1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اک تمنا کہ سحر سے کہیں کھوجاتی ہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از نظام الدین, ‏2 جون 2015۔

  1. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    اک تمنا کہ سحر سے کہیں کھوجاتی ہے

    شب کو آکر مری آغوش میں سوجاتی ہے

    یہ نگاہوں کے اندھیرے نہیں چھٹنے پاتے

    صبح کا ذکر نہیں صبح تو ہوجاتی ہے

    رشتۂ جاں کو سنبھالے ہوں کہ اکثر تری یاد

    اس میں دوچار گہر آکے پروجاتی ہے

    دل کی توفیق سے ملتا ہے سراغ منزل

    آنکھ تو صرف تماشوں ہی میں کھوجاتی ہے

    کب مجھے دعویٰ عصمت ہے مگر یاد اس کی

    جب بھی آجاتی ہے دامن مرا دھو جاتی ہے

    ناخدا چارۂ طوفاں کرے کوئی ورنہ

    اب کوئی موج سفینے کو ڈبو جاتی ہے

    کرچکا جشن بہاراں سے میں توبہ حقی

    فصل گل آکے مری جان کو رو جاتی ہے

    (شان الحق حقی)​
     
    پاکستانی55، سید شہزاد ناصر اور غوری نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    سبحان اللہ

    دل کی توفیق سے ملتا ہے سراغ منزل
    آنکھ تو صرف تماشوں ہی میں کھوجاتی ہے
     
    پاکستانی55 اور نظام الدین .نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    دل کی توفیق سے ملتا ہے سراغ منزل
    آنکھ تو صرف تماشوں ہی میں کھوجاتی ہے

    بہت خوب انتخاب
    شراکت کا شکریہ
    سلامت رہیں
     
    پاکستانی55 اور نظام الدین .نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. دُعا
    آف لائن

    دُعا ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2015
    پیغامات:
    5,102
    موصول پسندیدگیاں:
    4,604
    ملک کا جھنڈا:
    واہ۔۔بہت خوب۔۔
    ویری نائس۔۔
     
    نظام الدین اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں