1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اپنے رونے پہ کچھ آیا جو تبسّم مجھ کو - داغ دہلوی

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از مبارز, ‏8 مئی 2010۔

  1. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    غزل
    (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ)

    اپنے رونے پہ کچھ آیا جو تبسّم مجھ کو
    یاد نے اُس کی کہا بھول گئے تم مجھ کو

    ہنستے ہنستے کبھی روتا ہوں تصّور میں ترے
    روتے روتے کبھی آتا ہے تبسّم مجھ کو

    کیوں گناہ لیتے ہیں تھوڑی سی پلانے والے
    کل ملے کوثر اُسے آج جو دے خم مجھ کو

    کیا کرے دیکھئے کوثر پہ مری تشنہ لبی
    سوکھا جاتا ہے یہاں دیکھ کے قلزم مجھ کو

    مسکرائے مری میّت پہ وہ منہ پھیر کے داغ
    حشر تک یاد رہے گا یہ تبسّم مجھ کو
     
  2. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: اپنے رونے پہ کچھ آیا جو تبسّم مجھ کو - داغ دہلوی

    واہ بہت خوب ، بہت عمدہ


    مبارز جی اچھا انتخاب ھے بہت خوب
     
  3. کاکا سپاہی
    آف لائن

    کاکا سپاہی ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2007
    پیغامات:
    3,796
    موصول پسندیدگیاں:
    596
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: اپنے رونے پہ کچھ آیا جو تبسّم مجھ کو - داغ دہلوی

    بہت عمدہ ۔
     
  4. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: اپنے رونے پہ کچھ آیا جو تبسّم مجھ کو - داغ دہلوی

    دوست بہت عمدہ زبردست :dilphool:
     
  5. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: اپنے رونے پہ کچھ آیا جو تبسّم مجھ کو - داغ دہلوی

    خوشی جی، منور چشتی بھائی اور حسن رضا بھائی آپ سب کا بیحد شکریہ خوش رہیں۔۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں