1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بُھولی ہوئی صدا ہوں مجھے یاد کیجیے ـ شاعر ساغر صدیقی

'اشعار اور گانوں کے کھیل' میں موضوعات آغاز کردہ از حنا شیخ, ‏21 اکتوبر 2016۔

  1. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جولائی 2016
    پیغامات:
    2,709
    موصول پسندیدگیاں:
    1,573
    ملک کا جھنڈا:

    بُھولی ہوئی صدا ہوں مجھے یاد کیجیے
    تم سے کہیں ملا ہوں مجھے یاد کیجیے

    منزل نہیں ہوں ، خضر نہیں ، راہزن نہیں
    منزل کا راستہ ہوں مجھے یاد کیجیے

    میری نگاہِ شوق سے ہر گُل ہے دیوتا
    میں عشق کا خدا ہوں مجھے یاد کیجیے

    نغموں کی ابتدا تھی کبھی میرے نام سے
    اشکوں کی انتہا ہوں مجھے یاد کیجیے

    گُم صُم کھڑی ہیں‌دونوں جہاں کی حقیقتیں
    میں اُن سے کہہ رہا ہوں مجھے یاد کیجیے

    ساغر کسی کے حُسنِ تغافل شعار کی
    بہکی ہوئی ادا ہوں مجھے یاد کیجیے ​
     
    شانی نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں