1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بھر دو جھولی میری یا محمد لوٹ کر میں نہ جاوّں گا خالی

'نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم' میں موضوعات آغاز کردہ از آزاد, ‏8 اکتوبر 2008۔

  1. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    بھر دو جھولی میری یا محمد لوٹ کر میں نہ جاوّں گا خالی
    کچھ نواسوں کا صدقہ عطاء ہو در پہ آیا ہوں بن کر سوالی

    حق سے پائی وہ شانِ کریمی مرحبا دونوں عالم کے والی
    اس کی قسمت کا چمکا ستارہ جس پہ نظرِ کرم تم نے ڈالی

    زندگی بخش دی بندگی کو آبرو دین حق کی بچا لی
    وہ محمد(ص) کا پیارا نواسہ جس نے سجدے میں گردن کٹا لی

    حشر میں انکو دیکھیں گے جس دم امتی یہ کہیں گے خوشی سے
    آرہے ہیں وہ دیکھو محمد(ص) جن کے کاندھے پہ کملی ہے کالی

    عاشقِ مصطفی (ص) کی ازاں میں اللہ اللہ کتنا اثر تھا
    عرش والے بھی سنتے تھے جس کو کیا اذاں تھی اذانِ بلالی

    کاش پُرنم دیارِ نبی (ص) میں جیتے جی ہو بلاوا کسی دن
    حالِ غم مصفطیٰ کو سناؤں تھام کر ان کے روضے کی جالی
     
  2. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جزاک اللہ۔۔

    صلی اللہ علیہ وسلم
     
  3. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    شکریہ کاشفی بھائی :dilphool:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں