1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

تنخواہیں نہ بڑھانا افسوسناک ہے‘ اپوزیشن نے بجٹ کو مہنگائی کا جن قرار دیدیا

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از آصف احمد بھٹی, ‏13 جون 2013۔

  1. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    لاہور، اسلام آباد (سپیشل رپورٹر+ خبرنگار+ خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) اپوزیشن جماعتوں نے بجٹ میں ملازمین کی تنخواہیں نہ بڑھانے کو افسوسناک اور بجٹ کو مہنگائی کا جن قرار دیدیا۔ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ بجٹ نے پاکستان کے عوام کو مایوس کیا۔ ملازمین کی تنخواہیں نہ بڑھانا افسوسناک عمل ہے۔ عوام مایوس ہوئے، سیلز ٹیکس بڑھنے سے مہنگائی میں بھی اضافہ ہو گا۔ سبسڈی ختم کرنے سے بجلی مہنگی ہو گی۔ بجٹ میں کوئی بڑا کارنامہ نہیں ہے۔ بجٹ میں اصلاحات کیلئے اخلاقی دباﺅ ڈالیں گے۔ دریں اثناءایم کیو ایم نے سیلز ٹیکس میں ایک فیصد اضافے کو مسترد کر دیا۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ غربت ختم کرنے کیلئے کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔ ایک مرتبہ پھر روایتی بجٹ پیش کیا گیا۔ بجٹ ٹیکسوں سے متعلق تجاویز پر تفصیلی ردعمل بعد میں دینگے۔ سادگی کو صحیح معنوں میں اختیار کرنا چاہئے تھا جو نہیں ہوا۔ مہنگائی کا سیلاب آئے گا۔ ٹیکسوں کا بوجھ عوام پر ہی ڈالا گیا۔ جاگیرداروں، سرداروں کی آمدن پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ فضل الرحمن نے کہا ہے کہ چھوٹے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ ہونا چاہئے تھا، مشکل بجٹ ہے، حکومت نے بڑے بڑے پروگراموں کا اعلان کیا ہے۔ ق لیگ کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سینیٹر کامل علی آغا نے کہا ہے کہ2گھنٹے کی طویل بجٹ تقریر میں غریب کے لیے دو آنے کا بھی ریلیف نظر نہیںآیا۔ پاکستان تحریک انصاف نے وفاقی بجٹ 2013-14 کو مسترد کر دیا۔ عمران خان نے کہا کہ بجٹ سے طاقتوروں کو سہولت، عوام پر بوجھ ڈال دیا گیا۔ اسد عمر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بجٹ عوام دوست نہیں، مسترد کرتے ہیں، سیلز ٹیکس میں اضافہ عوام پر بہت بڑا ظلم ہے۔ جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ یہ بجٹ (ن) لیگ کا بجٹ نہیں ہے بلکہ یہ کسی اکاﺅنٹینٹ کا بجٹ ہے، اس بجٹ کا کسی غریب سے کوئی تعلق نہیں ہے، پورا ملک اب پولیس سٹیٹ بن چکا ہے۔ ق لیگ کے صدر سنیٹر چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کا نوجوان طبقہ عمران خان کو دعائیں دے کیونکہ عمران خان نے انتخابات سے قبل نوجوان طبقے سے جو وعدے اور پروگرام دیا تھا موجودہ حکومت نے بجٹ میں اس کا ایک حصہ پورا کر دیا ہے۔ دریں اثناءوزیراعظم نواز شریف سے ایم کیو ایم کے پارلیمانی رہنما فاروق ستار نے ملاقات کی۔ فاروق ستار نے وزیراعظم کو ایم کیو ایم کے شیڈو بجٹ کی کاپی پیش کی۔ دریں اثناءامیر جماعت اسلامی پاکستان سیدمنورحسن نے قومی بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ غریب عوام کو اس بجٹ میں کوئی ریلیف نہیں دیاگیابلکہ نئے ٹیکس لگا کر مہنگائی بڑھانے کا سامان کیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ جنرل سیلز ٹیکس میں ایک فیصد اضافہ کیا گیا جس سے مہنگائی میں پانچ فیصد اضافہ یقینی ہو گیا ہے۔ صحت کے لیے 21 ارب اور تعلیم کے لیے صرف 25ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جو اونٹ کے منہ میں زیرا کے مترادف ہے۔ اس سے ن لیگ کی تعلیم دوستی اور عوام کی صحت کے بارے میں دلچسپی کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ زراعت کو صوبائی انکم ٹیکس سے مشروط کر کے کسانوں کے ساتھ ظلم کی ابتدا کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بے نظیر انکم سپورٹ پر وگرام کے لیے 75 ارب روپے کی خطیر رقم رکھی گئی ہے۔ فرق صرف یہ ہے کہ ”بے نظیر“ کا نام ہٹا دیاگیا ہے۔ جے یو آئی کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ اگرچہ موجودہ حکومت کا پہلا بجٹ اقتدار سنبھالنے کے چند دنوں کے بعد ہے لیکن عوام کو حکومت ریلیف نہیں دے سکی۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں