1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

حضرت قائد اعظمؒ کے متعلق معلومات .... محمود علی

'اردو ادب' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏19 مارچ 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    حضرت قائد اعظمؒ کے متعلق معلومات .... محمود علی
    quaid-e-azam ke mutalaq malumat.jpg
    تاریخ پیدائش: 25دسمبر 1876 ء ، بروز سوموار، بمطابق 8ذوالحج، 1293ھ۔وزیرمینشن نیو نہم روڈ ، کھارادر، کراچی میں پیدا ہوئے ۔ خاندانی روایات کے مطابق ان کا نام ماموں قاسم موسیٰ نے محمد علی رکھا۔ والد کے نام کی رعایت سے محمد علی جناح بھائی ہو گئے۔ لیکن بیرسٹری کی سند لینے سے پہلے قائد اعظم نے بھائی کا لفظ حذف کرا دیا۔ اور صرف محمد علی جناح ؒنام رکھا۔جناح کے معنی قوت بازو کے ہیں۔
    قد کاٹھ: قدپانچ فٹ ساڑھے گیارہ انچ تھا۔ رنگ گورا، آنکھیں گہری بھوری ۔ دائیں گال پر تل کا نشان بھی تھا۔
    چوڑی دار پاجامہ:بہت زیادہ جامہ زیب شخصیت تھے، ہر لباس ان پر جچتا تھا۔ زیادہ تر انگریزی لباس استعمال کیا۔ 1937میں آپؒ آل انڈیا مسلم لیگ لکھنو کے اجلاس میں پہلی بار چوڑی دار پاجامہ، شیروانی اور قراقلی ٹوپی پہن کر تشریف لائے ۔ قیام پاکستان کے وقت سے مغربی لباس بھی ترک کر دیا۔ عمر کے آخری وقت تک قومی لباس شیروانی، شلوار اور جناح کیپ استعمال کی۔ اخبارات کے مطالعے کے شوقین تھے، ساری دنیا سے اخبارات منگواتے، اپنی دلچسپی کی خبریں تراشتے پھر ان کترنوں پر نوٹ لکھتے اور اپنی فائلوں میں چپکاتے۔ بسا اوقات اس مشغلے میں کئی گھنٹے گزر جاتے۔ برطانوی حکومت نے کئی مرتبہ سر کا خطاب دینے کی کوشش کی لیکن آپ ؒ نے ہر مرتبہ یہ کہہ کر معذرت کرلی کہ میں جناح کہلوانا پسند کرتا ہوں۔
    پھل اور سگریٹ :آپ ''کریون اے ‘‘کے سگریٹ پسند فرماتے تھے۔لیکن بہت ہی کم خوراک تھے۔ پھلوں کا استعمال زیادہ کیا کرتے تھے۔ زیارت میں اپنی علالت کے دوران انہوں نے ڈاکٹروں سے حلوہ پوری کھانے کی خواہش کی جو ان کی اجازت سے مادر ملت محترمہ فامہ جناحؒ نے تیار کر کے دیا۔آپ ؒ کرکٹ، بلیئرڈ اور شطرنج کے بھی شوقین تھے۔گلاب کی خوشبو من کو بھاتی تھی۔ فارغ وقت میں شیلے اور ڈارمہ نگارشیکسپیئر کو پڑھتے تھے ۔
    والد جناح پونجا تاجر اور معلم تھے۔ تجارت کے ساتھ مشن سکول پشاور میں استاد بھی رہے۔ پستہ قد اور چھریرے بدن کے مالک تھے۔والدہ شیریں بائی دراز قد گوری چٹی خاتون تھیں۔ جنہیں پیار سے مٹھی بائی کہا جاتاتھا۔ ان کے جد امجد ایرانی امراء میں سے تھے۔ جو آغا خان اول کے ساتھ ایران سے ہندوستان آئے تھے۔آپ ؒ 3بھائی اور 4بہنیں تھے۔باقی بھائی بہن میں رحمت بی بی (1878ء)کی شادی کلکتہ کے تاجر قاسم جلال سے ہوئی تھی۔بھائی بندے علی (1880ء )، مریم بی (1882)کی شادی ممبئی کے تاجرپیر بھائی سے ہوئی تھی۔احمد علی( 1886)، شیریں بی (1888) کی شادی ممبئی کے تاجر کریم بھائی سے ہوئی تھی۔ مادر ملت محترمہ فاطمہ بی (1891) نے شادی نہیں کی تمام عمربھائی کے ساتھ رہیں۔
    والد اور والدہ کا انتقال: قائد اعظمؒ سولہ سال کے تھے کہ والدہ وفات پا گئیں، اور جب آپ 25برس کے ہوئے تو والد کا سایہ سر سے اٹھ گیا۔ قائد اعظمؒ کی وفات کے وقت ان کی دو بہنیں محترمہ فاطمہ جناحؒ اور شیریں بائی حیات تھیں۔ قائد اعظم اپنی بہنوں کا بہت خیال رکھتے تھے ۔
    قائد اعظم ؒکی پہلی شادی:آپ کی پہلی شادی پانیلی کے دور افتادہ گائوں میں ہوئی اس وقت قائد اعظم ؒ کی عمر 14سال اور دلہن کی عمر دس سال تھی لیکن رخصتی نہیں ہوئی، صرف نکاح ہوا۔ یہ شادی والدہ کی خواہش پر اس لئے ہوئی تھی کہ بیٹا ولایت جا رہا تھااور وہ اس سفر سے پہلے اپنے بیٹے کے سہرے کے پھول دیکھنا چاہتی تھیں۔ بارات کراچی سے کشتیوں میں کاٹھیا واڑ کی ایک چھوٹی سی بندرگاہ میں ''جوڑی‘‘ میں اتری ۔ وہاں سے بیل گاڑیوں میں پانیلی پہنچی۔ اس زمانہ کے علاقائی رواج کے مطابق باریاتیوں او رچھیڑ چھاڑ ہوتی تھی ۔باراتیوں نے روایت کے مطابق اپنے بیلوں کو پانی پلانے کے لئیے چاندی کے برتن مانگے، یہ فرمائش پوری کر دی گئی۔ ایمی بائی اور قائد اعظم ؒ کی والدہ کا انتقال ایک وبائی بیماری سے ہو گیا۔ لندن میں قائد اعظم ؒان کی وفات کی خبرسن کر بے حد رنجیدہ ہوئے۔
    قائد اعظمؒ کی دوسری شادی:سر ڈنشاء ممبئی کے ایک بہت بڑے بزنس مین تھے۔ ان کی بیٹی رتن بائی سے دوسری شادی 1918ء میں ہوئی۔ شادی سے پہلے رتن بائی نے اسلام قبول کیا۔ ان کا نام مریم رکھا گیا۔ شادی کے وقت قائد اعظمؒ کی عمر 42سال اور ان کی بیوی کی عمر 18سال تھی۔ شادی کے 11برس بعد مریم جناح کی وفات پا گئیں۔
    اولاد: قائد اعظم ؒ کی اکلوتی اولاد ایک بیٹی دینا جناح تھیں۔ اپنی والدہ کی وفات کے وقت ان کی عمر 10برس تھی۔ بعد ازاں ان کی پرورش ننھیا ل میں ہوئی۔ انہوں نے ایک پارسی نیول واڈیا سے شادی کر لی جس کے بعد قائد اعظمؒ نے ا پنی بیٹی سے تعلق ختم کر لیا۔ پھر زندگی بھر ان سے نہیں ملے۔ قائد اعظمؒ کی وفات کے بعدوہ اپنی پھوپھی کے پاس آئیں۔ والد کی تدفین میں شریک ہوئیں۔ وہ شوہر کے ساتھ امریکہ میں مقیم تھیں ،ان کی وفات 2نومبر2017کو نیو یارک میں ہوئی ۔
    علاج اور معالجہ:آپ ؒکے آخری ایام میں ڈاکٹر الہٰی بخش، ڈاکٹر ریاض علی شاہ اور ڈاکٹر مستری آپ کے معالج تھے۔ ٹی بی سے پھیپھڑے گل گئے تھے۔بیماری کا انکشاف 1040میں ہوا تھا لیکن آپ ؒ نے اسے خفیہ رکھنے کی ہدایت کی تھی۔ وہ اس مرض کو سختی کے ساتھ چھپاتے رہے۔ انہوں نے ڈاکٹروں کے مشورے کے باوجود بیرون ملک علاج کے لئے جانا پسند نہیں کیا۔ بیماری کے زمانے میں آپ ؒ کا وزن صرف 70 پائونڈ رہ گیا تھا۔
    تقویمی اہمیت:قائد اعظم ؒ کا یوم پیدائش 25دسمبر ،یوم وفات 11ستمبر اور پاکستان کا یوم آزادی 14اگست ہر سال ایک ہی دن پڑتے ہیں۔ اور یہ سلسلہ تا قیامت جاری رہے گا۔ 1948ء میں یہ تینوں تاریخیں ہفتہ کے دن آئی تھیں۔ 1957میں بدھ کے دن اور 1980ء میں آئی تھیں۔ رواں برس یہ تینوں تاریخیں ہفتہ کے روز آئیں گی۔


     

اس صفحے کو مشتہر کریں