1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اور نیلو فر بختیار بے اختیار ہو گیئں۔۔۔۔۔۔۔۔۔

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از م س پاکستانی, ‏23 مئی 2007۔

  1. م س پاکستانی
    آف لائن

    م س پاکستانی ممبر

    شمولیت:
    ‏11 جولائی 2006
    پیغامات:
    23
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    گزشتہ دنوں مسلم لیگ شہبہ خواتین کی سربراہ اور وفاقی وزیر سیاحت و امور نوجوانان محترمہ نیلو فر بختیار سے ان کی وزارت کا پر اسرار استعفی لے لیا گیا۔ اس استعفے کے بارے چند دنوں تک تو کسی کو علم نہ ہو سکا تاہم آخر محترمہ کے اس بیان کے بعد کہ “مجھے یہ بتایا جائے کہ میرا قصور کیا ہے“ کے بعد ان کے بے اختیار ہونے کی تصدیق ہو گی۔

    اس استعفی کی کیا وجہ ہے؟ یہ تو محترمہ ہی بہتر جانتی ہوں گی تاہم راز داران مسلم لیگ اور واقفان حال کا کہنا ہے کہ محترمہ کو فرانس میں روشن خیالی کے بعد مسلم لیگ کے رہنماوں کی تنقید کا سامنا تھا بالخصوص محترمہ نیلو جناب چوہدری شجاعت کی “شجاعت“ حاصل کرنے میں ناکام رہیں جس کے بعد ان کو ان کی وزارت سیاحت اور امورنوجواناں سے فارغ کر دیا گیا۔

    یہ تو ہر نوجوان اور ہر پاکستانی کو یاد ہو گا کہ محترمہ نیلو گزشتہ ماہ فرانس کے دورے پر تھیں جہاں انہوں نے ایک فرانسیسی پیراگلاییڈ کے ساتھ ہیلی کاپٹر سے پیرا شوٹ کے ذریعے ایک ساتھ چھلانگ لگائی۔ اس کامیاب چھلانگ کے بعد محترمہ نے اپنے فرانسیسی پیراگلاییڈ کے ساتھ روایتی مخصوص انداز میں خوشی کا اظہار کر کے اس سے خاص مبارکباد وصول کی۔ ایک یورپی ٹی وی نے یہ منظر براہ راست پیش کر دیا جس کے بعد اگلے ہی روز پاکستانی آخبارات نے اس خاص منظر کی تصاویر نمایاں شائع کر کے موصوفہ کی روشن خیالی کو عام کر دیا۔

    اب اس کے بعد محترمہ کی وزارت سے محرومی کے حقائق کیا ہیں۔ اگر آپ میں سے کسی کو علم ہو تو وہ ضرور بتائے کیونکہ اگر ہمارے وزیر اس طرح ہی بے اختیار ہوتے رہے تو پھر اس ملک کا کیا بنے گا ؟ یہ سوال بھی آپ کے جواب کا منتظر ہے۔
     
  2. ہما
    آف لائن

    ہما مشیر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    251
    موصول پسندیدگیاں:
    5
    یہ راز کوئی اب راز نہیں سب اہلِ گلستاں جان گئے
    ہر شاخ پہ الو بیٹھا ہے انجامِ گلستاں کیا ہو گا​

    ملی غیرت و حمیت کا سودا کرنے والے ایسے الوؤں کے ہاتھوں میں ملک و قوم کی تقدیر سونپ کر ہم کتنے بے فکر ہیں۔ :shock:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں