1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

امدادی سامان غزہ لیجانے والی کشتی پر اسرائیلی حملہ،20 افراد جاں بحق،متعدد یرغمال

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از عارف عارف, ‏31 مئی 2010۔

  1. عارف عارف
    آف لائن

    عارف عارف ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2010
    پیغامات:
    729
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    Monday 31 May 2010 10:28

    اسلام ٹائمز:

    غزہ پٹی کے لئے امدادی سامان لے جانے والے سمندری قافلے پر اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 20 ہو گئی ہے جبکہ 50 سے زائد زخمی ہیں،جنہیں اسرائیلی فوج نے یرغما ل بنا لیا ہے۔یرغمال بنائے گے افراد میں پاکستانی صحافی طلعت حسین کیساتھ ان کی ٹیم اور پروڈیوسر رضا آغا،فلسطین کے حامی،نوبل انعام حاصل کر نیوالے،ہولوکاسٹ کے متاثرین بھی شامل ہیں۔ پاکستانی صحافی اور اینکر طلعت حسین کا اپنے دفتر میں صبح 6 بجے آخری رابطہ ہوا۔جس میں انہوں نے بتایا کہ وہ اسرائیلی فوجیوں کو آتے دیکھ رہے ہیں۔
    دوسری طرف ترکی نے اسرائیل کے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔ترک وزیر خاجہ کے مطابق اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی۔غزہ جانے والی امدادی کشتیوں پر حملے کے بعد ایتھنز میں اسرائیلی سفیر کو طلب کر کے ان سے احتجاج کیا گیا۔اسرائیلی حملے کے خلاف فلسطینی صدر محمود عباس نے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔اپنے بیان میں فلسطینی صدر کا کہنا تھا کہ امدادی سامان لانے والی کشتیوں پر اسرائیلی حملہ قتل عام ہے۔دوسری جانب اسرائیلی حملے پر یورپی یونین نے تحقیقات کا مطالبہ کر دیا۔
    اے آر وائی نیوز کے مطابق غزہ امداد لے جانے والے عالمی امدادی کارکنوں پر اسرائیلی فوج کے حملے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 20ہو گئی ہے جبکہ درجنوں زخمی ہیں۔رپورٹس کے مطابق قبرص سے آنے والے آٹھ بحری جہاز اسرائیل غزہ کیلئے امدادی سامان اور آٹھ سو امدادی کارکن لے کر غزہ پٹی کے قریب پہنچا تو موٹر بوٹس اور ہیلی کاپٹرز میں سوار اسرائیلی فوجیوں نے بحری جہاز کو گھیرے میں لے لیا۔فوجیوں نے جہاز میں گھس کر اندھادھند فائرنگ شروع کر دی۔فائرنگ میں زخمی ہونے والے اکثر افراد کی حالت تشویشناک ہے۔جہاز پر سوار صحافی طلعت حسین سمیت پاکستانیوں کا حملے کے بعد سے رابطہ منقطع ہے۔نجی ٹی وی کے پروڈیوسر آغا رضا اور الخبیب فاؤنڈیشن کے ندیم بھی جہاز پر سوار ہیں۔ترکی نے اس کارروائی پر اسرائیلی سفیر کو وزارت خارجہ طلب کر کے احتجاج کیا۔
    ترک وزیر خارجہ احمد داود اوغلو نے کہا ہے کہ اسرائیل کو اس کارروائی کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔ جبکہ حماس نے عربوں سمیت مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف انتفاضہ کی تحریک شروع کر دیں۔
    آج نیوز کے مطابق صدر آصف علی زرداری نے آج نیوز کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر نیوز اینڈ کرنٹ افیئرز سے متعلق فوری معلومات حاصل کرنی کی ہدایت کی ہے۔صدر زرداری نے طلعت حسین اور پروڈیوسر رضا آغا کے لاپتہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری معلومات حاصل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
    ادھر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہے کہ آج نیوز کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر نیوز طلعت حسین کے لئے تشویش ہے،کوشش کر رہے ہیں معلومات حاصل ہو۔انہوں نے اسرائیل کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک طلعت حسین سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے۔ان کاکہنا تھا کہ ہمیں تشویشی ہے کوشش کر رہے ہیں کہ معلومات حاصل ہو۔انہوں نے کہا کہ ترکی کے وزیر خارجہ سے رابطے میں ہیں
    صدر کراچی یونین آف جرنلسٹ افضال محسن نے کہا ہے کہ پاکستانی میڈیا کے نمائندے طلعت حسین کے لئے حکومت سفارتی کوششیں کرے۔پریس کانفرنس کے دوران افضال محسن نے کہا کہ فریڈم فلوٹیلا پر اسرئیلی حملہ دہشت گردی ہے۔
     
  2. عارف عارف
    آف لائن

    عارف عارف ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2010
    پیغامات:
    729
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    جواب: امدادی سامان غزہ لیجانے والی کشتی پر اسرائیلی حملہ،20 افراد جاں بحق،متعدد یرغما

    ریڈیو تہران کی ویب سائیٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر محمود احمدی نژاد نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم انسانیت کے شرف و وقار کی توہین ہیں۔ڈاکٹر احمدی نژاد نے آج تہران میں انڈونیشیا کی پارلمنٹ کے اسپیکر مزروق علی سے ملاقات میں کہا کہ فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے انسانیت سوز اقدامات اور غزہ کے عوام کے لئے انسان دوستانہ امداد کی روک تھام کرنا اس حکومت کی طاقت کی علامت نہیں بلکہ اس کی کمزوری کی نشانی ہے اور یہ سارے اقدامات اس نحس اور غیر قانونی حکومت کے زاول کی نشانیاں ہیں جو اسے زوال سے نزدیک تر کر رہی ہیں۔
    صدر جناب احمدی نژاد نے کہا کہ ساری انسانیت بالخصوص مسلمانوں کی سب سے اہم ذمہ داری ملت مظلوم فلسطین کی حمایت کرنا ہے اور فلسطین پر سے صیہونی قبضہ ہٹانے ہے۔انہوں نے کہا کہ آج یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ فلسطین کا مسئلہ عربوں یا مسلمانوں کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ ایک عالمی مسئلہ ہے۔
     
  3. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: امدادی سامان غزہ لیجانے والی کشتی پر اسرائیلی حملہ،20 افراد جاں بحق،متعدد یرغما

    صرف مذمت کی نہیں ان کی مرمت کی بھی ضرورت ہے اب دیکھیں‌ہیں‌مسلم رہنما کیا کرتے ہیں
     
  4. عباس حسینی
    آف لائن

    عباس حسینی ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2009
    پیغامات:
    392
    موصول پسندیدگیاں:
    23
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: امدادی سامان غزہ لیجانے والی کشتی پر اسرائیلی حملہ،20 افراد جاں بحق،متعدد یرغما

    اسرائیل عالمی بدمعاش کا کردار ادا کر رھا ھے اور تمام مسلمان ممالک کو مل کر اس کی بدمعاشی کا علاج کرنا چاھیے۔ ۔ ورنہ یہ ناسور سب کو بھسم کر جائے گا۔
    اس دردناک واقعے کے حوالے سے جو کہ بین الاقوامی سمندری حدود میں‌واقع ھوا پاکستانی میڈیا کا کردار کچھ بھتر رھا۔ ۔ لیکن ان کو صرف اپنے تین باشندوں‌کی پڑی ھوئ تھی۔ ۔ ٹھیک ھے ان کو اپنے شھریوں کو اھمیت دینی چاھیے۔ ۔ ۔
    لیکن دوسرے جو شھید ھوئے یا اغوا ھوئے وہ بھی تو مسلمان ھی تھے۔ ۔
    اور میں‌نے کھیں نھیں‌دیکھا کہ کوئ غزہ کی حالت زار اور ناکہ بندی کی بھی
    بات کرتا کہ جس کی خاطر یہ واقعہ ھوا ۔
    جھاں تک ھمارے حکمرانوں‌کا تعلق ھے وہ تو زبانی بھی اسرائیل کی مذمت کرنے سے ڈرتے ھیں‌۔ عملی کوئ قدم اٹھانا تو دور کی بات ھے۔
    تمام مسلمان ممالک کو چاھیے کہ وہ اسرائیل سے اب حزب اللہ اور ایران کے لھجے میں بات کریں۔
    ان تمام مظالم اک اور اھم سبب تمام عرب ممالک خاص کر مصر کی بزدلانہ پالیسیاں‌ھیں۔ ۔ اور اس کے علاوہ اپنے ھی ملک کے غدار صدر محمود عباس کا کردار ھے ۔ ۔
    اگرحماس کوئ اقدام کرنا بھی چاھے تو یہ محمود عباس سارے معاملات خراب کر دیتا ھے ۔
    اللہ حزب اللہ اور حماس کو مزید طاقت اور جرات دے۔ آمین!

     
  5. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: امدادی سامان غزہ لیجانے والی کشتی پر اسرائیلی حملہ،20 افراد جاں بحق،متعدد یرغما

    بلاشبہ انتہائی مذموم عمل ہے۔ لیکن ایسے درندہ صفت دشمن سے اور توقع بھی کیا کی جاسکتی ہے۔
    بدقسمتی یہ ہے کہ ہم مسلمان دشمن کے ہاتھوں تو مر ہی رہے ہیں لیکن اپنے بھائیوں کے بھی گلے کاٹنے میں اتنے مصروف ہیں کہ دیگر چیلینجز کی طرف کوئی توجہ ہی نہیں اگر ہے بھی تو صرف زبانی کلامی ۔

    اتحاد نام کی کوئی شے سے ہم آشنا ہی نہیں۔ اپنے اپنے عقیدے کے دائروں میں مقید اپنے علاوہ ہر کلمہ گو کو کافر ، مشرک ، گمراہ قرار دینے کے لیے قلم، علم، زبان، اور رقم کا استعمال کیے جارہے ہیں۔

    اللہ تعالی ہمارے حال پر رحم فرمائے۔ آمین
     
  6. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    جواب: امدادی سامان غزہ لیجانے والی کشتی پر اسرائیلی حملہ،20 افراد جاں بحق،متعدد یرغما

    Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

    ميں يہ بات سمجھنے سے قاصر ہوں کہ ميڈيا اور فورمز پر بعض تجزيہ نگار ايک ايسے واقعے کے ليے امريکہ کو کيونکر مورد الزام قرار دے رہے ہيں جس ميں امريکہ کا نہ ہی کوئ عمل دخل ہے اور نہ ہی امريکہ اس واقعے ميں فريق کی حيثيت سے شامل تھا۔ اس ميں کوئ شک نہيں کہ امريکہ اسرائيل کو دوست اور اتحادی قرار ديتا ہے ليکن اس حقيقت کا اطلاق تو دنيا کے کئ مسلم اور غير مسلم ممالک پر بھی ہوتا ہے۔ ليکن اسرائيل بحرصورت ايک خود مختار ملک ہے اور امريکہ کو ہر اس واقعے کے ليے موردالزام اور جواب دہ نہيں قرار ديا جا سکتا جس کے فريقين میں امريکہ کا کوئ دوست يا اتحادی ملک شامل ہو۔

    امريکہ حاليہ تشدد کے واقعے اور غزہ کی جانب گامزن جہازوں پر ہونے والی ہلاکتوں پرگہرے رنج وغم کے جذبات رکھتا ہے۔ ليکن اس واقعے کے حوالے سے عجلت ميں کوئ فيصلہ يا راۓ قائم کرنے کی بجاۓ يہ ضروری ہے کہ حقائق کا جائزہ ليا جاۓ کيونکہ اس واقعے کے حوالے سے تمام تفصيلات ابھی آنا باقی ہیں۔

    امريکی حکومت تمام تر حقائق جاننے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس ضمن ميں ہم قابل بھروسہ اور شفاف تفتيش کی توقع رکھتے ہيں اور اسرائيلی حکومت سے پرزور اصرار کرتے ہيں کہ اس واقعے کے حوالے سے مکمل تحقيق کی جاۓ۔

    صدر اوبامہ نے بھی اس واقعے ميں ہلاک شدگان کے حوالے سے تعزيت کے پيغام کے ساتھ اس ضرورت پر بھی زور ديا ہے کہ ان حالات اور حقائق کو جلد از جلد سمجھنے کی ضرورت ہے جو اس واقعے کا سبب بنے۔

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
    digitaloutreach@state.gov
    www.state.gov
     
  7. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: امدادی سامان غزہ لیجانے والی کشتی پر اسرائیلی حملہ،20 افراد جاں بحق،متعدد یرغما

    کوئی بھی اسلامی ملک اپنے بچاؤ‌کی کاروائی کرے یا کوئی ایٹمی اسلحہ بنائے تو اس پر اقتصادی پابندیاں اور اگر یہ کام اسرائیلی کریں تو امریکا اسے امداد کرتا ہے ۔ اور کئی گھٹیا قسم کے لوگ اس کی تائید بھی کرتے ہیں
     
  8. عارف عارف
    آف لائن

    عارف عارف ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2010
    پیغامات:
    729
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    جواب: امدادی سامان غزہ لیجانے والی کشتی پر اسرائیلی حملہ،20 افراد جاں بحق،متعدد یرغما

    برطانیہ کے بعد امریکہ نے جس انداز سے غاصب صیہونی حکومت کی مسلسل اور بھرپور حمایت کی ہے اس سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اسرائیل کو عالمی سیاست میں زندہ رکھنے میں امریکہ کا بنیادی اور اساسی کردار ہے۔
    چودہ مئی سن 1948ء سے لیکر اب تک کی باسٹھ سالہ صیہونی تاریخ کا اگر سرسری جائزہ بھی لیا جائے تو اس عرصے میں غاصب صیہونی حکومت نے فلسطینیوں کو نہ صرف اپنے گھروں سے بے گھر کیا بلکہ ان کو تشدد،قتل عام اور گرفتاریوں کے ذریعے اپنی ہی سرزمین پر اجنبی بنا دیا ہے۔ان باسٹھ برسوں میں کتنی سہاگنیں بیوہ ہوئیں،کتنے بچے یتیم ہوئے اور کتنی مائیں اپنے بچوں سے محروم ہوئیں،اسکی ایک طویل داستان ہے۔غاصب صیہونی حکومت نے ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں جتنے فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے اگر اس کے اعداد و شمار سامنے لائے جائیں تو انسان کے رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں۔

    فلسطینی قیدیوں کے بارے میں تحقیق کرنے والے ایک فلسطینی شہری عبدالناصر فروانہ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 1948ء سے لیکر اب تک آٹھ لاکھ پچاس ہزار فلسطینیوں کو مختلف اوقات میں گرفتار کیا گيا،ان قیدیوں میں ایک بڑی تعداد اسرائیلی فوجیوں کے غیر انسانی تشدد کے نتیجے میں ہلاک یا اتنی شدید زخمی ہوئی ہے کہ ان کے لئے زندگی ایک عذاب بن چکی ہے۔عبدالناصر فروانہ کے پیش کردہ اعداد و شمار کے مطابق سن دو ہزار سے لیکر آج تک ستر ہزار فلسطینیوں کو گرفتار کیا گيا ہے اور مختلف اسرائیلی جیلوں میں ان پر مختلف طریقوں سے تشدد کیا جا رہا ہے۔ان قیدیوں میں بارہ ہزار افراد ایسے ہیں جو مدتوں سے اسرائیلی جیلوں میں زندگي کے مشکل دن گزار رہے ہیں۔

    فلسطینی قیدیوں کے امور کے ایک اور ذمہ دار قدورہ فارس نے جو رپورٹ دی ہے وہ انسانی حقوق اور شہری آزادیوں کا واویلا کرنے والوں کے لئے کلنک کا ٹیکہ ہے۔
    قدورہ فارس کی رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی حکومت نے فلسطینی قیدیوں کو صحرائے نقب کی ایک خطرناک جیل میں قید کر رکھا تھا اس جیل میں تین ہزار فلسطینی قید ہیں اور یہ جیل غاصب اسرائیل کے ایٹمی پلانٹ ڈیمونا کے قریب واقع ہے۔یہ جیل مسلسل ایٹمی تابکاری کی زد میں ہے اور اس ایٹمی پلانٹ سے خارج ہونے والی خطرناک شعائیں اور ایٹمی مواد ان قیدیوں کے لئے انتہائی خطرناک ہے فلسطینی قیدیوں کے لئے بنائی جانے والے کمیٹی نے کئی بار مطالبہ کیا ہے کہ ان تین ہزار فلسطینی قیدیوں کی زندگیاں سخت خطرے سے دوچار ہیں اور ان میں کئی خطرناک بیماریاں پھیلنے کا اندیشہ ہے۔لیکن کسی کے کان پر جون تک نہیں رینگی۔
    دنیا بھر میں انسانی حقوق کا ڈھنڈورا پیٹنے والے بلکہ یورپ میں جانوروں کے حقوق کے لئے سرگرم عمل این جی اوز مظلوم فلسطینیوں کی آواز پر کان دھرنے کے لئے تیار نہیں فلسطینی قیدیوں پر اس سے بھی بڑھ کر ظلم و تشدد کیا جا رہا ہے۔
    کچھ عرصہ پہلے انسانی حقوق کی ایک تنظیم نے انکشاف کیا تھا کہ غاصب صیہونی حکومت نے فلسطینی قیدیوں کی اس جیل کو ایک لیبارٹری میں تبدیل کر دیا ہے جہاں وہ اپنے ماہرین کے سائنسی تجربات بالخصوص جدید دواؤں اور کیمیائی اور جراثیمی ہتھیاروں کے اثرات کا جائزہ لینے کے لئے فلسطینی قیدیوں کو استعمال کرتے ہیں۔
    غاصب صیہونی حکومت نے گزشتہ باسٹھ سالوں میں فلسطین کو ایک بہت بڑی جیل میں تبدیل کر رکھا ہے۔جہاں کبھی متنازعہ دیوار کی تعمیر کے بہانے اور کبھی غزہ کا محاصرہ کر کے فلسطینیوں کو انکے اپنے وطن سے باہر نکالا جا رہا ہے۔لیکن دوسری طرف امریکہ،برطانیہ اور اسکے اتحادی دنیا کے ہر بڑے پلیٹ فارم پر اسرائیل کی بھرپور حمایت کر رہے ہیں۔
    اقوام متحدہ اور سیکوریٹی کونسل میں اوّل تو اس ظالم حکومت کے خلاف کوئی مضبوط قرارداد نہیں آئي اور اگر کبھی اسلامی ممالک زور لگا کر کوئی قرارداد لے بھی آئیں تو اس کو امریکہ ویٹو کر دیتا ہے
    ۔
    امریکی اور اسکے حواریوں کی مسلسل حمایت نے غاصب صیہونی حکومت کو اس قدر گستاخ کر دیا ہے کہ وہ کسی بھی ملک یا عالمی ادارے کی بات سننے کے لئے تیار نہیں
    ۔اوپر سے بعض عرب ملکوں کی بے حسی اور بے غیرتی نے غاصب صیہونی حکومت کو مزید بے باک کر دیا ہے۔سعودی عرب سمیت کئی عرب ممالک عرب وطینت کا نعرہ لگانے کے باوجود فلسطین کے مسئلے پر مکمل سکوت اختیار کئے ہوئے ہیں۔اسرائیل نے گزشتہ دو سالوں سے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے۔غزہ کے عوام عام استعمال کی اشیاء سے بھی محروم ہیں لیکن عالمی برادری ابھی تک اس محاصرے کو ختم کرانے میں ناکام رہی ہے جبکہ دوسری طرف مذاکرات کے بہانے فلسطینی تنظیموں کو صیہونی جال میں پھنسانے کی کوشش کی جاری ہے۔
     
  9. وسیم
    آف لائن

    وسیم ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جنوری 2007
    پیغامات:
    953
    موصول پسندیدگیاں:
    43
    جواب: امدادی سامان غزہ لیجانے والی کشتی پر اسرائیلی حملہ،20 افراد جاں بحق،متعدد یرغما

    عارف بھائی ۔ آپ نے بالکل سچ فرمایا ۔ لیکن فواد صاحب اپنی ملازمت کے ہاتھوں مجبور ہیں ۔ سو وہ اپنی مجبوری کا اظہار کرتے جائیں گے۔
     
  10. وسیم
    آف لائن

    وسیم ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جنوری 2007
    پیغامات:
    953
    موصول پسندیدگیاں:
    43
    جواب: امدادی سامان غزہ لیجانے والی کشتی پر اسرائیلی حملہ،20 افراد جاں بحق،متعدد یرغما

    اسرائیل نے 629 افراد کو قید کرلیا، 50 ملک بدر، مزید 3 امدادی کشتیاں غزہ کی جانب روانہ

    مقبوضہ بیت المقدس، قاہرہ، نیو یارک (ایجنسیاں) اسرائیل نے محصور فلسطینیوں کیلئے امداد لے جانے والے قافلے کے گرفتار کئے جانے والے 679 افراد میں سے 629 پر عدم تعاون کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں قید کر لیا ہے جبکہ 50 افراد کو ملک بدر کر دیا ہے۔ رہا ہونے والوں میں اسرائیل میں امریکا کے سابق سفیر ایڈورڈ بیک بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب دنیا بھر میں اسرائیلی بربریت کیخلاف مظاہرے گزشتہ روز بھی جاری رہے اور سلامتی کونسل نے اجلاس میں حملے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور کر لی۔ اجلاس میں غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات سمیت مغویوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ ادھر فلوٹیلافلسطین انتظامیہ نے 3 مزید امدادی کشتیاں غزہ روانہ کر دی ہیں ۔مزید براں مصر نے امداد محصورین تک پہنچانے کیلئے رفاہ کی سرحد عارضی طور پر کھول دی۔ سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس ترکی اور لبنان کی درخواستوں پر بلایا گیا۔ ہنگامی اجلاس میں ترکی اور فرانس کے نمائندوں نے غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ترک وزیر خارجہ احمد داؤد نے اجلاس سے خطاب میں کہا ہے اسرائیل نے تمام اقدار کو پامال کرتے ہوئے سنگین جرم کا ارتکاب کیا ہے۔ وہ اپنی قانونی حیثیت کھو چکا ہے، عالمی برادری اسرائیل کے خلاف کارروائی کرے۔ فرانسیسی مندوب نے بھی فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی جارحیت کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا، فلسطینی مبصر نے اسرائیلی جارحیت کو جنگی جرم قرار دیا، امریکی مندوب الجینڈ ر وولف نے کہا کہ اسرائیل واقعے کی تحقیقات کرائے۔ اسرائیلی مندوب ڈینیل کارمن نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ کی ناکہ بندی اور اسرائیلی جارحیت درست قرار دینے کی کوشش کی۔ ہنگامی اجلاس کے بعد سلامتی کونسل کی طرف سے جاری ہونیوالے اعلامیہ میں اسرائیلی حملے کی مذمت کی گئی ہے اور پکڑ لی گئی، چھ کشتیوں کو چھوڑنے کے ساتھ ساتھ واقعہ کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور اسرائیل سے کہا گیا ہے کہ وہ گرفتار کئے گئے تمام افراد کو فوری طور پر رہا کر دے۔ دوسری جانب اسرائیل کے سب سے بڑے اتحادی امریکا نے ابھی تک حملے پر محتاط رد عمل ظاہر کیا ہے اور اپنے بیان میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرنے پر اکتفا کیا ہے اور اسرائیل کیخلاف کس قسم کے مذہبی بیان سے گریز کیا ہے۔

    جنگ نیوز۔
     
  11. سعدیہ
    آف لائن

    سعدیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    4,590
    موصول پسندیدگیاں:
    2,393
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: امدادی سامان غزہ لیجانے والی کشتی پر اسرائیلی حملہ،20 افراد جاں بحق،متعدد یرغما

    اسرائیل اور امریکا ایک ہی گھٹیا تصویر کے دو رخ‌ ہیں ۔
     
  12. باباتاجا
    آف لائن

    باباتاجا ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مئی 2010
    پیغامات:
    174
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    جواب: امدادی سامان غزہ لیجانے والی کشتی پر اسرائیلی حملہ،20 افراد جاں بحق،متعدد یرغما

    کاش کوئی مسلمان حکمران ان کی آنکھوں‌میں آنکھیں ڈال کر دھمکی دے سکے
     
  13. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    جواب: امدادی سامان غزہ لیجانے والی کشتی پر اسرائیلی حملہ،20 افراد جاں بحق،متعدد یرغما

    Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

    يہ تاثر بالکل غلط ہے کہ امريکی حکومت اس واقعے کے حوالے سے تحقيقات کی راہ میں رکاوٹ ڈال رہی ہے يا ان عوامل کو چھپانے کی خواہش مند ہے جو اس سانحے کی وجہ بنے۔

    اس ضمن ميں سيکرٹری کلنٹن کے بيان کا حوالہ دوں گا جس ميں انھوں نے اس واقعے کی درست تحقیق کی ضرورت پر زور ديا ہے۔

    "امريکہ اقوام متحدہ کی سيکورٹی کونسل کی جانب سے ان عوامل کی مذمت کی حمايت کرتا ہے جو اس سانحے کا موجب بنے۔ ہم سيکورٹی کونسل کی جانب سے اس واقعہ کی فوری، غير جانب دارانہ، مصدقہ اور شفاف تحقيق کے مطالبے کی بھرپور حمايت کرتے ہيں۔ ہم اسرائيل کی جانب سے ايسی تحقيق جو ان ضروريات کو پورا کرے، اس کی حمايت کرتے ہيں۔ ہم ايک قابل بھروسہ تحقيقی عمل کو يقينی بنانے کے ليے عالمی شموليت سميت کسی بھی اور طريقہ کار کو اختيار کرنے کے معاملے ميں کھلی سوچ رکھتے ہيں۔ آنے والے دنوں میں ہم اسرائيل اور اپنے عالمی اتحاديوں سے اس ضمن ميں مذاکرات جاری رکھيں گے۔"

    يہ واقعہ ان مذاکرات کے ضمن ميں پيش رفت کی اہميت کو بھی اجاگر کرتا ہے جو اس خطے ميں مکمل امن کا موجب بنيں گے۔ اسرائيل اور فلسطين کے مسلۓ کا واحد اور قابل عمل حل دونوں فريقين کے مابين طے پانے والا ايک ايسا معاہدہ ہے جو اس تسلط کو ختم کرے جو 1967 ميں شروع ہوا تھا۔ اسی صورت ميں دونوں فريقين اس منزل کو پا سکتے ہيں جس کی بنياد ايک آزاد وطن کا قيام ہے، ايک آزاد اسرائيلی رياست اور اس سے ملحقہ ايک خودمختار اور آزاد فلسطينی رياست کا قيام جہاں دونوں قوميں امن اور سلامتی کو يقينی بنا سکتی ہيں۔

    امريکہ غزہ ميں عام شہريوں پر تکاليف، بگڑتی ہوئ صورت حال اور انسانی حقوق کے حوالے سے مشکلات پر گہری تشويش رکھتا ہے۔ ہم اس بات پر يقين رکھتے ہيں کہ يہ صورت حال برقرار نہيں رکھی جا سکتی اور نہ ہی يہ حالات کسی بھی فريق کے حق ميں ہيں۔ ہم غزہ ميں انسانی آبادی کی بحالی اور اس کے ليے درکار اشياء کی ترسيل کو يقينی بنانے کے لیے اسرائيل کے ساتھ روزانہ کی بنياد پر بات چيت کا عمل جاری رکھيں گے۔

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
    digitaloutreach@state.gov
    www.state.gov
     
  14. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: امدادی سامان غزہ لیجانے والی کشتی پر اسرائیلی حملہ،20 افراد جاں بحق،متعدد یرغما

    اسرائیل کو مسلمان ممالک روکیں گے مگر کیسے جو خود راہ راست پہ نہیں وہ مقابلہ کریں گے دشمن کا! کیسے؟؟؟؟پہلے اپنی صفوں میں تو اتحاد پیدا کریں
     
  15. کنورخالد
    آف لائن

    کنورخالد ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2010
    پیغامات:
    648
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: امدادی سامان غزہ لیجانے والی کشتی پر اسرائیلی حملہ،20 افراد جاں بحق،متعدد یرغما

    چیلا ں کو سے ڈھور نئ مردے
    آپے ھُو ن کچھ کر ے ھوُ
    لیسیا ں دا کی کم محمد
    رو دینا یا نس جا نا
     
  16. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    جواب: امدادی سامان غزہ لیجانے والی کشتی پر اسرائیلی حملہ،20 افراد جاں بحق،متعدد یرغما

    Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

    اس ميں کوئ شک نہيں کہ بعض مواقعوں پر امريکی امداد کے مثبت اثرات مستحق افراد تک پہنچانے ميں دشواری اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ يہ حقيقت ان علاقوں ميں زيادہ واضح ہو کر سامنے آتی ہے جہاں تشدد کی مسلسل کاروائيوں کے نتيجے ميں امداد کی ترسيل کا کام تعطل کا شکار رہتا ہے۔

    اس ضمن میں کچھ حقائق يہاں پيش کرنا چاہوں گا جو اس حقيقت کو سمجھنے ميں مدد ديں گے کہ امريکہ فلسطين کے عوام کی بہتری کے لیے کيا اقدامات اٹھا رہا ہے۔

    بہت سے فلسطينی اخبارات نے امريکی حکومت بشمول يو-ايس – ايڈ کے توسط سے جاری ترقياتی منصوبوں پر مفصل رپورٹس پيش کی ہيں۔ ذيل ميں ايسے کچھ اخباری حوالے پيش کر رہا ہوں جن ميں امريکی حکومت کی جانب سے ترقياتی مد ميں دی جانے والی امداد کی تفصيل موجود ہے۔

    http://www.al-ayyam.ps/znews/site/template/article.aspx?did=141818&date=6/3/2010

    http://www.al-ayyam.ps/znews/site/template/article.aspx?did=141819&date=6/3/2010

    http://www.al-ayyam.ps/znews/site/template/article.aspx?did=141820&date=6/3/2010

    http://www.al-ayyam.ps/znews/site/pdfs/3-6-2010/p21.pdf

    ميں يہ بھی واضح کر دوں کہ تمام تر مشکلات اور رکاوٹوں کے باوجود امريکہ خطے ميں پائيدار امن کے قيام کے ليے کوشاں رہے گا۔ سال 1994 سے لے کر اب تک امريکہ ايک پائيدار رياست کی بنياد کو يقينی بنانے کے ليے قريب 3 بلين ڈالرز کی امداد فراہم کر چکا ہے۔ حال ہی ميں امريکہ نے فلسطينی قيادت کے انتظامی اخراجات کی مد ميں 75 ملين ڈالرز کی رقم منتقل کی ہے۔

    آخر ميں آپ کو يہ ويڈيو لنک دے رہا ہوں جس ميں آپ امريکی امداد کے توسط سے جاری ترقياتی منصوبوں کی ايک جھلک ديکھ سکتے ہيں۔

    http://www.youtube.com/watch?v=VK1dTZab_Pw


    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
    digitaloutreach@state.gov
    www.state.gov
     
  17. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: امدادی سامان غزہ لیجانے والی کشتی پر اسرائیلی حملہ،20 افراد جاں بحق،متعدد یرغما

    شکریہ فواد صاحب ۔ آپ بھی اپنی جگہ سچے ہیں۔ یہودیوں نے سب کا جانیں ہی مٹھی میں کررکھی ہیں۔ :yes:
     
  18. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    جواب: امدادی سامان غزہ لیجانے والی کشتی پر اسرائیلی حملہ،20 افراد جاں بحق،متعدد یرغما

    کل ایران کی طرف سے اعلان کیا گیا ہے کہ وہ دو بحری جہاز امدادی سامان سے لدے غزہ میں فلسطین بھائیوں کے لیے بھیج رہا ہے ، اللہ کرے کہ یہ سامان پہنچ جائے ،
    اسرائیل دنیا بھر میں اپنے آپ کو ایک طاقتور ترین ملک ظاہر کرتا ہے ، مگر یہ بات یاد رکھنا چاھیے کہ سب سے طاقتور اللہ تعالی ہیں ، ہر فرعون کے لیے ضرور موسی سامنے آئے گا ،
     

اس صفحے کو مشتہر کریں