1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

تخیل کو بہلاتی ہے

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏24 اکتوبر 2018۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    تخیل کو بہلاتی ہے
    یاد جب ان کی آتی ہے
    بلک بلک کے روتی ہوں
    اور کبھی نہ سوتی ہوں
    جانے کب پتھرائی آنکھیں
    ہو جاتی ہیں ویراں سی
    انجانے میں دوڑی تھی
    سارے بندھن توڑے تھے
    قسمت کے آگے دو زانوں
    ہو کر ہاتھ بھی جوڑے تھے
    اک سراب کے پیچھے میں
    پاگل ہو کر دوڑی تھی
    راہ ِمحبت میں جب بھی
    کوئی بندہ کھوتا ہے
    اکثر ایسا ہوتا ہے
    تنہائی کا درد بھی اسکو
    اکثر سہنا پڑتا ہے
    قسمت سے وہ لڑتا ہے
    یادوں کو اشکوں سے دھو کر
    اک تالاب کنارے "گل"
    کاغذ کی کشتی بنا کر
    پانی میں ڈبوتی ہوں
    اپنی اس تقدیر کا خاکہ
    یوں بنا کر روتی ہوں
    آنسوؤں کے موتی اکثر
    پلکوں میں پروتی ہوں

    "زنیرہ گل"
     
    حنا شیخ 2 اور ًمحمد سعید سعدی .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ًمحمد سعید سعدی
    آف لائن

    ًمحمد سعید سعدی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جون 2016
    پیغامات:
    252
    موصول پسندیدگیاں:
    245
    ملک کا جھنڈا:

    وااہ وااہ بہت عمدہ
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بہت بہت شکریہ
     
  4. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بہت بہت شکریہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں