1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اگر تعلق پہ برف ایسی جمی رہے گی ... آزاد حسین آزاد

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏8 اگست 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    اگر تعلق پہ برف ایسی جمی رہے گی
    ہمیں تمہاری‘ تمہیں ہماری کمی رہے گی
    سمے کا دھارا سفید رُوئی گرا رہا ہے
    میں سوچتا ہوں وہ زلف کیا ریشمی رہے گی
    ہمیں مکمل خوشی کبھی کیا نصیب ہو گی
    ہماری قسمت میں ہلکی پھلکی غمی رہے گی
    مرے لہو میں بغاوتوں کا رچائو سا ہے
    مری ہمیشہ صلیب سے ہمدمی رہے گی
    اے میرے بارش کے موسموں میں بچھڑنے والے
    بتا ان آنکھوں میں کب تلک یوں نمی رہے گی
    میں اپنے قدموں پہ اپنے دم سے کھڑا ہوا ہوں
    ان آندھیوں کی تو یوں مجھ سے برہمی رہے گی
    پکڑ کے رکھا ہوا ہے یہ ہاتھ تم نے جب سے
    یہ سانس میری تھمی ہوئی ہے‘ تھمی رہے گی
    ......​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں