1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

.توپھر ملک عدم کے سوا کسی ویزے کا خیال نہ رہے

'کالم اور تبصرے' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏21 فروری 2018۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    زینت شکیل۔جدہ
    [​IMG]
    وہ بچپن سے دا ہنی طرف کروٹ لے کر سویا کرتی تھی لیکن آج وہ اذکار کرتے ہوئے دونوں ہاتھوں کو اپنے پہلوﺅں میں سیدھا رکھے۔دونوں پیروں کو سیدھارکھتے ہوئے چت لیٹی کمرے کی چھت کو ایسے دیکھ رہی تھی جیسے کہ روح قبض کرنے والے فرشتے جب اس کے پاس آئیں تو وہ انہیں سچ مچ دیکھ سکے۔ وہ حیرانی سے اسکی پرشانی کا مشاہدہ کر رہا تھا ۔کچھ خیال آجانے پر کہ اس طرح اسکی ذہنی کیفیت میں کچھ موت کا خوف جو حد سے زیادہ حاوی ہے، متوازن حالت میں آسکے گا ، فون دیتے ہوئے کہا کہ آپ اپنی امی سے بات کر لیں۔ اس طرح آپکو نیند آسکے گی تو فون وہ آپ کی آواز نہ پاکر خود ہی تھوڑی دیر بعد رکھ دیں گی۔ وہ ایسے اچھلی جیسے کہ سچ مچ اس کا وقت قریب آگیا ہو اور اب کسی کو فون کرکے اپنی کیفیت کی تبدیلی کا کوئی فائدہ حاصل نہ ہوسکے ۔اسی لئے فون جھٹکتے ہوئے گویا ہوئی ،آپکا مطلب ہے کہ میں اذکار کی بجائے دنیا کی باتیں کروں اور نیندکی آغوش میں اسی کیفیت میں چلی جاﺅں پھر فون بند کردیا جائے گا لیکن یہ بھی تو سوچیں کہ نیند کی حالت میںاگر مجھے موت آگئی تو فون تو میرے ہاتھ میں رہ جائے گا اور وہی حالت ہو جائے گی جو اس کی ہوئی تھی کہ رات رات بھر ٹی وی چینل سرچ کئے بغیر نیند آتی ہی نہیں تھی اور کئی سال سے اسکی نیند تیز آواز کے شور میں ہی آیا کرتی تھی اور اسکی زندگی کا آخری دن بھی آگیا۔ لوگوں نے مردہ کے ہاتھ سے ریموٹ لینا چاہا تو لے نہ سکے کیونکہ آدھی رات میں نیند کی حالت میں ہی موت واقع ہو چکی تھی۔ چند گھنٹے گزرنے کے بعد گھر والوں کو جب اس بات سے آگاہی ہوئی تواس وقت تک مردے کا جسم اکڑچکا تھا۔ ریموٹ کسی صورت ہاتھ سے ہٹایا نہ جا سکا۔ فیصلہ کیا گیا کہ چونکہ جنازے کو دفنانے میں اس کے باعث بہت دیر ہوچکی ہے تو اب اس کے ساتھ ہی دفنادیا جائے اور دوسری کوئی صورت نہ پاتے ہوئے اس کے گھر والوں نے ایسا ہی کیا۔
    صبر کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس نے پوری تفصیل بغیر ٹوکے اور درمیان میں سوال پوچھے بنا ءغور سے سنی اور بات مکمل ہو جانے
    پر ذہن میں آنے والا سوال پوچھ ڈالاکہ یہ واقعہ آپ نے کس کتاب میں پڑھا ؟ وہ اسکی حیرانی سے پوچھے جانے والے سوال کا جواب
    اطمینان سے دے رہی تھی کہ دنیا میں وقوع پذیر ہر واقعے کا ذکر آپ کو کتابوں میں نہیں ملے گا ۔یہ سب دنیا میں ہوتا ہے اور اس سے عبرت حاصل کی جاتی ہے ۔ ایسے واقعات سے سبق بھی وہی لوگ سیکھتے ہیں جن لوگوں پر خاص رحمت ہو تی ہے ورنہ ایسے واقعات لوگوں کے ارد گرد دن رات ظہور پذیر ہوتے رہتے ہیں جن سے سبق سیکھا جائے لیکن لوگ ابھی اپنے اس دنیا کے امتحانی پرچے کو حل کرنے میں دلچسپی نہیں لے رہے ہیں اور جب وقت کی نقدی کم رہ جائے گی تو اس وقت خیال آئے گا۔ ہم نے اپنے ایک ایک لمحے کو اپنے لئے قیمتی کیوں نہ بنایا؟ وہ کہنے لگاکہ چونکہ ابھی ہم لوگ جنازے کے گھر سے آئے ہیں تو آپ پر ایسی کیفیت طاری ہے اور قبر کی حالت کا خیال بار باراس شدت سے آرہا ہے کہ جیسے ملک الموت کو اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہوں ۔اگر یہی حالت ہر وقت رہے تو انسان اس دنیا میں زندگی ایسے گزارے گا کہ موت کی آمد اور حساب کتاب کا خیال ذہن میں رہے گا۔اسے یاد آتا رہے گا کہ اس کام کا حساب دینا ہو گا اور اس کام کا حساب دینا ہوگا ۔ایسی صورت میں صرف ملک عدم کا ویزا لگنے کا خیال ہی آتا رہے گا ، کسی دوسرے ملک کا ویزا لگوانے کی سوچ ذہن میں نہیں آ سکے گی اور خاص طور پر اس وقت جب ویزا بھی غیر قانونی ہو۔
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    میرے پاس تو قانونی ویزا ھے وہ بھی سعودی عرب کا
     
  3. کنعان
    آف لائن

    کنعان ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جولائی 2009
    پیغامات:
    729
    موصول پسندیدگیاں:
    977
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم

    تھریڈ میں لکھی گئی پوسٹ کا ویزہ یا غیرقانونی ویزہ کا کیا تعلق ہے یہ سمجھ نہیں آئی۔
    دوسرا یہ کہ ویزہ تو ایمگریشن ڈپارٹمنٹ جاری کرتی ہے جو قانونی ہوتا ہے، یہ غیر قانونی ویزہ کونسی قسم کے؟ ہاں ویزہ کی معیاد ختم ہونے پر اس ملک میں رہنے والا غیر قانونی طور پر رہ رہا ہوتا ہے جس پر وہ جب بھی پکڑا جائے گا اسے کچھ سزا یا جرمانہ یا عام معافی کے بعد ڈپورٹ کر دیا جاتا ہے۔

    جس ملک کا وزٹ ویزہ دو سال سے زیادہ معیاد کا ہو تو وہ ایک ہی وقت میں اتنا عرصہ وہاں قیام نہیں کر سکتا بلکہ اسے 6 مہینہ میں وہ ملک چھوڑنا ہوتا ہے جس پر وہ اگر چاہے تو قریبی کسی ملک میں وہ آؤٹ ہو کر دوسری فلائٹ پر واپس اسی ملک میں داخل ہو سکتا ہے اس پر اسے 2 سال وزٹ ویزہ پر یا 5 اور 10 سال وزٹ ویزہ پر ہر 6 مہینہ بعد اس ملک سے باہر نکلنا ہو گا اور دوبارہ انٹری کرنی پڑے گی، اگر وہ ایسا نہیں کرتا تو پھر وہ بندہ اللیگل یا غیر قانونی رہائشی ہو جاتا ہے۔


    والسلام
     

اس صفحے کو مشتہر کریں