1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اک شخص کتابوں جیسا تھا وہ شخص زبانی یاد ہوا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از نظام الدین, ‏22 اپریل 2015۔

  1. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    اب کس سے کہیں اور کون سنے جو حال تمہارے بعد ہوا

    اس دل کی جھیل سی آنکھوں میں اک خواب بہت برباد ہوا

    یہ ہجر ہوا بھی دشمن ہے اس نام کے سارے رنگوں کی

    وہ نام جو میرے ہونٹوں پر خوشبو کی طرح آباد ہوا

    اس شہر میں کتنے چہرے تھے کچھ یاد نہیں سب بھول گئے

    اک شخص کتابوں جیسا تھا وہ شخص زبانی یاد ہوا


    وہ اپنے گاؤں کی گلیاں تھیں دل جن میں ناچتا گاتا تھا

    اب اس سے فرق نہیں پڑتا ناشاد ہوا یا شاد ہوا

    بے نام ستائش رہتی تھی ان گہری سانولی آنکھوں میں

    ایسا تو کبھی سوچا بھی نہ تھا دل اب جتنا بیداد ہوا

    (نوشی گیلانی)
    [​IMG]
     
    ساتواں انسان، عمر خیام اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    نظام الدین نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں