1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

حکومت کو گھر بھیجنے کا مشن، مولانا فضل الرحمن اور شہباز شریف میں ٹیلیفونک رابطہ

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏13 اکتوبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    حکومت کو گھر بھیجنے کا مشن، مولانا فضل الرحمن اور شہباز شریف میں ٹیلیفونک رابطہ

    حکومت کو گھر بھیجنے کے مشن پر اپوزیشن میں رابطے تیز ہو گئے ہیں، مولانا فضل الرحمن نے اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔
    دنیا نیوز کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ٹیلیفونک رابطے پر جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن نے سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی طرف سے حمایت پر تشکر کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان آزادی مارچ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس سے قبل مسلم لیگ ن کے اجلاس کے بعد مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میری طبیعت کے حوالے سے جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن کو آگاہ کیا جائے اور ان سے پوچھا جائے کہ دھرنا ہے یا ایک دن کا مارچ ہے۔

    ذرائع کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ بڑے بھائی میاں محمد نواز شریف کی ہدایت ہے کہ مارچ میں ضرور شرکت کرنی ہے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران لیگی رہنماؤں نے استفسار کیا کہ دھرنے یا مارچ کے دوران قافلے ماڈل ٹاون سے اکھٹے ہوں یا اندرون لاہور سے ۔جس پر شہباز شریف نے جواب دیا کہ مولانا کچھ بتائیں تو ہی ہم آگے کچھ کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق اس دوران شہباز شریف نے گلے شکوے بھی کیے، مسلم لیگ ن کے صدر کا کہنا تھا کہ میری میڈیا میں کردار کشی کی جا رہی ہے، مجھ سے غلط باتیں منسوب کی جارہی ہیں۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میرے قائد اور میرے بڑے بھائی میاں محمد نواز شریف مجھے جانتے ہیں، آخری وقت تک نواز شریف کے ساتھ کھڑا رہونگا۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں