1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

جینوئن بے غیرت!!!

'ادبی طنز و مزاح' میں موضوعات آغاز کردہ از آزاد, ‏15 اپریل 2009۔

  1. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    جینوئن بے غیرت!!!
    (ذراہٹ کے۔۔۔۔ یاسر پیر زادہ)


    ”معاف کیجئے گا ،کیا میں آپ کے چند منٹ لے سکتا ہوں؟“ میں نے مُڑ کر اُس اجنبی کی طرف دیکھا جس نے یہ بات کی تھی۔پچاس پچپن سال کی عمر، گندمی رنگ، سفید بال اورسرو قد کا حامل یہ خوش پوش آدمی گہرے نیلے رنگ کے سوٹ میں ملبوس خاصا معقول نظر آرہا تھا۔میں نے اس کی بات سن کر اثبات میں سرہلایا اور سوالیہ نگاہوں سے اس کی طرف دیکھنے لگا۔ ”شکریہ! لیکن شائد آپ نے مجھے پہچانا نہیں؟“ اُس شخص کے لہجے میں ہلکی سی مایوسی تھی۔ ”مجھے افسوس ہے کہ میں واقعی آپ کو نہیں پہچان پایا تاہم اگر آپ اپنا تعارف کروا دیں تو شاید مجھے یاد آجائے۔“ یہ کہتے ہوئے میں نے دل ہی دل میں اپنے آپ کو بھی برا بھلا کہا کیونکہ اکثر مجھے لوگوں کو پہچاننے یا ان کے نام یاد رکھنے میں دشواری پیش آتی ہے جس کی وجہ سے شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتاہے اور اب بھی کچھ ایسی ہی صورتحال درپیش تھی۔

    ”جی کوئی بات نہیں، میں اپنا تعارف کروائے دیتا ہوں،مجھے بے غیرت کہتے ہیں!!!“ اجنبی نے پرسکون لہجے میں جواب دیا۔ میں نے چونک کر اس کے چہرے کی جانب دیکھالیکن مجھے وہاں طنز کا شائبہ تک بھی نظر نہیں آیا بلکہ اس کے چہرے پر بلا کی سنجیدگی طاری تھی۔”میں سمجھا نہیں…آپ کا کیا مطلب ہے؟؟؟“ ”جناب میں نے کہا ہے کہ خاکسار کو بے غیرت کہتے ہیں اورمیری آپ سے تقریباً ہر روز ملاقات ہوتی ہے۔“ میں یہ عجیب و غریب تعارف سن کر چکرا کر رہ گیا اور قریب تھا کہ میں چکر کھا کر ہی گر پڑتاکہ اُس ”بے غیرت“ نے مجھے سہارا دیا اور قریب ہی کرسی پر بٹھا دیا۔تاہم اب بھی اس کے چہرے کی سنجیدگی میں ذرا برابر بھی فرق نہیں آیا تھا۔ ”جناب آپ تو یوں حیران ہورہے ہیں جیسے اس سے پہلے آپ نے کبھی کوئی بے غیرت نہیں دیکھا!!!“ اجنبی نے کہا۔ ”ایسی کوئی بات نہیں،میں ہر روز سڑکوں، ہوٹلوں اور ٹی وی پردرجنوں بے غیرت دیکھتاہوں لیکن ان میں سے کوئی بھی آپ کی طرح اپنی بے غیرتی کا برملا ااعتراف نہیں کرتا۔“

    میں نے تھوڑی دیر کے لیے اپنی حیرانی کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کہا۔ ”میں بے غیرت ہوں ، منافق نہیں!!!“ اجنبی نے زہریلی مسکراہٹ کے ساتھ اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا”میں کافی دیر سے آپ کو آبزرو کر رہا تھا اور مجھے لگا کہ آپ میری بات سن لیں گے، اسی لیے آپ سے چند منٹ مانگے تھے۔“ ”اب آپ یہ تو نہیں کہیں گے کہ آپ عدالت میں ایک پیشی پر لاہور آئے تھے اور وہاں آپ کی جیب کٹ گئی۔اس لیے اب آپ کے پاس واپس شکر گڑھ جانے کا کرایہ نہیں ہے لہذا…!!!“ میری بات مکمل نہیں ہوئی تھی کہ اجنبی نے فقرہ اچک لیا…”جی نہیں ! ایسی کوئی بات نہیں، کیا میں حلیے سے آپ کو کوئی منگتا لگتا ہوں؟ میں صرف بے غیرت ہوں اور آج کل میری طرح کے ہائی کلاس بے غیرتوں کے پاس روپوں کی کوئی کمی نہیں ہوتی۔

