1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

''اے حارثہ! تو نے کیسے صبح کی؟ (حدیث نبوی ﷺ)۔

'متفرقات' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏26 فروری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    ''اے حارثہ! تو نے کیسے صبح کی؟ (حدیث نبوی ﷺ)۔

    حدیثِ پاک میں ہے:رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ''اے حارثہ! تو نے کیسے صبح کی؟‘‘ انہوں نے عرض کی: '' میں نے اس حال میں صبح کی کہ میرا ایمان یقینِ کامل کے درجے میں تھا‘‘، آپ ﷺ نے فرمایا: '' ہر چیز کی ایک حقیقت ہوتی ہے، تو تمہارے اِس دعوے کی حقیقت کیا ہے‘‘، انہوں نے عرض کی: ''میں نے اپنے نفس کو دنیا (کی محبت کے غلبے ) سے لاتعلق کرلیا، تو (اب) میرے نزدیک اس دنیاکا پتھر اور سونا، چاندی اور ڈھیلا(بے توقیری میں) برابر ہوگئے ہیں، میں نے اپنی راتیں بیدار رہ کر (اللہ کی عبادت میں) گزاریںاور دن میں (روزہ رکھ کر )اپنے اوقات پیاس میں گزارے،تو اب مجھے ایسا محسوس ہوتاہے کہ میںعرشِ الٰہی کو اپنی نظروں کے سامنے دیکھ رہا ہوں اور میں اہلِ جنت کو (خوش وخرم) ایک دوسرے کے ساتھ ملاقاتیں کرتے ہوئے اور اہلِ جہنم کو (شدتِ عذاب کے باعث ) فریادیں کرتے ہوئے سن رہاہوں(یعنی غیبی حقائق مجھ پر منکشف ہونے لگے ہیں)‘‘۔(مجمع الزوائدللہیثمی:57/1)۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں