1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کا اخلاق و کردار

'عظیم بندگانِ الہی' میں موضوعات آغاز کردہ از حسن نظامی, ‏27 جون 2007۔

  1. حسن نظامی
    آف لائن

    حسن نظامی ممبر

    شمولیت:
    ‏16 جون 2007
    پیغامات:
    40
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    جناب میں نے ڈاکٹر طاہر القادری صاحب کی ایک تقریر میں ان کی زبان سے ایک حدیث سنی تھی وہ یہاں شیئر کرتا ہوں اور ساتھ ہی درخواست کروں گا کہ اس کا حوالہ اگر دے سکیں تو

    حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے

    کہ نبی مکرم :saw: کے پاس حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا تشریف لائیں آپ :saw: اپنی جگہ سے اٹھ کھڑے ہوئے اور حضرت فاطمۃ الزہرا کی پیشانی کو بوسہ دیا اور فرمایا فداک ابی و امی یا فاطمۃ اور اپنی جگہ پر بٹھایا
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:

    جہاں تک میرا خیال ہے یہ دو مختلف روایات ہیں جنہیں ایک جگہ اکٹھے بیان کیا گیا ہے۔ ممکن ہے یہ ایک ہی روایت میں بھی ہو۔ لیکن مجھے دو مختلف روایات کے حوالے ملے ہیں سو درج کیے دیتا ہوں۔۔۔۔۔


    1-- عَنْ اُمِّ الْمُؤْمِنِيْنَ عَائِشَۃ رضي اﷲ عنھا : انَّھَا قَالَتْ : کَانَتْ (فَاطِمَۃ) اِذَا دَخَلَتْ عَلَيْہِ صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم رَحَّبَ بِھَا وَقَامَ اِلَيْھَا فَاخَذَ بِيَدِھَا فَقَبَّلَھَا وَ اَجْلَسَھَا فِي مَجْلَسِہِ. رَواہُ الْحَاکِمُ.

    ’’ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنہا بیان کرتی ہیں کہ جب سیدہ فاطمہ سلام اﷲ علیہا حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوتیں تو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سیدہ سلام اﷲ علیہا کو خوش آمدید کہتے، کھڑے ہو کر ان کا استقبال کرتے، ان کا ہاتھ پکڑ کر بوسہ دیتے اور انہیں اپنی نشست پر بٹھا لیتے۔‘‘ اس حدیث کو امام حاکم نے روایت کیا ہے۔

    الحاکم في المستدرک، 3 / 167، الرقم : 4732، و النسائي 1 / 78، الرقم : 264، البيھقي في السنن الکبري، 7 / 101، و في شعب الايمان، 6 / 467، الرقم : 8927۔


    2---عَنِ ابْنِ عُمَرَ رضي اﷲ عنھما : انَّ النَّبِيَّ صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کَانَ اِذَا سَافَرَ کَانَ آخِرُ النَّاسِ عَهْدًا بِہِ فَاطِمَۃ، وَ اِذَا قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ کَانَ اوَّلُ النَّاسِ بِہِ عَهْدًا فَاطِمَۃ رضي اﷲ عنہا فَقَالَ لَھَا رَسُوْلُ اﷲِ صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم : فِدَاکِ ابِي وَ اُمِّي. (رَوَاہُ الْحَاکِمُ. )

    ’’حضرت عبد اﷲ بن عمر رضی اﷲ عنہما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب سفر کا ارادہ فرماتے تو اپنے اہل و عیال میں سے سب کے بعد جس سے گفتگو کر کے سفر پر روانہ ہوتے وہ سیدہ فاطمہ سلام اﷲ علیہا ہوتیں، اور سفر سے واپسی پر سب سے پہلے جس کے پاس تشریف لاتے وہ بھی حضرت فاطمہ سلام اﷲ علیہا ہی ہوتیں، اور یہ کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سیدہ فاطمہ سلام اﷲ علیہا سے فرماتے : (فاطمہ!) میرے ماں باپ تجھ پر قربان ہوں۔‘‘ اس حدیث کو امام حاکم نے روایت کیا ہے۔

    الحاکم في المستدرک، 3 / 169، 170، الرقم : 4739، 4740، وابن حبان في الصحيح، 2 / 470، 471، الرقم : 696، والھيثمي في موارد الظمآن : 631، الرقم : 2540، وابن عساکر في ’تاريخ دمشق الکبير، 43 / 141.
     
  3. حسن نظامی
    آف لائن

    حسن نظامی ممبر

    شمولیت:
    ‏16 جون 2007
    پیغامات:
    40
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    محترمی نعیم صاحب

    آپ کی اس عنایت کا بہت شکریہ ویسے طاہر القادری صاحب نے جو حدیث بیان فرمائی تھی اس کے راوی حضرت عمر تھے اور پوری حدیث اسی طرح تھی جس طرح میں نے لکھی ہے

    بہر حال دونوں باتیں تو ان دو احادیث میں بھی مل جاتی ہیں اس سے گمان کیا جا سکتا ہے کہ جب حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تشریف لاتی ہوں گی تو آپ اس طرح کرتے ہوں گے
     
  4. برادر
    آف لائن

    برادر ممبر

    شمولیت:
    ‏21 اپریل 2007
    پیغامات:
    1,227
    موصول پسندیدگیاں:
    78
    سبحان اللہ ۔ اللہ تعالی آپ سب کو نیک امور پر جزائے خیر عطا فرمائے۔

    اور ہم سب کو اپنی، اپنے حبیب :saw: اور انکے اہلبیت اطہار و صحابہ کرام و اولیائے عظام سے محبت و ادب کی دولت عطا فرمائے۔ آمین
     

اس صفحے کو مشتہر کریں