1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

جو کچھ کہنے کا اردہ ہو ضرور کہیے

'اردو ادب' میں موضوعات آغاز کردہ از نظام الدین, ‏2 اپریل 2015۔

  1. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    جو کچھ کہنے کا اردہ ہو ضرور کہیے۔۔دورانِ گفتگو خاموش رہنے کی صرف ایک وجہ ہونی چاہیے۔۔وہ یہ کہ آپ کے پاس کہنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔۔۔ ورنہ جتنی دیر چاہے ، باتیں کیجئے۔۔۔ اگر کسی اور نے بولنا شروع کر دیا تو موقع ہاتھ سے نکل جائے گا اور کوئی دوسرا آپ کو بور کرنے لگے گا۔۔۔ چنانچہ جب بولتے بولتے سانس لینے کے لیے رُکیں تو ہاتھ کے اشارے سے واضح کردیں کہ ابھی بات ختم نہیں ہوئی یا قطع کلامی معاف کہہ کر پھر سے شروع کردیجئے۔۔اگر کوئی دوسرا اپنی طویل گُفتگو ختم نہیں کر رہا تو بے شک جمائیاں لیجئے، کھانسیئے، بار بار گھڑی دیکھیئے۔۔۔ ابھی آیا ۔۔۔ کہہ کر باہر چلے جائیں یا پھر وہیں سو جایئے۔
    یہ بالکل غلط ہے کہ آپ لگاتار بول کر بحث نہیں جیت سکتے۔۔اگر آپ ہار گئے تو مُخالف کو آپ کی ذہانت پر شبہ ہو جائے گا۔۔البتہ لڑیئے مت، کیونکہ اس سے بحث میں خلل آسکتا ہے۔۔۔ کوئی غلطی سرزد ہوجائے تو اسے بھی مت مانیے۔۔لوگ ٹوکیں، تو اُلٹے سیدھے دلائل بلند آواز میں پیش کرکے اُنہیں خاموش کرادیجئے،ورنہ خوامخواہ سر پر چڑھ جائیں گے۔۔۔ دورانِ گفتگو لفظ ’’آپ‘‘ کا استعمال دو یا تین مرتبہ سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔۔اصل چیز ’’میں‘‘ ہے ۔۔۔ اگر آپ نے اپنے متعلق کچھ نہ کہا تو دوسرے اپنے متعلق کہنے لگیں گے۔۔۔ تعریفی جملوں کے استعمال سے پرہیز کریں۔۔۔ کبھی کسی کی تعریف مت کریں۔۔ورنہ سننے والے کو شبہ ہو جائے گا کہ آپ کو اُس سے کوئی کام ہے۔۔۔ اگر کسی شخص سے کچھ پوچھنا ہو تو، جسے وہ چُھپا رہا ہو،تو بار بار اُس کی بات کاٹ کر اُسے چڑایئے۔۔۔ وکیل بھی اسی طرح مقدّمے جیتتے ہیں ۔۔۔

    (شفیق الرحمٰن کی کتاب ’’مزید حماقتیں‘‘ سے اقتباس)
     
    پاکستانی55 اور دُعا .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. دُعا
    آف لائن

    دُعا ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2015
    پیغامات:
    5,102
    موصول پسندیدگیاں:
    4,604
    ملک کا جھنڈا:
    بڑے عجیب اصول بیان کیے آپ نے بھائی۔۔۔۔ویسے یہ طنزومزاح سے بھرپور ہے۔۔شکریہ
     
  3. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    یہ اقتباس دنیا دار اور بے حس لوگوں کے لئے تو یقینا ایک خزانے سے کم نہیں ہیں مگر کیا کیجئے ان لوگوں کا جن کی گھٹی میں یہ بٹھا دیا گیا ہے کہ ادب سے پیش آو۔ سامنے والے کی بات سنو، درمیان میں مت کاٹو وغیرہ وغیرہ۔

    ہم بچپن سے اسی تعلیم کو سینے سے لگائے ہوئے ہیں اور بہت سے لوگوں نے عین ان اصولوں پر چلتے ہوئے ہمیں دبانے کی کوشش کی اور اپنی دھونس جمانے کا رعب جمایا مگر ہم نے ہمیشہ اخلاقی اقدار کو سامنے رکھا اور سنت نبوی کو نظروں میں رکھتے ہوئے ہر بات پہ سر خم تسلیم کیا مگر اب نجانے کیوں یہ برداشت نہیں ہوتا۔۔۔۔ کبھی کبھی ہم سامنے والے کو آئینہ بھی دکھا دیتے ہیں اور انھیں کہتے ہیں بس بھائی ہاتھ ہلکا رکھیئے۔۔۔
     
    Last edited: ‏4 مئی 2015
    دُعا نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    یہ میں نے نہیں شفیق الرحمن صاحب نے بیان کئے ہیں ۔۔۔۔۔۔
     
  5. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    آپ کی کیا بات ہے جناب ۔۔۔ آپ یقیناً بہت اعلیٰ اوصاف کے مالک ہیں
     
    غوری نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    سب ماں باپ کی تربیت ہے اور اللہ تعالی کا کرم ہے۔
     
    نظام الدین نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں