1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بجلی صارفین کیلئے بری خبر،قیمتوں میں 2 روپے 97 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏30 اکتوبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    بجلی صارفین کیلئے بری خبر،قیمتوں میں 2 روپے 97 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان
    upload_2019-10-30_5-8-57.jpeg
    بجلی صارفین کے بلوں میں یہ اضافہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا جائے گا۔ نیپرا بدھ کو سی پی پی اے کی درخواست پر سماعت کرے گا۔
    تفصیلات کے مطابق سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی درخواست پر ستمبر کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں اضافے کے لیے سماعت 30 اکتوبر کو ہوگی۔ سماعت کے بعد بجلی کی قیمت میں اضافے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    سی پی پی اے نے بجلی کی قیمت میں 2 روپے 97 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی ہے۔ اضافے سے صارفین پر 40 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا۔ یہ اضافہ صارفین کو آئندہ ماہ کے بلوں میں ادا کرنا ہوگا۔

    ستمبر میں فرنس آئل کے استعمال کے باعث عوام کو مہنگی بجلی فراہم کی گئی۔ ستمبر میں فرنس آئل سے 81 کروڑ 72 لاکھ یونٹس بجلی پیدا کی گئی جس کی فی یونٹ لاگت 13 روپے 53 پیسے فی یونٹ رہی۔

    سی پی پی اے کے مطابق ستمبر میں 13 ارب 62 کروڑ یونٹس بجلی پیدا کی گئی اور تقسیم کار کمپنیوں کو 13 ارب 22 کروڑ یونٹس بجلی فراہم کی گئی۔​
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    انا للہ وانا الیہ راجعون
     
  3. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:

    اب تمام بیماریوں کیلئے ریلیف کا دروازہ کھلے گا,قانون کی پکڑ میں آتے ہی سب کی دردیں اور بیماریاں جاگ اٹھتی ہیں :معاون خصوصی اطلاعات
    upload_2019-10-31_1-14-53.jpeg
    نواز شریف کی ضمانت کا فیصلہ تسلیم ، چاہتے ہیں وہ صحت مند ہو کر سیاست میں آئیں، بیرون ملک علاج کی درخواست نہیں آئی،ایک اور وی آئی پی قیدی کی بیماری کی باتیں ہو رہی ہیں مولانا کا فتنہ مارچ پتہ نہیں کہاں ختم ہو گا ،عوام لاتعلق ہیں ،ضدی بچے کی طرح استعفے کا مطالبہ مضحکہ خیز ،سردیوں میں بجلی سستی کرنے پر غور ہو رہا ، فردوس عاشق کی بریفنگ
    اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر،اے پی پی ) وفاقی حکومت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی 8ہفتے کے لئے ضمانت پر رہائی سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے ہم چاہتے ہیں نواز شریف صحت مند ہو کر سیاست کے اکھاڑے میں آئیں، ابھی تک ان کی طرف سے بیرون ملک علاج کی درخواست نہیں آئی،حکومت کے پاس ایسا کوئی آلہ نہیں ہے جس سے وہ اندر جھانک کر دیکھ سکے کہ ان کے دل میں اگلی خواہش کیا ہے ، نواز شریف کی صحت کے حوالے سے عدالتی فیصلے سے اب تمام بیمار قیدیوں کیلئے ریلیف کا دروازہ کھلے گا، سب سیاسی اکھاڑے میں صحت مند اور توانا ہوتے ہیں، جونہی قانون کی پکڑ میں آتے ہیں تو سب کی دردیں اوربیماریاں جاگ اٹھتی ہیں ،ایک اور وی آئی پی قیدی کی بیماری کی باتیں ہو رہی ہیں ،خواہش پر علاج معالجہ نہیں ہو سکتا اس کیلئے مصدقہ رپورٹس دستیاب ہونا ضروری ہیں،مولانا فضل الرحمن کا فتنہ مارچ پتہ نہیں کہاں ختم ہو گا ،عوام اس سے لاتعلق ہیں ،باربار ضدی بچے کی طرح لوٹ پوٹ کر استعفے کا مطالبہ مضحکہ خیز اور بے وقت کی راگنی ہے ، وفاقی کابینہ نے لاہور، کراچی ، ملتان اور پشاور میں بلند عمارتوں کی تعمیر کی اجازت اور 50 ہزار انڈر گریجوایٹس کیلئے سکالرز شپ سکیم سمیت کئی فیصلوں کی منظوری دیدی۔کابینہ اجلاس کے بعد وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی کابینہ نے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز اور ڈائریکٹر جنرل (سی) آئی ایس آئی کو بھی نیشنل ایگزیکٹو کونسل ( این ای سی) میں شامل کرنے کی منظوری دے دی ہے جبکہ وزارت توانائی کی جانب سے کابینہ کو بتایا گیا ہے کہ سردیوں میں بجلی کے نرخ کم کرنے کی ایک تجویز پر غور کیا جا رہا ہے ، اس حوالے سے وزیر توانائی نے کابینہ کو بتایا کہ اس وقت ملک میں بجلی کی پیداواری استعداد تقریبا ًاکتیس ہزار میگا واٹ ہے ۔ سردیوں میں بجلی کا استعمال خاطر خواہ کم ہو جاتا ہے اگر بجلی کے نرخ کم کر دئیے جائیں تو صارفین توانائی کی ضروریات بھرپور طریقے سے پورا کر سکیں گے اور ملک میں موجود پیداوار کو بھی بروئے کار لانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے 17نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جبکہ مختلف وزارتوں اور ان کے ماتحت اداروں کے منیجنگ ڈائریکٹرز اور چیف ایگزیکٹو زکی خالی آسامیوں پر بریفنگ کا معاملہ زیر غور نہیں آیا۔ انہوں نے کہا وفاقی کابینہ نے کراچی ، لاہور، پشاور اور ملتان کے بعض مخصوص علاقوں میں بلند عمارتوں کی تعمیر کی اجازت دینے کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی منظوری دی ۔کابینہ نے ہدایت کی اس عمل کو ایک ہفتے میں مکمل کیا جائے ۔وزیرِ اعظم نے ہوابازی ڈویژن کو ہدایت کی ہوائی اڈوں کا انتظام بہتر طور پر چلانے کے لئے حکومتی پالیسی کے تحت غیر ملکی کمپنیوں کی خدمات حاصل کرنے کے عمل کو تیز کیا جائے ۔کابینہ نے ہوائی کمپنیوں کے لائسنس کی تجدیدکا اختیار متعلقہ وزیر کو تفویض،ڈائریکٹر جنرل سنٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز کی خالی آسامی کو پر ،مختلف شخصیات کو پاکستان ویٹرنری میڈیکل کونسل میں تعینات ،پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کی بھی منظوری دی ۔ راحت کونین بی او ڈی کے چیئرمین ہوں گے ۔کابینہ نے گورنمنٹ ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹر ز کی تشکیل نو،پاکستان ایل این جی لمیٹڈکے سابق چیف ایگزیکٹو /منیجنگ ڈائریکٹر عدنان گیلانی کا کنٹریکٹ منسوخ ،چیئرمین متروکہ املاک کو ایم پی ون سکیل کے تحت تنخواہ و مراعات دینے کی منظوری دی۔ وزیر اعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ متروکہ املاک کی زمینوں کو ہسپتالوں، سکولوں اور دیگر عوامی فلاح و بہبود کے مقاصد کے لئے بر و ئے کار لایا جائے گا۔کابینہ نے دلاور باجوری کو چیف ایگز یکٹو آفیسر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی تعینات کرنے کی منظوری دی۔معاون خصوصی سماجی بہبودڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کابینہ کو \"احساس انڈر گریجوایٹ سکالرشپ سکیم\"پر تفصیلی بریفنگ دی ، اس سکیم کا اجرا نومبر کے پہلے ہفتے میں کیا جائے گا جس کے تحت 50 ہزار انڈر گریجوایٹ طلبہ کو وظیفے دئیے جائیں گے ۔کابینہ نے داسو ہائیڈرو پراجیکٹ (سٹیج ون) کے لئے زمین کے حصول کے لئے اراضی کی نظر ثانی شدہ قیمت کی ادائیگی اور دیگر تخمینوں ،بے نامی ٹرانزیکشن (ممانعت )ایکٹ2017کے تحت ایڈجوڈیکیٹنگ اتھارٹی کے ممبران کی بھی منظوری دی۔ وزارتِ اطلاعات و نشریات نے بتایا غلط ، بے بنیاداور جھوٹی خبروں کے تدارک کے لئے ایسی خبروں پر مشتمل ای نیوز لیٹر کا اجرا کیا جائے گا۔ ہوابازی ڈویژن کی جانب سے بتایا گیا وزارت کے تحت مختلف محکموں اور عمارات بشمول ہوائی اڈوں پر مرحلہ وار سولر انرجی کو فروغ دیا جائے گا۔ ا یئر پورٹس پر بچوں کے لئے \" پلے ایریاز\" کا قیام عمل میں لایا جائے گا ۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فردوس عاشق کا کہنا تھا ہم بیمار نواز شریف سے سیاسی مقابلہ نہیں کرنا چاہتے ، ہم چاہتے ہیں کہ وہ صحت مند ہو کر سیاست کے اکھاڑے میں واپس آئیں۔ امید ہے نواز شریف ضمانت کے عرصے میں اپنی صحت پر توجہ دیں گے ،نواز شریف نے میڈیکل گرائونڈ کی بنیاد پر عدالت سے ریلیف حاصل کیا 8 ہفتے بعد ان کی صحت دیکھ کر ہی فیصلے کیے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا اب بھی کمزور اداروں اور طاقتور اشخاص میں فاصلے ختم نہیں ہو سکے ، آئین اور قانون کے مطابق نواز شریف کے عدالتی فیصلے کا اطلاق باقی قیدیوں پر بھی ہوگا۔ ہم عدالت کی طرف دیکھتے رہیں گے کہ مزید کتنے مستحق قیدیوں کو چھٹی والے دن ریلیف ملے گا، تمام بیمار قیدیوں کے لئے ریلیف کا دروازہ کھلا ہے ۔انہوں نے کہا وزیراعظم بار بار کہہ چکے ہیں نواز شریف کے کیس میں حکومت مدعی نہیں تھی اس میں سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں نیب نے مقدمہ درج کیا، نیب نے نواز شریف کو گرفتار کیا، نیب کی عدالت نے سزا دی اور معطلی کا اختیار بھی عدالت کے پاس ہی ہے ۔ آصف زرداری کی صحت کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا نواز شریف کے وکلا اور فیملی کے صحت کے حوالے سے جو تحفظات تھے وہ عدالت میں لے کر آ ئے ، عدالت پر دستک دی اور ان رپورٹس کی بنیاد پر ثابت کیا کہ ان کو طبی بنیادیوں پر ضمانت ملنی چاہئے ، دوسرے کیس میں بھی مدعی کو چست ہونا چاہئے ، جب تک ہمارے سامنے میڈیکل بورڈ کے تحفظات اور بیماری کے ساتھ جڑے حقائق اور مصدقہ رپورٹ سامنے نہیں آتی اس وقت تک خواہشات پر مبنی علاج معالجہ نہیں ہو سکتا، ایک اطلاع ہے کہ شاہد خاقان کے گردے میں پتھری نکل آئی ہے ، ہم سب سیاسی اکھاڑے میں صحت مند اور توانا ہوتے ہیں، جونہی قانون کی پکڑ میں آتے ہیں تو اندر کی ساری دردیں اورا مراض جاگ اٹھتے ہیں اس وقت قوم کے درد کو بھول کر صرف اپنا درد یاد رہتا ہے ۔ انہوں نے کہا پیپلز پارٹی کے معززین جو ایک ہی چورن بیچ رہے ہیں کہ زرداری کے ساتھ زیادتی اور ناانصافی ہو رہی ہے ، ہم بیمار کے ساتھ سیاست نہیں کرنا چاہتے ، وزیراعظم کہہ چکے ہیں صحت اور سیاست میں فرق رکھا جائے ، کسی کو بیماری کی آڑ میں مزید کمزور کرکے نہیں گرا سکتے ، ہم نے طاقتور کے ساتھ پنجہ آزمائی کرنی ہے ۔مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا یہ جمہوریت کی آڑ میں انتشار اور فتنہ مارچ ہے ، وہ جس پارلیمنٹ کو جعلی کہتے ہیں اس میں ان کا ایک بیٹا بھی ہے ، جس پارلیمنٹ میں مولانا خود نہ ہوں وہ انہیں حلال نہیں لگتی۔ مولانا کے بیٹے کی پارلیمنٹ میں موجودگی اور ان کی بارہ سیٹیں کیا دھاندلی سے جیتی ہیں؟ وہ یہ فرق واضح کر دیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا آزادی مارچ میں لاٹھیوں، کلاشنکوفوں کی نمائش بھرپور انداز سے جاری ہے ، وزارت داخلہ نے لاٹھی بردار جتھے پر پابندی لگائی لیکن معاملہ عدالت میں ہونے پر اس پر مزید تبصرہ نہیں کروں گی جب کوئی کلاشنکوف اٹھا کر ریاست کو للکارتا ہے تو ریاست نہتے شہریوں کو ان جتھوں کے آگے ڈال کر خاموش نہیں رہ سکتی ،اس معاملے کو بہت باریک بینی سے دیکھ رہے ہیں۔انہوں نے پیمرا کی جانب سے ایڈوائزری واپس لینے سے متعلق سوال پر کہا ہم نے ادارے بااختیار بنانے ہیں ایسا اس وقت ہو گا جب ادارے اپنے قانون کے مطابق عمل کریں گے ۔ انہوں نے کہا تاجروں سے مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے فکسڈ ٹیکس کی تجویز کے علاوہ شناختی کارڈ کے ایشو کا جائزہ لیا جا رہا ہے ،یہ نہیں ہو سکتا کہ کوئی ٹیکس نہ دے ، ٹیکس تو سب کو دینا پڑے گا ۔انہوں نے کہا حکومت پی ایم ڈی سی کے لئے نیا قانون لا رہی ہے کسی کو بے روز گار نہیں کیا جائے گا ، البتہ رائٹ پرسن فار دی رائٹ جاب والی پالیسی چلے گی ۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں