میں جذبوں کی صداقت کو یوں ہے مانا آج وہ آکر میرے پاس ہوا ہمکلام مجھ سے جو سامنے سے انجان بن کر گزرجاتا تھا اکثر وہ ہی باتھ بڑھاتا ہے دوستی کا ____مجھ سے ہر طرف سے پلٹتی ہوئی آنکھیں اس کی ہر لفظ ہر غزل میں کچھ کہتے اشارے مجھ سے میں کب جانا تھا وہ میرے اتنے قریب ہو گا کچھ نا کہہ کر بھی سب کچھ کہے گا مجھ سے میں جذبوں کی صداقت کو یوں ہے مانا شاعرہ .. حنا شیخ