1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

تربوز کے 9 طبی فوائد

'میڈیکل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏11 جون 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    تربوز کے 9 طبی فوائد
    [​IMG]
    کیری این چینگز

    تربوز مزیدارا ور تازہ دم کرنے والا پھل ہے اور آپ کے لیے مفید ہے۔ ایک کپ تربوز میں صرف 46 حرارے ہوتے ہیں ، اس میں وٹامن سی، اے اور بہت سے صحت مندانہ اجزا پائے جاتے ہیں۔ تربوز کھانے کے نو طبی فوائد کو ذیل میں بیان کیا گیا ہے۔ پانی کی ضرورت جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے پانی پینا اہم ہے۔ اس کے علاوہ وہ غذائیں جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، مدد گار رہتی ہیں۔ تربوز میں 92 فیصد پانی ہوتا ہے۔ پھلوں اور سبزیوں میں پانی کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے کھانے کے بعد پیٹ بھرا بھراسا لگتا ہے۔ اگر غذا میں پانی اور ریشے کی مقدار زیادہ ہو تو اس کا مطلب ہے کہ زیادہ غذا کے باوجود آپ کم حرارے لے رہے ہیں۔ مفید اجزا ایک کپ تربوز(154گرام) میں بہت سے غذا ئی اجزا ہوتے ہیں، ان میں وٹامن سی، وٹامن اے، پوٹاشیم ، م، وٹامن بی۱، بی۵ ، بی ۶ شامل ہیں۔ تربوز میں کیروٹینائیڈز بشمول بیٹا کیروٹین اور لیکوپین کی زیادہ مقدار ہوتی ہے۔ نیز اس میں ایک اہم امانو ایسڈ ہوتا ہے جسے سٹرولین کہتے ہیں۔ سرطان سے بچاؤ محققین کو معلوم ہوا ہے کہ لیکوپین اور تربوز میں پائے جانے والے دیگر عناصرسرطان کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں۔ صحت مند دل دنیا میں موت کا سب سے بڑا سبب دل کے امراض ہیں۔ طرزِ زندگی اور غذا میں تبدیلی سے ان کا امکان کم ہو جاتا ہے۔ اس کے لیے فشارِ خون اور کولیسٹرول کی سطح کو کم ہونا چاہیے۔ تربوز میں پائے جانے والے متعدد اجزا دل کی صحت کے لیے مفید ہیں۔ تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ لیکوپین کولیسٹرول اور فشارِ خون کی مقدار کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ تربوز میںپایا جانے والا سٹرولین جسم میں نائٹرک ایسڈ کی سطح بڑھانے میں مدد گار ہوتا ہے۔ نائٹرک ایسڈ سے خون کی وریدیں پھیلتی ہیںجس سے فشارِ خون کم ہوتا ہے۔ تربوز میں اس کے علاوہ پائے جانے والے اجزا بھی دل کے لیے مفید ہیں۔ ان میں وٹامن اے، بی۶، سی اور پوٹاشیم بھی شامل ہیں۔ سوزش میں کمی سوزش دیرینہ امراض کی پیدائش میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ تربوز سے سوزشی اور تکسیدی (oxidative ) نقصان کو کم کرنے میں معاون ہو سکتا ہے۔ اس میںرد سوزش اور ردتکسیدی اجزا لیکوپین اور وٹامن سی ہوتے ہیں۔ آنکھ کی صحت لیکوپین آنکھ کے مختلف حصوں میں پائی جاتی ہے جہاں یہ تکسید اور سوزش سے ہونے والے نقصان سے محفوظ رکھنے کا کام کرتی ہے۔ عمر کے ساتھ آنکھ کے ماکولر نامی حصے کے انحطاط کو کم کرتی ہے۔ یہ معمر لوگوں میں ایک عام مسئلہ ہے۔ بہتر جلد اور بال تربوز میں پائے جانے والے دو وٹامن اے اور سی، جلد اور بالوں کے لیے مفید ہیں۔ وٹامن سی سے کولیجن بنتا ہے۔ یہ ایک پروٹین ہے جو جلد اور بالوں دونوں کے لیے فائدہ مند ہے۔ وٹامن اے بھی جلد کی صحت میں مثبت کردار ادا کرتا ہے کیونکہ اس سے جلد کے خلیوں کی تخلیق اور مرمت کا کام بہتر ہوتا ہے۔ وٹامن اے کے بغیر جلد خشک اور چھلکے دار ہو جاتی ہے۔ پٹھوں میں تکلیف سے نجات سٹرولین پٹھوں میں جلن کو کم کرتی ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ اگر تربوز کا رس پیا جائے تو اس سے سٹرولین جسم میں جلد جذب ہو جاتی ہے۔ نظام انہضام میں بہتری تربوز میں ریشے کی کچھ مقدار بھی ہوتی ہے جو ہاضمے کے لیے اہم ہے۔ پھلوں اور سبزیوں میں پایا جانے والا ریشہ پیٹ کے لیے فائدہ مند ہے۔ (ترجمہ و تلخیص: رضوان عطا) ۔۔۔

     

اس صفحے کو مشتہر کریں