ہر انسان زندگی کی منازل طے کرنے کے بعد اپنے کئے گئے فیصلوں اور اٹھائے گئے اقدامات کے نتیجے میں برپا ہونے والے فائدوں سے مستفیذ ہوتا ہے اور نقصانات کے باعث شرمندہ ہوتا ہے. اور اپنے ایام پیری میں وہ اپنے پیاروں سے اپنے تجربات شیئر کرتا ہے تاکہ اس کی جان کے ٹکڑے اور جگر گوشے خفت اٹھانے سے محفوظ رہیں. میرا آپ سے یہ سوال ہے کہ ایسی سچوئیشن سے فائدہ اٹھانا چاہیئے کہ نظر انداز کرنا بہتر ہے؟ نظر انداز کریں گے تو خاک سیکھنے کے مواقع حاصل کر پاؤ گے. اور ہیجان انگیز مستقبل کا سامنا رہے گا. غور سے سنو گے تو کئی فوائد ہیں. ایک یہ کہ عقل مند اور پرسکون رہنے والوں کے نقشِ قدم پہ چل رہے ہو. دوسرا سامنے والے بزرگ کی دل جوئی کرنے پہ اللہ تعالی کی رحمتوں اور برکات کے مستحق بن سکو گے. آخری مگر آخر ترین نہیں کہ آپ کو یہ جاننے کا موقع ملے گا کہ انسان جوانی میں کون کون سی غلطیاں کرتا ہے جس کے باعث بعد میں پچھتاوا ہوتا ہے. میں آپ سے التماس کرتا ہوں کہ بزرگوں سے نرمی برتیں. ان سے ادب اور احترام سے پیش آئیں. ان کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں اور کی نصیحتوں کو پلے سے باندھ کے رکھو. اللہ تعالی ہمارا حامی و ناصر ہو. غوری یکم مئی 21