    “ ہاں یہ تو ہے…“ میں نے سمجھ جانے والے انداز میں سر ہلایا۔”لیکن یہ آپ نے کیا کہا کہ آپ مجھے آبزرو کر رہے تھے اور آپ کو لگا کہ میں آپ کی بات سن لوں گا؟ کہیں اس کا مطلب یہ تو نہیں کہ آپ مجھے بھی اپنے جیسا سمجھ کر…میرا مطلب ہے کہ …“ میری اس بات پر اجنبی نے ہلکا سا قہقہہ لگا یا اوربولا”نہیں نہیں ایسی کوئی بات نہیں،میں خود بے غیرت ضرور ہوں تاہم میں بے غیرتوں سے گفتگو کرنا پسند نہیں کرتا۔“

    اب تک اس ”بے غیرت“ کی ایک بھی بات میرے پلے نہیں پڑی تھی لہذا میں نے اس سے کچھ سیدھے سوال پوچھنے کا فیصلہ کیا۔”آپ کی مردم شناسی کا شکریہ! لیکن اب یہ بھی فرما دیجئے کہ آپ کو خود کو بار بار بے غیرت کیوں کہہ رہے ہیں اور مجھ سے گفتگو کیوں کرنا چاہتے ہیں؟“ ”آپ کے پہلے سوال کا جواب تو یہ ہے کہ آج کل ہر دوسرا شخص اپنی غیرت دفن کر چکا ہے اور اس میں ضمیر نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی لہذا ایسے میں اگر میں نے اس حقیقت کا ادراک کرتے ہوئے خود کو برملا بے غیرت کہنا شروع کر دیا ہے تو میرے خیال میں یہ میری حقیقت پسندی کی مثال ہے۔اور جہاں تک آپ سے بات کرنے کا تعلق ہے تو آج کافی عرصے کے بعد میرا دل چاہا تھا کہ میں اپنا کچھ ”کتھارسس“ کرلوں اسی لیے آپ سے گفتگو شروع کی تھی اگر آپ کو برا لگا ہو تو میں معذرت چاہتا ہوں۔“ ”نہیں مجھے برا نہیں لگا…Please carry on “ میں نے خوشدلی سے جواب دیا کیونکہ میں اب اُس شخص کی گفتگو میں کافی دلچسپی لینے لگا تھا۔

    ”جی شکریہ! غالب نے کیا خوب کہا ہے…بے غیرتوں کی کمی نہیں غالب، ایک ڈھونڈو ہزار ملتے ہیں“ ”معاف کیجئے گا ! غالب نے یہ کب کہا؟ اور اگر اس نے یہ کہا بھی ہوتا تو وہ یہ شعر وزن میں کہتا“ میں نے اُسے گھور ا۔ ”اوہو جناب غالب نے اس سے کچھ ملتا جلتا شعر ہی کہا ہوگا، میں نے اُسےTailor made کر لیا ہے، آپ ناراض نہ ہوں اور میری بات سنیں۔آج کل بے غیرت اتنی زیادہ تعداد میں ہوگئے ہیں کہ واقعی ایک ڈھونڈو ، ہزار ملنے والی صورتحال ہے۔“ ”اچھا یہ بتائیے کہ کسی بے غیرت کو پہچاننے کا کیا طریقہ ہے؟“ ”بہت آسان طریقہ ہے، ایک اوسط درجے کے بے غیرت کی تین بڑی نشانیاں ہوتی ہیں، پہلی یہ کہ وہ ڈھیٹ ہو، دوسری یہ کہ وہ اپنی کہی ہوئی بات سے صاف مکر جائے اور تیسری یہ کہ وہ اپنی بے عزتی پر شرمندہ ہونے کی بجائے زور زور سے ہنسنا شروع کردے۔“ یہ کہہ کر اس نے زور زور سے ہنسنا شروع کر دیا۔

    ” یہ بتائیں کہ کیا بے غیرتی میں بھی درجات ہوتے ہیں؟“ میں نے اپنی دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے ایک اور سوال داغا۔ ”بالکل ہوتے ہیں۔“ اس نے یکدم سنجیدہ ہوتے ہوئے کہا…”کچھ بے غیرت اعلیٰ درجے، یعنی فرسٹ کلاس کے ہوتے ہیں، دوسرے اکانومی یا مڈل کلاس اور تیسرے لوئر کلاس بے غیرت ہوتے ہیں۔“ ”کمال ہے۔“ میں نے حیران ہوتے ہوئے کہا ”یہ آپ بے غیرتوں کے درجے بتا رہے ہیں یا ٹرین کی ٹکٹوں کے؟“ میری بات سن کر اجنبی کے چہرے پر ایک بار پھر وہی زہریلی سی مسکراہٹ ابھری…”محترم! اعلیٰ درجے کے بے غیرت اعلیٰ جگہوں پر پائے جاتے ہیں اور نہایت اعلیٰ قسم کی بے غیرتی دکھاتے ہیں ،مڈل کلاس بے غیرت عام لوگوں میں مل جاتے ہیں اور اپنی Cpacity کے مطابق بے غیرتی دکھاتے ہیں جبکہ لوئر کلاس بے غیرت تعدا د میں بہت کم ہیں ،لوئر کلاس ہی کی طرح مظلوم ہوتے ہیں اور اپنی بے غیرتی کے باوجود ” رُلتے “ رہتے ہیں۔“

    جوں جوں میں اس ”بے غیرت“ کی باتیں سنتا جارہا تھا توں توں میری الجھن میں اضافہ ہورہا تھا تاہم میں نے اپنی بات جاری رکھی…”عام طور پر بے غیرت کہلوانا اچھی خاصی ذلت شمار ہوتا ہے لیکن آپ خاصی دیر سے اس ذلت سے لطف اندوز ہورہے ہیں اور آپ کی باتوں سے یوں لگتاہے جیسے آج کل بے غیرت ہونا ہی فائدہ مند ہے؟کیا واقعی ایسا ہے؟“ ” جی بالکل ایسا ہی ہے…اصل میں آج کل Competition کا دور ہے اور بے غیرتوں کی مانگ میں بے پناہ اضافہ ہورہا ہے۔یہ ٹھیک ہے کہ ایک زمانے میں بے غیرت ایک گالی ہوا کرتی تھی لیکن اب یہ زمینی حقیقت ہے۔مقابلے کی وجہ سے اب بے غیرتی میں بھی ورائٹی پیش کرنی پڑتی ہے جو کہ خاصا مشکل کام ہے۔دوسرے لفظوں میں اب پروفیشنل قسم کا بے غیرت ہونا ضروری ہوگیا ہے ۔آپ پروفیشنلی جتنے Competent ہوں گے آپ کا پیکج اُتنا ہی پُرکشش ہوگایعنی سادہ لفظوں میں کامیاب بے غیرت وہ ہے جو شکل سے نہیں اپنے عمل سے بے غیرت نظرآئے۔“

    ”ویسے سچی بات یہ ہے کہ آپ کی باتیں میرے پلے نہیں پڑ رہیں، مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ آخر آپ اپنے آپ کو بے غیرت کہہ کر کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں؟“ میں نے تنگ آکر پوچھا۔ ”میں صرف یہ ثابت کرنا چاہتا ہوں کہ اگر کوئی شخص اپنا ضمیر بیچ کر بے غیرتی پر اُتر آئے تواُسے کم از کم میری طرح اپنی بے غیرتی کا برملا اعتراف ضرور کرلینا چاہیے ،کیونکہ اگر کوئی بے غیرت اس اعتراف میں شرم محسوس کرتا ہے تو پھر وہ جینوئن بے غیرت نہیں!!! اب میں چلتاہوں، امید ہے آئندہ ملاقات نہیں ہوگی“۔ اُس نے الوداعی انداز میں اُٹھتے ہوئے کہا۔ ”یعنی آپ بے غیرتی چھوڑ رہے ہیں؟“ میں نے مسکرا کر پوچھا۔ ”جی نہیں…میں یہ ملک ہی چھوڑ رہا ہوں، شائد اسی طرح یہاں سے ایک بے غیرت کم ہوجائے“ اُس نے مجھ سے مصافحہ کیا اور باہر نکل گیا۔ جتنی دیر میں مجھے اس کی بات سمجھ آتی وہ ”جینوئن “بے غیرت نظروں سے اوجھل ہوچکا تھا۔
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم۔
    ضمیر کو جھنجھوڑنے والے مضمون ہے۔
    پتہ نہیں‌کیوں ۔ مجھے یہ کالم پہلے بھی کہیں پڑھا ہوا لگتا ہے
    اور غالباً جاوید چودھری کے قلم سے تھا۔۔۔

    ممکن ہے میری یادداشت مجھے دھوکہ دے رہی ہو۔ :soch:
     
  3. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    بہت شکریہ آزاد بھائی

    یاسر پیرزادہ بھی اپنےوالد ماجد کی طرح بہت عمدہ لکھتا ہے
     
  4. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    وعلیکم السلام :hands:
    نعیم بھائی :dilphool: اور راشد بھائی :dilphool: آپ دونوں کا بے حد شکریہ :dilphool:
     
  5. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ آزاد جی بہت خوب شئیرنگ ھے
     
  6. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    شکریہ خوشی صاحبہ :dilphool:
     
  7. روشنی 6655
    آف لائن

    روشنی 6655 ممبر

    شمولیت:
    ‏27 جنوری 2012
    پیغامات:
    658
    موصول پسندیدگیاں:
    13
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: جینوئن بے غیرت!!!

    اچھی تحریر ھےآزاد صاحب
     

اس صفحے کو مشتہر کریں