1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بھارت نے پاکستانی شہری کو 14 سال بعد بے گناہ قرار دیکر رہا کر دیا

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از پاکستانی55, ‏4 دسمبر 2013۔

  1. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    گوہاٹی (اے این این) بھارت کی گوہاٹی جیل میں قید پاکستانی شہری عدم ثبوت کی بنا پر 14 سال بعد رہا کر دیا گیا۔ فصیح اللہ حسینی بے گناہ اور اچھا قیدی تھا، گوہاٹی جیل انتظامیہ نے اعتراف کر لیا، بھارتی حکام نے احساس شرمندگی کے ساتھ واہگہ بارڈر پر پاک رینجرز کے حوالے کر دیا۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 45 سالہ فصیح اللہ حسینی کو گوہاٹی ہائیکورٹ نے بری کیا۔ اس سلسلے میں آسام کی حکومت نے وفاقی حکومت سے باضابطہ اجازت طلب کی تھی۔ فصیح اللہ کو 2004ء میں کونسلر تک رسائی دی گئی تھی اور اس سال مئی میں گوہاٹی ہائیکورٹ نے فصیح اللہ کو بے گناہ قرار دیا تھا کیونکہ اس کے خلاف کوئی ثبوت نہیں مل سکا تھا۔ فصیح اللہ حسینی کو 1999ء میں گوہاٹی سے گرفتار کیا گیا تھا، پان بازار پولیس سٹیشن نے اسے فارنرز ایکٹ کے تحت حراست میں لیا تھا۔ وہ بھارت بنگلہ دیش کے سرحدی ضلع کریم گنج سے بھارت میں داخل ہوا تھا اور اس کے پاس پاسپورٹ اور ویزا نہیں تھا اس نے گوہاٹی جیل میں پانچ سال گزارے۔
    http://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/Lahore/2013-12-04/page-1/detail-25
     

اس صفحے کو مشتہر کریں