1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اگرچہ وقت کے تیور کڑے تھے - محمد احمد

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از محمداحمد, ‏8 نومبر 2008۔

  1. محمداحمد
    آف لائن

    محمداحمد ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2006
    پیغامات:
    125
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    دوستو آداب

    بہت عرصے بعد محفل میں آنا ہوا، اپنی ایک غزل شاملِ محفل کر رہا ہوں۔ اُمید ہے آپ اپنی آرا کا برملا اظہار فرمائیں گے۔


    غزل

    اگرچہ وقت کے تیور کڑے تھے
    مگر ہم زندگی سے کب لڑے تھے

    فرارِ زیست ممکن ہی نہیں تھا
    شجر کے پاؤں مٹی میں گڑے تھے

    محبت بھی وہی، دنیا وہی تھی
    وہی دریا، وہی کچے گھڑے تھے

    وہ کب کا جا چکا تھا زندگی سے
    مگر ہم بانہیں پھیلائے کھڑے تھے

    اور اب تو موم سے بھی نرم ہیں ہم
    کوئی دن تھے کہ ہم ضد پر اڑے تھے

    رہا سر پر سلامت غم کا سورج
    کم از کم اپنے سائے سے بڑے تھے

    سراسیمہ سی کیوں تھی ساری بستی
    بھنور تو دور دریا میں پڑے تھے

    ملا وہ، کہہ رہا تھا خوش بہت ہوں
    مگر آنکھوں تلے حلقے پڑے تھے

    تو کیا تم نے ہمیں دھوکے میں رکھا
    وفا بھی تھی یا افسانے گھڑے تھے

    خزاں پہلے پہل آئی تھی اُس دن
    وہ بچھڑا تو بہت پتے جھڑے تھے

    وفا، مہر و مروت اور یہ دنیا
    ہماری عقل پر پتھر پڑے تھے

    شبِ فرقت ستارے تھے کہ آنسو
    نگینے خلعتِ شب میں جڑے تھے

    ہمیں احمد صبا نے پھر نہ دیکھا
    کہ ہم برگِ خزاں آسا پڑے تھے

    محمداحمد
     
  2. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ بہت خوب :a180: :a165: اچھا کلام ھے دیر بعد آئے ھیں مگر محفل کی رونق بڑھا دی ھے اس کلام سے
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم ۔ احمد بھائی
    ماشاءاللہ ۔ بہت عمدہ غزل ہے۔ ہر شعر اچھا لیکن مندرجہ بالا اشعار اپنی معنویت، گہرائی اور استعاروں کی نزہت کے باعث زیادہ پسند آئے۔ :mashallah:

    :a180:
     
  4. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    :titli: :titli: :titli: اپکے تخیل کی پرواز صدا اونچی رہے-------؟




    ذرا اک نظر ادھر بھی



    viewtopic.php?f=15&t=4902
     
  5. اقرا99
    آف لائن

    اقرا99 ممبر

    شمولیت:
    ‏9 نومبر 2008
    پیغامات:
    118
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    :a180: کلام ھے :a150: قبول کیجیے
     
  6. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    یہ وہی اقرا ہے جہنوں نے کسی اور لڑی میں رومن سے آغاز کیا ہے
     
  7. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جی وہی لگتی ہیں۔ :mashallah:
     
  8. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ارے واہ اقراء جی
    آپ تو بہت جلد اردو لکھنا شروع ہو گئی۔ :mashallah:
    مشق جاری رکھیے۔
     
  9. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    وہی لگتی ھیں یا وہی ھیں
     
  10. محمداحمد
    آف لائن

    محمداحمد ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2006
    پیغامات:
    125
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    بہت شکریہ خوشی صاحبہ ۔

    آپ کا پیغام دیکھ کر مجھے بہت "خوشی" ہوئی۔ غزل آپ کو پسند آئی یہ آپ کا حسنِ ذوق ہے ۔

    خوش رہیے!
     
  11. محمداحمد
    آف لائن

    محمداحمد ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2006
    پیغامات:
    125
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    :a191:

    بہت شکریہ نعیم صاحب

    غزل آپ کو پسند آئی یہ یقیناً آپ کا حسنِ ذوق ہے ۔ نظرِ عنایت کے لئے ممنون ہوں۔

    ہمیشہ خوش رہیے۔
     
  12. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    :titli: :titli: :titli: محترم احمد بھائی تخیل اپنے عروج پر ہے مگر وزن اور بحر پربہت زیادہ توجہ کی ضرورت ہے اس لیے چند گزارشات ہیں اگر اپ کو برا نہ لگے تو------؟


    مگر ہم بانہیں پھیلائے کھڑے تھے

    کی جگہ
    مگر ہم بانہیں کھولے کھڑے ہیں

    یا
    ادھ کھلی بانہیں لیے کھڑے ہیں


    اوراگر مگر کے چکروں سے باہر نکلے اور بار بار ان الفاظ مت کریں ہاں ضرورت شعری کے تحت ----؟


    غزل میں ایک ہی لفظ کی تکرار آنا بھی تعقید پیدا کرتا ہے یہ نہ کیا کریں-------؟


    مصرعوں کا ایک وزن پے نہ ہونے کی وجہ سے کوئی ارکان شعر کے اعتبار سے بہت بڑا ہے اور کوئی بہت چھوٹا اس پر بھی توجہ دیں


    آپ تخیل کی جس سطح پر ہیں آپ کوشش کریں کہ مجید امجد صاھب حضرت احسان دانش اور قتیل شفائی صاحب انوارلمصطفی ہمدمی کو بار بار پڑیں اور شعر کی موسیقیت کو اپنے اند اتارنے کی کوشش کریں انشاللہ اسکے بعد اپ خود بخود اپنے تخیل اور اشعار میں بتدریج تبدیلی محسوس کریں گے

    احقر العباد ایم اے رضا

    ذرا ایک نظر ادھر بھی
    viewtopic.php?f=15&t=4920
    viewtopic.php?f=15&t=4902
    viewtopic.php?f=25&t=4794&start=75
     
  13. محمداحمد
    آف لائن

    محمداحمد ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2006
    پیغامات:
    125
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    بہت شکریہ اقرا صاحبہ!
     
  14. محمداحمد
    آف لائن

    محمداحمد ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2006
    پیغامات:
    125
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    ایم اے رضا صاحب

    آپ کی نظرِ التفات کے لئے ممنون ہوں۔ آپ کو میری شاعری میں کچھ نظر آیا یہ بات میرے لئے باعثِ مسرت ہے۔

    رہی عروض کی بات تو میرے حساب سے غزل اپنی بحر پر ٹھیک ہے، اگر آپ سمجھتے ہیں کہ اس غزل میں کہیں مصرعے خارج از بحر ہو رہے ہیں تو ازراہِ کرم صراحت سے بیان کیجے تاکہ مجھے آپ کی بات سمجھنے کا موقع مل سکے۔

    اساتذہ کو پڑھنے کا مشورہ کا بہت شکریہ! یقیناً اچھی شاعری کے لئے اساتذہ کا مطالعہ بے حد اہم ہے۔

    آپ کے جواب کا منتظر،

    محمد احمد
     
  15. حارث بن عزیز
    آف لائن

    حارث بن عزیز ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اگست 2008
    پیغامات:
    44
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    احمد صاحب آپکی غزل میں معنویت بلا کی ہے۔ اگر رضا صاحب کی بات مان لی جائے تو مصرع نہ صرف بحر سے خارج ہوجائے گا بلکہ ردیف،قافئیے کی قید سے بھی خلاصی ہوجائے گی۔ تاہم 'فرارِ زیست' کی ترکیب کچھ سمجھ سے بالاتر ہے اور
    'محبت بھی وہی، دنیا وہی تھی'
    کی جگہ
    'محبت تھی وہی، دنیا وہی تھی'
    کرلیا جائے تو زمان کی تبدیلی کے امکان سے بھی بچ جائیں گے، اور مصرعء ثانی کے ساتھ استدلال بھی قائم ہوجائے گا۔
     
  16. طاہرہ مسعود
    آف لائن

    طاہرہ مسعود ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جون 2006
    پیغامات:
    293
    موصول پسندیدگیاں:
    43
    ملک کا جھنڈا:
    [offtopic:23omxc62]وہ کب کا جا چکا تھا زندگی سے
    مگر ہم بانہیں پھیلائے کھڑے تھے

    اور اب تو موم سے بھی نرم ہیں ہم
    کوئی دن تھے کہ ہم ضد پر اڑے تھے

    رہا سر پر سلامت غم کا سورج
    کم از کم اپنے سائے سے بڑے تھے

    سراسیمہ سی کیوں تھی ساری بستی
    بھنور تو دور دریا میں پڑے تھے

    ملا وہ، کہہ رہا تھا خوش بہت ہوں
    مگر آنکھوں تلے حلقے پڑے تھے

    تو کیا تم نے ہمیں دھوکے میں رکھا
    وفا بھی تھی یا افسانے گھڑے تھے

    خزاں پہلے پہل آئی تھی اُس دن
    وہ بچھڑا تو بہت پتے جھڑے تھے

    وفا، مہر و مروت اور یہ دنیا
    ہماری عقل پر پتھر پڑے تھے

    شبِ فرقت ستارے تھے کہ آنسو
    نگینے خلعتِ شب میں جڑے تھے

    ہمیں احمد صبا نے پھر نہ دیکھا
    کہ ہم برگِ خزاں آسا پڑے تھے[/offtopic:23omxc62]

    آپ کی غزل پسند آئی خاص طور پر اوپر کے اشعار اچھے لگے داد حاضر ہے
     
  17. وسیم
    آف لائن

    وسیم ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جنوری 2007
    پیغامات:
    953
    موصول پسندیدگیاں:
    43
    بہت خوب جناب محمد احمد صاحب۔
    بہت خوب غزل ہے۔ ایک ایک شعر پر بہت بہت داد قبول کیجئے
     
  18. محمداحمد
    آف لائن

    محمداحمد ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2006
    پیغامات:
    125
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    حارث بن عزیر صاحب،

    بہت ممنون ہوں کہ آپ نے میری غزل کو سراہا،

    مصرع " محبت تھی وہی، دنیا وہی تھی" بہت اچھی تجویز ہے۔ شکر گزار ہوں۔

    خوش رہیے۔
     
  19. محمداحمد
    آف لائن

    محمداحمد ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2006
    پیغامات:
    125
    موصول پسندیدگیاں:
    3

    بہت نوازش طاہرہ صاحبہ،

    آپ کی رائے میرے لئے باعثِ طمانیت ہے۔

    ہمیشہ خوش رہیے۔
     
  20. محمداحمد
    آف لائن

    محمداحمد ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2006
    پیغامات:
    125
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    بہت شکریہ وسیم بھائی

    پزیرائی کے لئے بہت ممنون ہوں۔


    اُمید ہے آئندہ بھی حوصلہ افزائی فرماتے رہیں گے۔
     
  21. شام
    آف لائن

    شام مہمان

    بھت اچھی ھے غزل
    میں نے بی غزل لکھہ کہ بھیجی تھی
    پتا نھیں کہاںھے
    آپ بتا سکتے ھے وہ کہاں ملے گی
    شکریہ
     
  22. کشکول
    آف لائن

    کشکول ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2006
    پیغامات:
    615
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    اور اب تو موم سے بھی نرم ہیں ہم
    کوئی دن تھے کہ ہم ضد پر اڑے تھے

    رہا سر پر سلامت غم کا سورج
    کم از کم اپنے سائے سے بڑے تھے

    بہت خوب :dilphool:
     
  23. کشکول
    آف لائن

    کشکول ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2006
    پیغامات:
    615
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    شام آپ اپنے پیغامات دیکھیں آپ کو مل جائے گی :flor:
     
  24. محمداحمد
    آف لائن

    محمداحمد ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2006
    پیغامات:
    125
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    بہت شکریہ شام بھائی کہ آپ نے میری غزل کو سراہا۔

    آپ اپنے پیغامات اس لنک پر تلاش کیجے۔

    search.php?author_id=2188&sr=posts
     
  25. محمداحمد
    آف لائن

    محمداحمد ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2006
    پیغامات:
    125
    موصول پسندیدگیاں:
    3

    بہت شکریہ آپ کی نظرِ التفات کا۔

    خوش رہیے۔
     
  26. نیلو
    آف لائن

    نیلو ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2009
    پیغامات:
    1,399
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    بہت خوب غزل ہے۔ :a180:
     
  27. محمداحمد
    آف لائن

    محمداحمد ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2006
    پیغامات:
    125
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    نیلو صاحبہ،

    یہ آپ کا حسنِ ذوق ہے کہ آپ کو میری غزل پسند آئی۔

    خوش رہیے۔
     
  28. نادیہ رضا
    آف لائن

    نادیہ رضا مہمان

    بہت خوب واہ
     
  29. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    واہ بہت خوب :a165: :dilphool:
     
  30. محمداحمد
    آف لائن

    محمداحمد ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2006
    پیغامات:
    125
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    بہت شکریہ نادیہ صاحبہ!
     

اس صفحے کو مشتہر کریں