1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

تصویر کا دوسرا رخ

'اردو ادب' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏3 جنوری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    تصویر کا دوسرا رخ

    یوں تو زندگی کا ہر قدم ایک بہترین سبق ہے اور زمانہ ایک بہترین استاد ہے مگر ہمارا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہم ہر وقت کے طالب علم نہیں رہنا پسندکرتے یہی وجہ ہے بہت سے حیلے بہانے اور الفاظ جملے تراش کر اپنی جہالت اور لا علمی پر پردے ڈال لیتے ہیں مگر دوسروں پر فتوی لگانے،غلط نظریہ قائم کرنے،نفرت عام کرے ،کسی کو برا کہنے اورکسی پر تنقید کرنے میں بہت جلد بازی سے کام لیتے ہیں۔ جیسا کہ کہا جاتا ہے حسن دیکھنے والی آنکھ میں ہوتا ہے ایسے ہی بہترین فکر بہترین نظریہ انسان کے ذاتی دل و دماغ میں ہوتا ہے۔ برائی دل میں نہ ہوتو کہیں نہیں ملتی ملے بھی تو سبق سکھائے گی، سمجھداری عطا کرے گی مگر جب کوئی طالب ہی برائی کا ہو تو اسے ہر طرف برائی ہی برائی نظر آئے گی۔ دنیا ایک بازار ہے اور یہاں اچھائی اور برائی دونوں بکتے ہیں ہاں آپ کس کے طالب ہیں یہ آپ کی فکر اور سوچ ہے۔ کبھی بھی حتمی رائے قائم کرنے سے پہلے تصویر کا دوسرا رخ ضرور دیکھ لیں۔نفرت۔قطع تعلقی۔ عدم اعتمادی۔ بدگمانی اور اس جیسی ہزاروں بلائوں اور مصیبتوں سے بچ جائیں گے۔ اس کی سادہ سی مثال یہ ہے کہ آپ نے عموماََ مانگنے والے بوڑھے مرد و خواتین تو دیکھے ہوں گے بعض اوقات لوگ انہیں اپنی مرضی اور خوشی سے دے دیتے ہیں اور اگر وہی دوسری یا تیسری مرتبہ مانگنے آ جا ئیں تو لوگ غصہ ہو جاتے ہیں اس کی عمومی وجہ یہ ہی ہے کہ ان لوگوں نے تو مانگنا معمول ہی بنا لیا ہے کوئی کام کاج نہیں کرتے اس لیے فوراََ ان کو دینے سے انکار کر دیا جاتا ہے لیکن یہ تصویر کا ایک رخ ہے اور ہے بھی درست۔ اب اگر آپ ایک لمحہ کے لیے تصویر کا دوسرا رخ دیکھیں سوچیں سمجھیں تو نتیجتاََ یہ بات سمجھ آئے گی کہ یہ کمزور لوگ کون سی جاب کریں گے ان کو کون ملازمت دے گا کس کمپنی کوبوڑھے کمزور لڑکھڑا کر چلنے والے مزدور یا ورکر چاہیے۔یہاں تو بڑے بڑے طاقتور اور پڑھے لکھے ملازمت کی تلاش میں مارے مارے پھرتے ہیں اور پھر آپ نے ایک اچھے مسلمان کے طور پر ان کی مدد کرنی ہے اور اللہ کی رضا کے لیے اور یہ تصویر کا دوسرا رخ ہے۔ اس کی خوبصورت مثال نبی کریمؐ کی زندگی سے بھی ملتی ہے جب ایک شخص نے سواری باندھنے کے لیے مسجد کے باہر ایک لکڑی زمین میں گاڑھ دی تا کہ مسافر سواری باندھ کر اطمینان سے نماز ادا کرے اور دوسرے شخص نے اسے اکھیڑ پھینکا کہیں کسی کو اس سے ٹھوکر نہ لگے۔تو یہ تصویر کا دوسرا رخ ہے۔ ہم اتنا ہی دیکھتے ہیں جتنا ہمیں نظر آتا ہے اس لیے فوری اور جلد فیصلہ لینے سے قبل ہر زاوئیے سے سوچ لیا جائے تو بہت سے نقصانات سے بچ کر پر سکون زندگی گزار سکتے ہیں ۔
    (کتاب کامیابی کے راز سے اقتباس)
     

اس صفحے کو مشتہر کریں