1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

حیدرآباد کا 125 سالہ قدیم نولرائے ہیرانند اسکول

'متفرق تصاویر' میں موضوعات آغاز کردہ از پاکستانی55, ‏20 نومبر 2015۔

  1. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    وقت کی انگلیاں جب بھی تاریخ کے اوراق پلٹیں گی، تو حیدرآباد شہر کی ان شخصیات کا ذکر ضرور ملے گا جنہوں نے اس شہر کی تعمیر و ترقی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ جنہوں نے اس شہر کو سنوارا، سدھارا اور اس قابل بنایا کہ لوگ شہری زندگی سے لطف اندوز ہو سکیں۔
    انہوں نے شہر میں محض فلاحی ادارے قائم نہیں کیے بلکہ لوگوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لیے کئی تعلیمی ادارے بھی بنائے جہاں مفت تعلیم فراہم کی جاتی تھی۔ آج حیدرآباد میں بہت سے تعلیمی ادارے ہیں، مگر ان میں سے زیادہ تر ایک مخصوص طبقے کے لیے محدود ہیں، جہاں تعلیم اب معلومات کا ذریعہ تو ہے مگر وہاں دانش نہیں ملتی۔ کسی زمانے میں "تعلیم و تربیت" کی اصطلاح استعمال کی جاتی تھی، مگر اب نہ تو وہ اسکول رہے ہیں اور نہ ہی وہ لوگ۔ آج ہر گلی میں قائم اسکول میں بچوں کو ایسے پڑھایا جاتا ہے جیسے مرغیاں اپنے ڈربے میں چوزوں کو رکھتی ہیں۔ جہاں بچوں کے لیے کھیل کا میدان میسر نہ ہو، کیا ہم ایسی جگہ کو اسکول کہہ سکتے ہیں؟
    حیدرآباد میں جو بنیادی تعلیمی ادارے تعمیر ہوئے ان میں سے نولرائے ہیرانند ہائی اسکول بھی ایک ہے۔ چند روز قبل اس عمارت میں قائم اسکول کی 125 ویں سالگرہ بهی منائی گئی۔ ہیرانند کا جنم 23 مارچ 1863 کو ہوا۔ وہ پیشے کے اعتبار سے ہومیوپیتھک ڈاکٹر تھے، اور انہوں نے حیدرآباد میں کالرا کے مریضوں کا علاج کیا، مگر ان کا اہم مقصد تعلیم کا حصول تھا۔ ان دنوں میں ایک فرد ایک روپیہ کے حساب سے اسکول کے لیے چندہ جمع کیا گیا، اور یہ رقم ایک لاکھ تک جمع ہوئی جس سے اسکول کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا۔
    [​IMG]
    نولرائے ہیرانند اسکول کا مرکزی حصہ.
     
  2. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
  3. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
  4. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    دیواروں پر خوبصورت نقوش اور ڈیزائن بنائے گئے ہیں.
     
  5. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    ہیرانند سندھ کے پہلے طالبِ علم تھے، جنہوں نے میٹرک اور گریجوئیشن کلکتہ سے کیا۔ 1884 میں وہ جب سندھ واپس آئے تو کراچی میں سندھ سدھار (سندھی) اور سندھ ٹائمز (انگریزی) اخبارات کے ایڈیٹر مقرر ہوئے۔ ہیرانند نے جلد ہی محسوس کرلیا تھا کہ صحافت ان کی زندگی کا مقصد نہیں بلکہ سماج کی خدمت کرنا ہے۔ لہٰذا وہ 1887 میں کراچی سے حیدرآباد آئے، جہاں اپنے بھائی نولرائے کے ساتھ انہوں نے سندھ میں ایک نئی روح پھونکی۔ دونوں بھائیوں نے 1888 میں حیدرآباد میں "یونین اکیڈمی" کی بنیاد ڈالی۔ دونوں بھائیوں کی وفات کے بعد یہ ادارہ "نولرائے ہیرانند اکیڈمی" کے نام سے مشہور ہوا، جہاں اس زمانے میں سنسکرت زبان اور اخلاقیات پڑھائی جاتی تھی۔ انگریزوں کی حکومت قائم ہونے کے بعد یہ پہلا نجی اسکول تھا جس کے پرنسپل ہیرانند تھے۔
    یہ عمارت حیدرآباد شہر کے رسالہ روڈ پر گول بلڈنگ کے سامنے واقع ہے، جس کے احاطے میں گورنمنٹ ہائی اسکول نمبر 1، سندھ لاء کالج اور فاطمہ گرلز ہائی اسکول قائم ہیں۔ سندھ لاء کالج کی عمارت اسی اسکول کا حصہ ہے مگر دیوار کھڑی کر کے اسے الگ کیا گیا ہے۔ یہ دو منزلہ عمارت ہے، جس میں تقریبا 20 سے 22 کمرے ہیں۔ دوسری منزل پر ایک بہت بڑا ہال بھی موجود ہے۔ جسے کسی زمانے میں غیر نصابی سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ اسی ہال میں ایک اسٹیج بھی تھا، جہاں ڈرامے بھی ہوا کرتے تھے، مگر اب اس ہال کی حالت خستہ ہے اور ڈراموں کا سلسلہ کافی عرصہ قبل بند ہو چکا ہے۔ اس ہال کو ہینری پرسلی جیکب کے نام سے منسوب کیا گیا ہے، جو کہ 1894 میں کراچی میں وفات پا گئے تھے۔ جبکہ سائنس ہال بھائی گنگا رام تلوکچند کے نام منسوب ہے، جنہوں نے اس زمانے میں 7000 روپے کا چندہ دیا تھا۔
    [​IMG]
    سائنس ہال بھائی گنگا رام تلوکچند کے نام سے منسوب ہے.
     
  6. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    عطیہ کرنے والوں کی طویل فہرست میں سے چند نام.
     
  7. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    ہال ہینری پریسلی جیکب کے نام سے منسوب کیا گیا ہے.
     
  8. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    ہال کا اندرونی منظر اور اسٹیج.
     
  9. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    عمارت کا نقشہ انگریزی کے حرف E پر ترتیب دیا گیا ہے، جس کا مطلب ایجوکیشن ہے۔ اوپر اور نیچے کی راہداریاں کافی کشادہ ہیں۔ اسکول کے آگے ایک کشادہ میدان ہے۔ اس کے علاوہ ایک ٹیکنیکل سیکشن بھی ہے۔ جس کی دیواروں پر لگے بورڈز پر ان تمام شخصیات کے نام درج ہیں جنہوں نے اس اسکول کی تعمیر و ترقی میں حصہ لیا تھا۔ سائنس لیب اور لائبریری سمیت اس اسکول میں وہ تمام سہولیات موجود ہیں جو ایک اسکول میں ہونی چاہیئں۔ اس کے علاوہ ایک چھوٹا سا پارک بھی قائم ہے۔
    سرخ اینٹوں سے بنی اس عمارت کو کوشش کر کے اسی حالت میں برقرار رکھا گیا ہے۔ کشادہ کلاس روم سے لے کر چوڑے دروازوں اور کھڑکیوں والے اس اسکول میں 500 طالبِ علم زیرِ تعلیم ہیں۔
    مگر اس اسکول کے حوالے سے ایک افسوناک پہلو یہ ہے کہ کچھ عرصہ قبل اسے ایک مقامی این جی او کے حوالے کیا گیا ہے۔ اس کے لیے الگ سے کمرے بھی تعمیر کیے گئے ہیں، جہاں پر یہ این جی او کام کر رہی ہے۔ اسکول کے اساتذہ اور این جی او کے عملے میں اب اس بات پر تکرار ہے کہ یہ این جی او اسکول کی انتظامیہ کے کاموں میں مداخلت کر رہی ہے، کیونکہ اس مقامی این جی او نے وہاں پر ایک بیوٹی پارلر بھی قائم کر لیا ہے جس پر اسکول انتظامیہ اپنا احتجاج بھی رکارڈ کرا چکی ہے۔
    [​IMG]
    اسکول کی سائنس لیبارٹری
     
  10. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    اسکول کا ٹیکنیکل سیکشن.
     
  11. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    ٹیکنیکل سیکشن کی راہداریاں.
     
  12. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    اسکول کی راہداریاں نہایت کشادہ ہیں.
     
  13. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    شفا الملک کے نام سے منسوب اسکول کا پارک.
    -------------------------------------------------
    اسکول کے اساتذہ کا کہنا ہے کہ مقامی این جی او کو اسکول کے عملے کی نگرانی کرنے کے لیے یہاں جگہ دی گئی ہے۔ اب اس اسکول میں جہاں بچوں کی پڑھائی متاثر ہو رہی ہے وہاں ایک تکرار بھی جنم لے رہی ہے۔ سندھ حکومت سندھ میں موجود اسکول اور تعلیمی اداروں کو بہتر تو نہیں کر سکی لیکن جو ادارے کچھ بہتر انداز سے کام کر رہے تھے، انہیں بھی ٹھیکے پر دے دیا گیا ہے، حالانکہ کسی بھی تعلیمی ادارے کو بہتر انداز سے چلانا حکومتی انتظام کاری کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
    اسکول کے احاطے میں کچھ دیر بیٹھ کر مجھے وہ لوگ اور شخصیات یاد آنے لگیں جنہوں نے ایسے تعلیمی ادارے بنائے جو صدیوں بعد بھی قائم ہیں اور عرصہء دراز سے لوگوں کے ذہنوں کی علم کے ذریعے آبیاری کرتے رہے ہیں۔ مگر اب ہم ان اداروں سے ایسے ذہن پیدا کرنے سے قاصر ہیں، جو ہماری قوم کی صدیوں تک رہنمائی کر سکیں۔ ایسا پہلے کیوں ممکن تھا اور اب کیوں ممکن نہیں ہے، یہ وہ سوال ہے جو ہم سب کو خود سے پوچھنا چاہیے۔

    بشکریہ اختر حفیظ صاحب
    http://www.dawnnews.tv/news/1029542...em-navalrai-heeranand-school-akhtar-hafeez-bm
     

اس صفحے کو مشتہر کریں