1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

تھانے آ کر

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از جعفر بشیر, ‏31 جنوری 2012۔

  1. جعفر بشیر
    آف لائن

    جعفر بشیر ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2012
    پیغامات:
    17
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    ہُوا پہلی بار میں حیران بھی تھانے آ کر
    مِلی گونگے کو زبان بھی تھانے آ کر

    ایسی خدمت کرتے ہیں یہ تھانے والے
    بندہ بُھول جاتا ہے پہچان بھی تھانے آ کر

    مُک مُکا کر لو یہیں اچھا ہے ورنہ
    ہونا پڑے گا تمھیں پریشان بھی تھانے آ کر

    کاش ! اِجازت پولیس کو مِل جائے
    ہو جائیں سیدھے یہ حکمران بھی تھانےآ کر

    گر اِقبالِ جُرم نہ کرے پھیر دو 12 نمبر
    سُننے کو مِلتا ہے فرمان بھی تھانے آ کر

    اپنی تشریف کو سہلانا پڑے برسوں تک
    ایسے پڑتے ہیں نشان بھی تھانے آ کر

    یہ حقیقت ہے کہ شیطان تو اِنسان نہیں
    شیطان بن جاتا ہے اِنسان بھی تھانے آ کر

    نام تھانے کا سُنے بےقُصور بھی ڈر جائے
    خطا ہو جاتے ہیں اوسان بھی تھانے آ کر

    چِھتر مِلتے ہیں یہاں کھانے کو
    بن کے دیکھو کبھی مہمان بھی تھانے آ کر
     
  2. آصف حسین
    آف لائن

    آصف حسین ممبر

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    1,739
    موصول پسندیدگیاں:
    786
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: تھانے آ کر

    میں نے کہا کہ آپ نے روک لیا ہے کیوں مجھے
    اس نے کہا تم ایسی بات اپنی زباں پہ لائے کیوں
    تم تو ہو صرف آدمی، ہم ہیں پولیس کے آدمی
    بیٹھے ہیں رہگزر پہ ہم کوئی گذر کے جائے کیوں
     

اس صفحے کو مشتہر کریں