1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بڑے بڑوں کا یہ حال ہے

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از نذر حافی, ‏12 جولائی 2013۔

  1. نذر حافی
    آف لائن

    نذر حافی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جولائی 2012
    پیغامات:
    403
    موصول پسندیدگیاں:
    321
    ملک کا جھنڈا:
    سپریم کورٹ نے آئی جی اسلام آباد کی بہو کے پراسرار قتل کے مقدمہ کا فیصلہ محفوظ کرلیا
    کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کیس میں پولیس کے افسران نے قانون کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔
    سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کے روبرو آئی جی خیبر پختونخوا نے مؤقف اختیار کیا کہ لڑکی کے جسم پر تشدد کا کوئی نشان نہیں تھا، اس لئے قتل کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر عمل نہیں کیا گیا۔
    عدالت نے آئی جی کا مؤقف مسترد کر دیا۔ جسٹس اعجاز چوہدری کا کہنا تھا کہ لاش پر تشدد کے نشانات دیکھنا پولیس کا کام نہیں۔ ایس پی صدر اسلام آباد جمیل ہاشمی نے بتایا ایف آئی آر کے اندراج کے احکامات آئی جی نے براہ راست اپنی رہائش گاہ پر موجود افسران کو دیئے۔ جمیل ہاشمی کا کہنا تھا کہ جب آئی جی اور ایس ایس پی خود حکم دے رہے ہیں تو وہ کس کے خلاف کارروائی کرتے۔
    ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا نے بتایا کہ آئی جی اور ایڈیشنل آئی جی خیبر پختونخوا کے خلاف انکوائری کمیٹی بنا دی گئی ہے، جو دو ہفتے میں رپورٹ دے گی، جبکہ ایس پی آپریشنز کو معطل کر دیا گیا ہے۔ سماعت مکمل کرکے عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
    جہاں بڑے بڑوں کا یہ حال ہے وہاں میں اور آپ کسی سے کیا گلہ کریں۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں