1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

تم آئے ہو نہ شب انتظار گزری ہے

'اشعار اور گانوں کے کھیل' میں موضوعات آغاز کردہ از حنا شیخ 2, ‏3 فروری 2018۔

  1. حنا شیخ 2
    آف لائن

    حنا شیخ 2 ممبر

    شمولیت:
    ‏6 اکتوبر 2017
    پیغامات:
    1,643
    موصول پسندیدگیاں:
    725
    ملک کا جھنڈا:
    فیض احمد فیض

    تم آئے ہو نہ شب انتظار گزری ہے
    تلاش میں ہے سحر بار بار گزری ہے

    جنوں میں جتنی بھی گزری بکار گزری ہے
    اگرچہ دل پہ خرابی ہزار گزری ہے

    ہوئی ہے حضرت ناصح سے گفتگو جس شب
    وہ شب ضرور سر کوئے یار گزری ہے

    وہ بات سارے فسانے میں جس کا ذکر نہ تھا
    وہ بات ان کو بہت نا گوار گزری ہے

    نہ گل کھلے ہیں نہ ان سے ملے نہ مے پی ہے
    عجیب رنگ میں اب کے بہار گزری ہے

    چمن پہ غارت گلچیں سے جانے کیا گزری
    قفس سے آج صبا بے قرار گزری ہے
    فیض احمد فیض
     
    پاکستانی55 اور زنیرہ عقیل .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    عمدہ انتخاب
     

اس صفحے کو مشتہر کریں