1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

حالت تو دیکھ لی مری چشم پر آب کی

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏8 جنوری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    حالت تو دیکھ لی مری چشم پر آب کی
    ساقی نہیں ہوس مجھے جام شراب کی

    دل کو شرار شعلۂ غم نے جلا دیا
    پہلو سے آ رہی ہے جو خوشبو کباب کی

    کس کی شمیم نے اسے ایسا بسا دیا
    آتی ہے اپنی خاک سے خوشبو گلاب کی

    افسانۂ گذشتہ یہ کہتا ہے مجھ سے دل
    کیا ذکر ان کا بھولیے باتیں ہیں خواب کی

    اس بارگاہ احمد مرسل کے سامنے
    وقعت نہیں ہے کچھ بھی فلک سے حباب کی

    از فرش تا بہ عرش منور اسی سے ہے
    ایسی چمک ہے روضۂ عالی جناب کی

    کیوں کر نہ ہوں میں نغمہ سرا ان کی نعت میں
    بلبل ہوں بوستان رسالت مآب کی

    اس دہر بے بقا سے لگاؤں میں دل کو کیا
    ہستی ہے ایک وسعت موج سراب کی

    عزت نہ تیرے عرش پہ کیوں کر ملک کریں
    تو ہے جمیلہؔ خاک قدم بو تراب کی
    جمیلہ خدا بخش​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں