1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بے نام سا درد

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از مرمیڈ, ‏1 اکتوبر 2011۔

  1. مرمیڈ
    آف لائن

    مرمیڈ ممبر

    شمولیت:
    ‏30 ستمبر 2011
    پیغامات:
    108
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:

    بے نام سا یہ درد ٹھہر کیوں نہیں جاتا
    جو بیت گیا ہے وہ گزر کیوں نہیں جاتا
    سب کچھ تو ہے کیا ڈھونڈتی رہتی ہیں نگاہیں
    کیا بات ہے میں وقت پہ گھر کیوں نہیں جاتا
    وہ ایک ہی چہرہ تو نہیں سارے جہاں میں
    جو دور ہے وہ دل سے اتَر کیوں نہیں جاتا
    میں اپنی ہی الجھی ہوئی راہوں کا تماشہ
    جاتے ہیں جدھر سب میں ادھر کیوں نہیں جاتا
    وہ نام جو برسوں سے سمایا ہے ذہن میں
    وہ خواب اگر ہے تو بکھر کیوں نہیں جاتا
     

اس صفحے کو مشتہر کریں