1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

جنوبی افریقی کپتان اور ٹیم نے سرفراز کو معاف کردیا

'کھیل کے میدان' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏25 جنوری 2019۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    جنوبی افریقی کپتان اور ٹیم نے سرفراز کو معاف کردیا
    [​IMG]
    فاف ڈیو پلیسی نے اپنے پاکستانی ہم منصب سرفراز احمد کو معاف کردیا— فائل فوٹو: اے ایف پی

    جنوبی افریقی ٹیم کے کپتان فاف ڈیو پلیسی نے کہا ہے کہ ان کی ٹیم نے نسل پرستانہ جملے کسنے والے پاکستانی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کو معاف کردیا ہے۔

    ڈیو پلیسی نے جمعرات کو ٹریننگ سیزن کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے انہیں معاف کردیا ہے کیونکہ انہوں نے معذرت کر لی تھی ۔ انہوں نے معافی مانگی اور اس کی ذمے داری قبول کی ۔ اب یہ ہمارے ہاتھ سے نکل چکا ہے اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اس سے نمٹے گی۔


    خیال رہے کہ سرفراز احمد نے جنوبی افریقہ کے خلاف ایک روزہ سیریز کے دوسرے میچ میں متوقع شکست کو دیکھتے ہوئے غصے کے عالم میں جنوبی افریقہ کے آل راؤنڈر ایندائل فلکوایو پر 'نسل پرستانہ' جملے کہے تھے جس کو براہ راست سنا گیا تھا۔

    سرفراز نے میچ کی دوسری اننگز کے دوران ایندائل فلکوایو کو پکارتے ہوئے کہا کہ ’ابے کالے، تیری امی کہاں بیٹھی ہوئی ہیں آج، کیا پڑھوا کے آیا ہے تو‘۔

    قومی ٹیم کے کپتان کی یہ ویڈیو میچ کے فوراً بعد سوشل میڈیا پر وائل ہو گئی تھی اور انہیں پاکستانی شائقین کے ساتھ ساتھ سابق کرکٹرز نے بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    بعدازاں سرفراز احمد نے اپنے الفاظ پر معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا مقصد کسی کو نشانہ بنانا نہیں تھا۔

    پی سی بی نے بھی ٹیم کے کپتان کی جانب سے نسل پرستانہ جملے کسنے پر افسوس کا اظہار کیا اور اپنے اعلامیے میں کہا کہ نسل پرستانہ جملوں اور اس طرح کے الفاظ برداشت نہیں کیے جائیں گے۔

    آئی سی سی کو میچ ریفری رنجن مدوگالے نے رپورٹ جمع کرا دی ہے اور وہ کوئی فیصلہ کرنے سے قبل معاملے کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    فاف ڈیو پلیسی نے مزید کہا کہ جنوبی افریقہ آ کر آپ کا نسل پرستانہ جملوں کے حوالے سے بہت زیادہ محتاط ہونا چاہیے۔ مجھے یقین ہے کہ ان کے کہنے کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہو گا لیکن انہوں نے ذمے داری قبول کر لی ہے اور اب ہمیں دیکھنا ہو گا کہ اس کا کیا نتیجہ برآمد ہوتا ہے۔

    جنوبی افریقی قائد نے کہا کہ ایسا نہیں ہم اس معاملے کو اہمیت نہیں دے رہے بلکہ اصل بات یہ ہے کہ سرفراز نے معافی مانگ لی ہے جس کا مطلب ہے کہ انہیں اپے کیے پر پچھتاوا ہے۔

    ڈیو پلیسی نے انکشاف کیا کہ فلکوایو کو تو پتہ بھی نہیں چلا کہ سرفراز نے کیا کہا ہے اور انہیں تو پتہ بھی نہیں چلا کہ سرفراز نے انہیں مخاطب کر کے کچھ کہا۔

    ’ہم کافی رحمدل ہیں، اگر دوسری جانب آسٹریلین ٹیم نہ ہو تو ہم آسانی سے معاف کر دیتے ہیں‘۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں