1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

جو خواب میں کبھی آئیں حضور آنکھوں میں

'نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏12 فروری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    جو خواب میں کبھی آئیں حضور آنکھوں میں
    سرور دل میں ہو پیدا تو نور آنکھوں میں
    ہٹا دیں آپ اگر رخ سے اک ذرا پردہ
    چمک نہ جائے ابھی برقِ طور آنکھوں میں
    نظر کو حسرتِ پابوس ہے مرے سرور
    کرم حضور کریں پُر ضرور آنکھوں میں
    کھلے ہیں دیدۂ عشاق قبر میں یوں ہی
    ہے انتظار کسی کا ضرور آنکھوں میں
    وجودِ شمس کی بُرہاں ہے خود وجود اس کا
    نہ مانے کوئی اگر، ہے قصور آنکھوں میں
    خدا ہے تو نہ خدا سے جدا ہے اے مولا
    ترے ظہور سے رب کا ظہور آنکھوں میں
    خدا سے تم کو جدا دیکھتے ہیں جو ظالم
    ہے زیغ قلب میں ان کے فتور آنکھوں میں
    نہ ایک دل کہ مہ و مہر، انجم و نرگس
    ہے سب کی آرزو رکھیں حضور آنکھوں میں
    حضور آنکھوں میں آئیں حضور دل میں سمائیں
    حضور دل میں سمائیں حضور آنکھوں میں
    نظر نظیر نہ آیا نظر کو کوئی کہیں
    جچے نہ غلماں نظر میں نہ حور آنکھوں میں
    ہماری جان سے زیادہ قریب ہو ہم سے
    تمہیں قریب جو ہم کو ہے دور آنکھوں میں
    مَے محبتِ محبوب سے یہ ہیں سر سبز
    بھری ہوئی ہے شرابِ طہور آنکھوں میں
    ہوا ہے خاتمہ ایمان پر ترا نوریؔ
    جبھی ہیں خلد کے حور و قصور آنکھوں میں
    نوری بریلوی
     

اس صفحے کو مشتہر کریں