1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

جب جان لبوں پر ہو تم سامنے آجانا

'نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم' میں موضوعات آغاز کردہ از پیاجی, ‏13 ستمبر 2006۔

  1. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    جب جان لبوں پر ہو تم سامنے آجانا

    بے خود کئے دیتے ہیں اندازِ حجابانہ!
    آ دل میں تجھے رکھ لوں اے جلوہ جانانا

    جی چاہتا ہے تحفے میں بھیجوں گا انہیں آنکھیں
    درش کا تو درشن ہے نذرانے کا نذرانہ

    سنگ در جاناں پر کرتا ہوں جبیں ساعی
    سجدہ نہ سمجھ نجدی سر دیتا ہوں نذرانہ

    اتنا توکرم کرنا اے چشم کریمانہ
    جب جان لبوں پر ہو تم سامنے آجانا

    پینے کو تو پی لوں گا پر شرط ذرا سی ہے
    اجمیر کا ساقی ہو بغداد کا میخانہ

    کیوں آنکھ ملائی تھی کیوں بات بڑھائی تھی
    اب رُخ کو چھپاتے ہو کر کے مجھے دیوانہ

    بیدم میری قسمت میں سجدے ہیں اسی درکے
    چھوٹا ہے نہ چھوٹے گا سنگ در جانانا​
     
  2. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    سبحان اللہ!



    نہ کعبے سے مطلب نہ مسجد کی چاہت، فقط دل میں حاکم تمنّا یہی ہے
    جو مل جائے نقشِ کفِ پائے احمد(ص)، تو مَر جاؤں سَر کو جُھکاتے جُھکاتے
     
  3. Admin
    آف لائن

    Admin منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 اگست 2006
    پیغامات:
    687
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ ،،، خیرا
     
  4. نادیہ خان
    آف لائن

    نادیہ خان ممبر

    شمولیت:
    ‏26 جون 2006
    پیغامات:
    827
    موصول پسندیدگیاں:
    9
    سبحان اللہ بہت عمدہ انتخاب ہے
     
  5. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جو سر پہ رکھنے کو مل جائے نعلِ پاکِ حضور :saw:
    پھر ہم کہیں گے کہ ہاں تاجدار ہم بھی ہیں​
     
  6. گجر
    آف لائن

    گجر ممبر

    شمولیت:
    ‏22 فروری 2007
    پیغامات:
    115
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ
    جب جان لبوں پر ہو تم سامنے آجانا​
    بے خود کئے دیتے ہیں اندازِ حجابانہ!
    آ دل میں تجھے رکھ لوں اے جلوہ جانانا

    جی چاہتا ہے تحفے میں بھیجوں گا انہیں آنکھیں
    درش کا تو درشن ہے نذرانے کا نذرانہ

    سنگ در جاناں پر کرتا ہوں جبیں ساعی
    سجدہ نہ سمجھ نجدی سر دیتا ہوں نذرانہ

    اتنا توکرم کرنا اے چشم کریمانہ
    جب جان لبوں پر ہو تم سامنے آجانا

    پینے کو تو پی لوں گا پر شرط ذرا سی ہے
    اجمیر کا ساقی ہو بغداد کا میخانہ

    کیوں آنکھ ملائی تھی کیوں بات بڑھائی تھی
    اب رُخ کو چھپاتے ہو کر کے مجھے دیوانہ

    بیدم میری قسمت میں سجدے ہیں اسی درکے
    چھوٹا ہے نہ چھوٹے گا سنگ در جانانا​
    :a180: جو تعریف بھی کی جائے کم ہے۔ سبحان اللہ
    اے عشق نبی میرے دل میں بھی سمَا جانا
    مجھ کو بھی محمد:saw:کا دیوانہ بناجانا
     
  7. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اللھم صل علی سیدنا و مولانا محمد وعلی آلہِ وصحبہِ وبارک وسلم
     

اس صفحے کو مشتہر کریں