1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اچھی زندگی گزارنے کے 3 سنہری اصول ۔۔۔۔۔ زین خٹک

'اردو ادب' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏16 جنوری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:

    اچھی زندگی گزارنے کے 3 سنہری اصول ۔۔۔۔۔ زین خٹک

    زندگی اللہ تعالی کی بہترین عطاؤں میں سے خاص نعمت ہے۔ اسے اگر سلیقے سے گزارا جائے تو ہی انسان حقیقی معنوں میں اس سے لطف اٹھا سکتا ہے ورنہ یہی زندگی وبال بن جاتی ہے۔ آج کے دور میں خوشحال زندگی گزارنا ایک خواب بنتا جا رہا ہے کیونکہ لوگوں نے وہ خالص جواہر اپنانے چھوڑ دیئے جو کبھی انسانی اقدار کا بنیادی حصہ ہوتے تھے، سچ، چاہت، خلوص، جذبہ قربانی، باہمی احترام سمیت عوامل ہر کوئی پسند تو کرتا ہے لیکن خود اپنانا نہیں چاہتا، یہی سوچ معاشرے کو گھن کی طرح چاٹ رہی ہے اور آج کا انسان زندگی سے اچاٹ نظر آتا ہے، سکون کی تلاش اسے چین نہیں لینے دیتی لیکن سکون ملتا ہی نہیں۔ ابتدائی طور پر صرف تین بنیادی اصولوں کو روزمرہ امور کا حصہ بنایا جائے تو زندگی میں خوشگوار تبدیلی آ سکتی ہے۔

    خوش باش زندگی کا پہلا اصول محبت ہے۔ یہ ایسا جذبہ ہے جو رشتوں کو مضبوطی سے باندھ لیتا یے۔ رشتوں کو مٹھاس عطا کرتا اور نکھار لاتا ہے۔ دلوں کے فاصلے مٹ جاتے ہیں۔ رشتوں میں مضبوطی اور زندگی میں خوشحالی آتی ہے۔ محبت نیک اور پاکیزہ جذبہ ہے، اس خوبصورت جذبے کی پاکیزگی کی وجہ سے ہی اللّٰه تعالی نے اس کائنات کو تخلیق کیا۔ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ آج کل معاشرے میں محبت کو منفی انداز میں پیش کیا جاتا ہے حالانکہ حقیقت میں ایسا نہیں۔

    دوسرا اصول اعتماد ہے، آج ہمارے معاشرے میں فسادات اور لڑائی جھگڑوں کی بڑی وجہ اعتماد کا فقدان ہے۔ اگر رشتوں میں اعتماد ختم ہو جائے تو بدگمانی جنم لیتی ہے۔ لہذا خوشحال زندگی گزارنے کیلئے اعتماد لازمی جزو ہے۔ اعتماد سے جذبوں میں مضبوطی اور پختگی پیدا ہوتی ہے۔ اگر کسی رشتے پر اعتماد کیا جائے تو وہ رشتہ مضبوط سے مضبوط تر ہوتا چلا جاتا ہے۔ اعتماد سے انسانی رشتے ایک دوسرے پر جان نچھاور کرنے کیلئے آمادہ ہو جاتے ہیں۔ نفسیاتی طور پر اچھی زندگی گزارنے کیلئے اعتماد بہت ضروری ہے۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج ہمارے معاشرے میں اسی ایک مثبت اصول کا فقدان ہے جس کے سبب کوئی رشتہ دوسرے پر یقین کرنے کو تیار نہیں۔ نتیجے کے طور پر رشتے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جاتے ہیں اور اس حادثے کی صورت میں نفسیاتی و روحانی کرب سے گزرنا پڑتا ہے۔

    اعتماد نہ ہو تو بات تک شیئر نہیں کی جاتی، بچے اپنے بڑوں سے ان جانے ڈر کے سبب دور ہوتے چلے جاتے ہیں جس کے سبب ان کی شخصیت میں وہ پختگی نہیں آ پاتی جو بھرپور زندگی گزارنے کیلئے ضروری ہوتی ہے۔ لہذا وقت کی ضرورت ہے کہ بچوں کو بچپن ہی سے اعتماد کی دولت سے مالامال کیا جائے تاکہ وہ زندگی میں قدم بہ قدم کامیابی حاصل کرتے چلے جائیں۔ اعتماد مضبوط قوم کا ایک لازمی جزو ہے۔

    خوشحال زندگی گزارنے کیلئے تیسرا اور اہم اصول بھرپور توجہ دینا ہے۔ ایک دوسرے کے جذبات، احساسات، خیالات اور ایک دوسرے کے طرز زندگی کا خیال رکھنا زندگی کو حسیں بنا دیتا ہے۔ اس طرح ایک دوسرے کیلئے قربانی کا جذبہ ابھرتا ہے۔ دوسرے کی خواہشات کا احترام، پر امن بقائے باہمی کی صورت اختیار کر لیتا ہے۔ نفسیاتی طور پر اگر کسی رشتے کا خیال رکھا جائے تو رشتے آپس میں مضبوطی سے جڑ جاتے ہیں۔

    آج دنیا بھر میں لوگ خوشیوں کیلئے ترس رہے ہیں، بے لوث محبت، اعتماد اور پرخلوص رشتے ختم ہوتے جا رہے ہیں جن کو ایک مرتبہ پھر زندگیوں میں شامل کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ دنیا ایک بار پھر امن و سلامتی اور خوشحالی کا گہوارہ بن جائے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں