1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اپنے کاندھے پہ جو ہر بوجھ اٹھا سکتا ہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏24 جنوری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:


    اپنے کاندھے پہ جو ہر بوجھ اٹھا سکتا ہے
    وہ زمیں زاد فلک اپنا بنا سکتا ہے

    تیری قربت میں یہ پردیس سے آیا ہوا شخص
    چھوڑ کر تجھ کو کہیں اور بھی جا سکتا ہے

    جس کی قسمت میں ہو ساحل پہ پہنچنا اس کو
    ایک تنکے کا سہارا بھی بچا سکتا ہے

    میں درختوں پہ کوئی نام نہیں لکھ سکتا
    جو ہوا کی طرح آیا ہے وہ جا سکتا ہے

    میں کھلونے کی طرح دیکھ رہا ہوں مقبولؔ
    توڑنے والا مجھے کتنا بنا سکتا ہے

     

اس صفحے کو مشتہر کریں