1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

جو میری مرگ کا اعلان اس کو جاۓ گا

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از مرید باقر انصاری, ‏1 اگست 2016۔

  1. مرید باقر انصاری
    آف لائن

    مرید باقر انصاری ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2015
    پیغامات:
    155
    موصول پسندیدگیاں:
    141
    ملک کا جھنڈا:
    جو میری مرگ کا اعلان اس کو جاۓ گا
    وہ میرے پاس بھی آیا تو مسکراۓ گا

    یہ رسمِ دوستی ہے دوست آۓ قبر پہ تو
    دو چار آنسو بہا کر چلا ہی جاۓ گا

    مرے بغیر بھلا کس کو جانتا ہے وہ
    جہاں بھی جاۓ گا قصے مرے سناۓ گا

    یہی تو غم مجھے دن رات کھاۓ جاتا ہے
    وہ کس سے کھیلے گا اب کس کو وہ ستاۓ گا

    میں مان جاؤں گا خوش ہے مجھے گنوا کے وہ
    کہ مجھ کو یار وہ جب بھول کر دکھاۓ گا

    سنا ہے بچھڑے کبھی لوٹ کر نہیں آتے
    مگر یہ وہم ہے مجھ کو وہ لوٹ آۓ گا

    یہ میرا دعوی ہے باقرؔ میں مر گیا جس دن
    کسی کے ساتھ بھی وہ کھل کے ہنس نہ پاۓ گا

    مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں