1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اک دن دکھ کی شدت کم پڑ جاتی ہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از شعیب۔امین, ‏7 نومبر 2012۔

  1. شعیب۔امین
    آف لائن

    شعیب۔امین ممبر

    شمولیت:
    ‏4 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    148
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:


    کاشف حسین غائر کی ایک خوبصورت غزل ۔ ۔ ۔

    اک دن دکھ کی شدت کم پڑ جاتی ہے
    کیسی بھی ہو وحشت کم پڑ جاتی ہے

    صحرا میں آنکلے تو معلوم ہوا
    تنہائی کو وسعت کم پڑ جاتی ہے

    اپنے آپ سے ملتا ہوں میں فرصت میں
    اور پھر مجھ کو فرصت کم پڑ جاتی ہے

    کچھ ایسی بھی دل کی باتیں ہوتی ہیں
    جن باتوں کو خلوت کم پڑ جاتی ہے

    اک دن یوں ہوتا ہے خوش رہتے رہتے
    خوش رہنے کی عادت کم پڑ جاتی ہے

    زندہ رہنے کا نشہ ہی ایسا ہے
    کتنی بھی ہو مدت کم پڑ جاتی ہے

    کاشف غائر دل کا قرض چکانے میں
    دنیا بھر کی دولت کم پڑ جاتی ہے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں