1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ایم کیو ایم ایک حقیقت / ڈرامہ

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از راجہ وقاص, ‏21 اپریل 2009۔

  1. راجہ وقاص
    آف لائن

    راجہ وقاص ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2008
    پیغامات:
    103
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    قائد ِ تحریک کی معلومات

    قائد ِ تحریک کی ولادت 17ستمبر1953 کو کراچی میں ہوئی۔
    قائد ِ تحریک کے والد کا نام نذیر حسین اور والدہ کا نام خورشید بیگم تھا۔
    قائد ِ تحریک کے دادا کا نام مولانا مفتی رمضان حسین اور نانا کانام حاجی حافظ رحیم بخش قادری تھا۔
    قائد ِ تحریک کے والد کی وفات 13مارچ 1967 کو اور والدہ کی وفات 5دسمبر 1985 کو ہوئی۔
    قائد ِ تحریک کی 4 بہنیں اور 6 بھائی ہیں۔
    قائد ِ تحریک کی ولادت کے بعد آپ کے والدین اے بی سینا لائن کراچی سے شفٹ ہوکر گورنمنٹ کوارٹرجہانگیر روڈ آگئے۔
    قائد ِ تحریک نے پرائمری تعلیم ویل جی بھائی اللہ رکھا گورنمنٹ بوائز پرائمری اسکول سے حاصل کی۔
    قائد ِ تحریک نے1969میں گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول (جیل روڈ) سے میٹرک کیا۔
    قائد ِ تحریک نے انٹر سائنس پہلے سال کی تعلیم نیشنل کالج سے حاصل کی۔
    قائد ِ تحریک نے 1972 میں سٹی کالج سے انٹر سائنس کی تعلیم حاصل کی ۔
    قائد ِ تحریک نے 1974 میں اسلامیہ کالج سے بی ایس سی کی سند حاصل کی۔
    قائد ِ تحریک نے 1979میں کراچی یونیورسٹی سے بی فارمیسی کیا۔
    قائد ِ تحریک نے 1980میں ایم فارسی کے لیے جامعہ کراچی میں داخلہ لیا ، اسلامی جمیعت طلبہ نے مسلح غنڈہ گردی کے ذریعے قائد ِ تحریک کی یونیورسٹی آمد پر پابندی لگا دی جس کی وجہ سے تعلیم ادھوری رہ گئی۔
    قائد ِ تحریک نے NCC کی لازمی فوجی تربیت 1970-71 میں سندھ و بلوچستان سے حاصل کی۔
    قائد ِ تحریک 57 بلوچ رجمنٹ میں بطور کیڈٹ شامل ہوئے۔
    قائد ِ تحریک کے گھر کا پتہ 494/8 عزیز آباد ،کراچی ہے۔
    قائد ِ تحریک کے گھر کا ٹیلی فون (حذف کیا گیا) ہے۔
    قائد ِ تحریک کی موٹر سائیکل کانمبر KAJ-161 ہے۔
    قائد ِ تحریک نے ہنڈا50cc موٹر سائیکل اپنے محلے کے ایک صاحب سے مبلغ 2900 روپے میں خریدی تھی۔
    قائد ِ تحریک کے زیرِ قیادت APMSO کا قیام 11جون 1978کو عمل میں آیا۔
    قائد ِ تحریک الطاف حسین بھائی APMSOکے بانی و چیئر مین ہیں۔
    قائد ِ تحریک کی زیرِ قیادت مہاجر قومی موومنٹ کا قیام18مارچ1984کو عمل میں آیا۔
    28 فروری 1987 کو لیبر ڈویژن کا قیام عمل میں آیا۔
    26 جولائی 1997 کو متحدہ قومی موومنٹ کو باضابطہ طور پر قائم کیا گیا۔
    8 اگست 1986 کو نشتر پارک کراچی ایم کیو ایم کا پہلا جلسہ منعقد ہوا۔
    31 اکتوبر 1986 کو پکا قلعہ گراؤنڈ حیدرآباد ایم کیو ایم کا دوسرا بڑاجلسہ منعقد ہوا۔
    قائد ِ تحریک کو پہلی مرتبہ 14 اگست 1979 کو مزارِ قائد سے محصور پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے مظاہرہ کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔
    قائد ِ تحریک کو فوجی عدالت نے 2 اکتوبر 1979 کو 9 ماہ قید بامشقت اور 5 کوڑوں کی سزا سنائی ۔
    قائد ِ تحریک 28 اپریل 1980 کو8 ماہ ، پندرہ یوم یعنی 258 دن بعد رہا کیا گیا۔
    قائد ِ تحریک کودوسری مرتبہ 31 اکتوبر 1986 کو حیدرآباد سے واپسی پر گھگھر پھاٹک سے گرفتار کیا گیا۔
    قائد ِ تحریک کو 24 جنوری 1987 کو 2 ماہ24 دن یعنی 85دن کے بعد سینٹرل جیل سے رہا کیا گیا۔
    قائد ِ تحریک نے 30 اگست 1987 کورضا کارانہ طور پر خود کو تیسری گرفتاری کے لیے پیش کیا۔
    قائد ِ تحریک کو 7 جنوری 1988 کو 4 ماہ 7 دن یعنی 130 دن بعد رہا کیا گیا،
    30 نومبر 1987 کے بلدیاتی الیکشن میں حق پرستوں نے شاندار کامیابی حاصل کی۔
    قائد ِ تحریک الطاف بھائی نے پہلی بھوک ہڑتال 1974 میں جامعہ کراچی میں BSc. پاس طلبہ کو بی فارمیسی میں داخلے سے انکار پر کی۔
    8اپریل 1990 بروز اتوار شام 7 بجے قائد ِ تحریک نے بھوک ہڑتال شروع کی ۔
    14 اپریل 1990 ، 164 گھنٹے 10منٹ بعد رات 11بج کر 1 منٹ پر بھوک ہڑتا ل ختم کی۔
    قائد ِ تحریک پر1987میں دورہ امریکہ کے دوران نیویارک میں قاتلانہ حملہ کیا گیا۔
    قائد ِ تحریک پر21 دسمبر 1991 میں عائشہ منزل پر ان کی کار پر ہینڈ گرنیڈ پھینکنے کی کوشش کی گئی ۔
    1جنوری 1992 میں سعودی عرب روانہ ہوئے پھر 1 ماہ قیام کے بعد لندن میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔
    31اکتوبر 1986 کو سانحہ سہراب گوٹھ پیش آیا۔
    14 دسمبر 1986 کو سانحہ علی گڑھ قصبہ کالونی پیش آیا۔
    30دسمبر1988کو سانحہ حیدرآباد پیش آیا۔
    26 اور27 مئی 1990 کو حیدر آباد پکے قلعہ کا سانحہ رونما ہوا۔
    19 جون یومِ سیاہ (1992) اور 9دسمبر یومِ شہدائ۔
    9 دسمبر 1995 کوقائدِ تحریک کے بڑے بھائی 66 سالہ ناصر حسین اور بھتیجے 28 سالہ عارف حسین کو شہید کیا گیا۔
    قائد ِ تحریک کی شادی 30 جنوری2001 میں فائزہ گبول کے ساتھ ہوئی۔
    قائد ِ تحریک کے گھر 5 مارچ 2002 کو بیٹی افضاءالطاف پیدا ہوئی۔
     
  2. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    شکریہ راجہ وقاص:
    آپ نے بڑی تفصیل سے قائد کی شخصیت پر روشنی ڈالی ،
    لیکن اس میں ہنسنے اور رونے والی باتیں سمجھ نہیں آئیں ، شاید آپ خوشی اور غم لکھنا چاہ رہے تھے
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    :dilphool:
     
  3. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    میرے خیال میں ریٹائرمنٹ کے بعد میں بھی کوئی عوامی قسم کی تحریک بنا لوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بلکہ ایسا کرتا ہوں ممبر سازی شروع کر دیتا ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ سب گپ شپ کے خانے میں آ جائیں ممبر سازی میں پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر داخلہ شروع ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :happy: :happy:
     
  4. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    وقاص بھائی معذرت کے ساتھ

    آپ نے الطاف حسین کی سوانح عمری ایسے دی ہے جیسے کوئی بہت بڑا لیڈر ہو۔ اور وضاحت بھی کریں کہ کس بات پہ ہنسیں اور کس بات پہ روئیں
     
  5. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    ایک ایسا شخص جو اپنے آپ کو پاکستانی کہلوانے کی بجائے کچھ اور کہلوانا پسند کرتا ہے میرے نزدیک اس شخص کی سوانح عمری ایسے لکھنا کہ وہ کوئی بہت بڑا لیڈر ہے اس فورم کی پالیسی کے خلاف ہونا چاہیئے۔ مجھے امید ہے انتظامیہ ادھر توجہ فرمائے گی :neu:
     
  6. وسیم
    آف لائن

    وسیم ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جنوری 2007
    پیغامات:
    953
    موصول پسندیدگیاں:
    43
    میرا خیال ہے جمہوریت اسی کو کہتے ہیں کہ فراغ دلی سے ہر کسی کو اپنی بات کہنے کا موقع دیا جائے ۔
    بشرطیکہ وہ قاعدے قانون کے اندر ہو ۔

    اسلام اور سیرت نبوی تو کافروں یہودیوں سے بھی مذاکرات و گفت و شنید کی راہ دکھاتی ہے۔

    اور ہماری اردو کو کیا ایسی فراغ دلی اور جمہوری رویے کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے ؟ :nose:
     
  7. نیلو
    آف لائن

    نیلو ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2009
    پیغامات:
    1,399
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    ہم بھلے مانیں یا نہ مانیں۔
    لیکن الطاف حسین کراچی کے عوام کا ہیرو اور پاکستانی سیاست میں ایک بڑا نام ہے۔
    نظریات صحیح یا غلط ہیں اس سے بحث نہیں ۔

    اور جمہوریت میں عوامی رائے کی بڑی اہمیت ہوتی ہے۔
     
  8. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    اگر نواز شریف زرداری لیڈر ھیں تو الطاف حسین کیوںں لیڈر نہیں بھئی، جب کہ اس کی پارٹی دوسری پارٹیوں کے مقابلے میں منظم اور فعال بھی زیادہ ھے

    انتظامیہ جانتی ھے اسے کیا کرنا ھے بلا وجہ انتظامیہ کو تینقید کا نشانہ بنانا مناسب نہیں ،

    ہم جمہوریت کی بات تو کرتے ھیں مگر جمہوریت ھے کیا اس سے ناواقف ھیں ٍغالبا
     
  9. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    لیڈر وہ ہوتا ہے جو قوم کو ایک منزل دے۔ اب تک الطاف حسین، نواز شریف نے کیا قوم کو منزل دی ہے؟ اگر لیڈر کی بجائے سیاستدان لفظ استعمال کیاجائے تو بہتر ہے۔نہ نواز شریف نے ملک وقوم کے لئے کچھ خاص کیا ہے اور نہ ہی‌الطاف حسین نے۔ آج بھی عوام وہاں پر ہے جہاں‌63 سال پہلے تھی۔

    جہاں تک انتظامیہ کا مسئلہ ہے۔ جہاں میں‌نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنانا تھاہم نے بنادیا۔ اس سیکشن میں کسی نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ نہیں بنایا۔ اگر کسی نے بنایا ہے تو وہ اس کی اپنی رائے ہوسکتی ہے۔

    اور جمہوریت کے بارے میں کوئی بات نہ ہی کریں تو بہتر ہے اب تو جمہوریت (ملک کی( ایک لطیفہ بن گئی ہے۔
     
  10. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    لیڈر وہ ہوتا ہے جو قوم کو ایک منزل دے۔ اب تک الطاف حسین، نواز شریف نے کیا قوم کو منزل دی ہے؟ اگر لیڈر کی بجائے سیاستدان لفظ استعمال کیاجائے تو بہتر ہے۔نہ نواز شریف نے ملک وقوم کے لئے کچھ خاص کیا ہے اور نہ ہی‌الطاف حسین نے۔ آج بھی عوام وہاں پر ہے جہاں‌63 سال پہلے تھی۔
    [/quote:3u7hvecz]
    راشد بھائی ۔ آپ نے زرداری صاحب کا ذکر تک نہیں کیا۔
    اسکا مطلب ان سے آپ کو بہت امیدیں ہیں۔ :201:
     
  11. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    آصف زرداری نہ تو سیاستدان ہے اور نہ ہی لیڈر، اس کی حیثیت ایک مسخرے کی سی ہے یا شوکت عزیز کی سی ہے کہ صدارت سے اترا اور دوبئی روانہ پھر واپس مڑ کے کبھی پاکستان کی طرف نہیں دیکھے گا۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں