1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

جب ملے بھی تو چراۓ آنکھیں

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از مرید باقر انصاری, ‏7 جون 2015۔

  1. مرید باقر انصاری
    آف لائن

    مرید باقر انصاری ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2015
    پیغامات:
    155
    موصول پسندیدگیاں:
    141
    ملک کا جھنڈا:
    جب ملے بھی تو چراۓ آنکھیں
    مُجھ سے اک پل نا ملاۓ آنکھیں

    ترس بےحال پہ کچھ تو کھاۓ
    نا نقابوں میں چھپاۓ آنکھیں

    ان میں شامل کرے بہتے آنسو
    کوئ مصور جو بناۓ آنکھیں

    اس کو چاہت ہی نہیں گر مُجھسے
    مُجھ کو ایسے نا دکھاۓ آنکھیں

    کوئ ایسا بھی تو ہو جو باقرؔ
    میری راہوں میں بچھاۓ آنکھیں

    مُرید باقرؔ انصاری
    .
    .
     

اس صفحے کو مشتہر کریں