1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بجٹ پر انور مسعود کی خوبصورت غزل

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از زاہرا, ‏14 جون 2007۔

  1. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    اگرچہ یہ لڑی حالاتِ حاضرہ کی ہے لیکن انور مسعود کی یہ غزل حالاتِ حاضرہ سے عین مطابقت رکھتی ہے۔ اس لیے یہاں عرض کرتی ہوں



    بجٹ میں نے دیکھے ہیں سارے تیرے
    انوکھے انوکھے خسارے تیرے

    اللّے تللّے اُدھارے تیرے
    بھلا کون قرضے اتارے تیرے

    گرانی کی سوغات حاصل مرا
    محاصل ترے، گوشوارے تیرے

    وزیروں کا جمگھٹ سلامت رہے
    بہت کام جس نے سنوارے تیرے

    مرے سادہ لوحی سمجھتی نہیں
    حسابی کتابی اشارے تیرے

    کئی اصطلاحوں میں گوندھے ہوئے
    کنائے تیرے، استعارے تیرے

    تو اربوں کی کھربوں کی باتیں کرے
    عدد کون اتنے شمارے تیرے

    تجھے کچھ غریبوں کی پروا نہیں
    وڈیرے ہیں پیارے، دلارے تیرے

    اِدھر سے لیا کچھ اُدھر سے لیا
    یونہی چل رہے ہیں ادارے تیرے

    (انور مسعود)​
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    واہ زاہرا جی ۔ بہت خوب تنقیدی و مزاحیہ غزل ہے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں