1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اَنا کے ہات سے باہر تو نکلو - افتخار راغب

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از مبارز, ‏17 جنوری 2010۔

  1. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    غزل
    (افتخار راغب)

    اَنا کے ہات سے باہر تو نکلو
    حصارِ ذات سے باہر تو نکلو

    کسے کہتے ہیں صحرا جان لو گے
    حسیں باغات سے باہر تو نکلو

    قدم بوسی کرے گی کامرانی
    کھٹن حالات سے باہر تو نکلو

    سمجھ لو گے کہ دنیا کیا بلا ہے
    کبھی دیہات سے باہر تو نکلو

    ہمیں بھی کچھ ہو احساسِ جدائی
    ہماری ذات سے باہر تو نکلو

    مِرے افکار کے روشن ستارو!
    مِرے جذبات سے باہر تو نکلو

    سحر دے گی قبائے نور راغب
    شبِ ظلمات سے باہر تو نکلو
     
  2. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: اَنا کے ہات سے باہر تو نکلو - افتخار راغب

    بہت خوب کاشفی جی،!!!! بہترین اور خوبصورت شئیرننگ ھے،!!!
     
  3. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: اَنا کے ہات سے باہر تو نکلو - افتخار راغب

    ہمیں بھی کچھ ہو احساسِ جدائی
    ہماری ذات سے باہر تو نکلو

    اچھی شاعری ارسال کی :101:
     
  4. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: اَنا کے ہات سے باہر تو نکلو - افتخار راغب

    اَنا کے ہات سے باہر تو نکلو
    حصارِ ذات سے باہر تو نکلو
    بہت خوب کلام ھے مبارز جی بہت عمدہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں