لان السب من حقوق الآدمیین التی لاتسقط عن المرتد۔ابوعمران فاسی کہتے ہیں جو رسول پاک ﷺ کو برابھلاکہے پھر اسلام سے پھرجائے تواسے قتل کردیاجائےگا اس لئے کہ برابھلاکہناآدمیوں کے حقوق میں سے ہے جو مرتد سے ساقط نہیں ہوسکتی(المصدرالسابق)۔
    جب اللہ پاک نے ایک فیصلہ سنا دیا ہے کہ وہ اپنے محبوب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی پر دنیا و آخرت میں عذاب دیتا ہے۔ آئمہ اسلام نے یہ اصول قرآن مجید اور احادیث نبویہ ہی سے اخذ کررکھے ہیں۔
    تو کیا بطور مسلمان بہتر نہیں کہ ہم اللہ پاک کے اسی فیصلہ کو قبول کریں ؟
    سیدھی سی بات ہے کہ کہ بطور مسلمان ہمیں اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات مانتے ہوئے وفاداری اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور بےگناہ مسلمانوں سے ہونی چاہیے۔
    نہ کہ مسلمانوں کے قاتلوں، گلے کاٹنے والوں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخیاں کرنے والوں کے لیے نرم گوشے رکھتے ہوئے نہ صرف یہ کہ انہیں شریعت کا علمبردار ثابت کریں ۔ بلکہ اللہ کی طرف سے لعنت کے حقدار ٹھہرائے جانے کے باوجود انکےوکیل بن کر اللہ سے "معافی و بخشش" کی دلیلیں پیش کرتے رہیں۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  20. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ جناب
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں