1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اے امیرِ شہر

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از محمد اطہر طاہر, ‏30 مئی 2016۔

  1. محمد اطہر طاہر
    آف لائن

    محمد اطہر طاہر ممبر

    شمولیت:
    ‏17 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    63
    موصول پسندیدگیاں:
    51
    ملک کا جھنڈا:
    ﺍﮮ ﺍﻣﯿﺮ ﺷﮩﺮ
    ﺗﯿﺮﯼ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﺟﻮ ﺩﻭﻟﺖ ﮐﯽ ﭼﻤﮏ ﮨﮯ
    ﯾﮧ ﯾﻮﮞ ﮨﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﭼﻠﯽ ﺁﺋﯽ ﮨﮯ
    ﺑﮭﻮﮎ ﺳﮯ ﮐﺘﻨﮯ ﮨﯽ ﭼﺮﺍﻍ ﺑﺠﮭﮯ ﮨﯿﮟ
    ﺗﯿﺮﮮ ﻣﻘﮩﻮﺭﻭﮞ ﮐﮯ
    ﮐﺘﻨﮯ ﮨﯽ ﻣﺰﺩﻭﺭﻭﮞ ﮐﮯ
    ﺑﺪﻥ ﺍﯾﻨﺪﮬﻦ ﺑﻨﮯ ﮨﯿﮟ
    ﺗﺐ ﺗﯿﺮﯼ ﺟﮩﻨﻢ ﻧﮯ ﺿﯿﺎﺀ ﭘﺎﺋﯽ ﮨﮯ
    ﺗﺐ ﺗﯿﺮﯼ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﭼﻤﮏ ﺁﺋﯽ ﮨﮯ
    ﭼﮩﺮﮮ ﭘﺮ ﯾﮧ ﺟﻮﺭﻭﻧﻖ ﮨﮯ
    ﭘﯿﺮﮨﻦ ﭘﺮ ﺧﻮﺷﺒﻮ ﺟﻮ ﻧﺮﺍﻟﯽ ﮨﮯ
    ﻣﻔﻠﺲ ﮐﯽ ﻟﭩﯽ ﺳﺎﻧﺴﯿﮟ ﮨﯿﮟ
    ﻣﺰﺩﻭﺭ ﮐﮯ ﻟﮩﻮ ﮐﯽ ﯾﮧ ﻻﻟﯽ ﮨﮯ
    تحریر
    محمد اطہر طاہر
     

اس صفحے کو مشتہر کریں