1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ایک دلِ ہمدم، مرے پہلو سے، کیا جاتا رہا - امیر مینائی

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از مبارز, ‏18 اپریل 2010۔

  1. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    غزل
    (امیر مینائی رحمتہ اللہ علیہ)

    ایک دلِ ہمدم، مرے پہلو سے، کیا جاتا رہا
    سب تڑپنے تلملانے کا مزا جاتا رہا

    سب کرشمے تھے جوانی کے، جوانی کیا گئی
    وہ اُمنگیں مِٹ گئیں، وہ ولوَلا جاتا رہا

    درد باقی، غم سلامت ہے، مگر اب دل کہاں
    ہائے وہ غم دوست، وہ درد آشنا جاتا رہا

    آنے والا، جانے والا، بیکسی میں کون تھا
    ہاں مگر اک دم، غریب آتا رہا جاتا رہا

    آنکھ کیا ہے، موہنی ہے، سحر ہے، اعجاز ہے
    اک نگاہِ لطف میں سارا گِلا جاتا رہا

    جب تلک تم تھے کشیدہ، دل تھا شکووں سے بھرا
    تم گَلے سے مِل گئے، سارا گلا جاتا رہا

    کھو گیا دل کھو گیا، رہتا تو کیا ہوتا، امیر
    جانے دو اک بے وفا جاتا رہا جاتا رہا
     
  2. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: ایک دلِ ہمدم، مرے پہلو سے، کیا جاتا رہا - امیر مینائی

    خوب مبارز جی

    ایک بات آج بتا ہی دیں کہاں سے ہاتھ لگا یہ دیوان
     
  3. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: ایک دلِ ہمدم، مرے پہلو سے، کیا جاتا رہا - امیر مینائی

    ہاتھ کی ہتھیلی سے دیوان کو ہاتھ لگایا آہستے سے تو ہاتھ لگ گیا ۔۔اس طرح سے لگا ہاتھ دیوان کو۔۔۔:khao:
     
  4. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: ایک دلِ ہمدم، مرے پہلو سے، کیا جاتا رہا - امیر مینائی

    جی ، شئیر کریں دیوان کو چبائیں مت
     
  5. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ایک دلِ ہمدم، مرے پہلو سے، کیا جاتا رہا - امیر مینائی

    دوست اچھی شاعری ارسال کی :222:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں