1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

امتیاز احمد

'کھیل کے میدان' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏2 اگست 2018۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    سال دوہزار سولہ کے آخری دن نے تمام پاکستانیوں کو اس وقت اداس کیا جب پاکستان کے پہلے ٹیسٹ وکٹ کیپر اور افتتاحی بلے باز امتیاز احمد سانس کی بیماری کے باعث اٹھاسی سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔

    قبل از تقسیم ہند کے لاہور میں جنم لینے والے امتیاز احمد ان چند کھلاڑیوں میں سے ایک تھے جنہوں نے پاکستان کرکٹ کو اس وقت سنبھالا جب وہ اپنے عہد طفلی میں تھی اور اس عہد میں بھی کئی یادگار فتوحات سمیٹیں۔ آپ نے انیس سو باون میں بھارت کے خلاف لکھنؤ اور انیس سوچون میں انگلستان کے خلاف اوول میں حاصل کردہ یادگار فتوحات کا حصہ تھے اور ساتھ ساتھ انیس سو اٹھاون میں ویسٹ انڈیز کے خلاف برج ٹاؤن میں ٹیسٹ کھیلنے والی اس ٹیم کا بھی حصہ تھے جس نے فالو آن کے بعد یقینی شکست کا منہ موڑا تھا اور حنیف محمد کو ان کی ٹرپل سنچری نے لافانی حیثیت بخشی تھی

    امتیاز احمد کو حقیقی شہرت ان کی ڈبل سنچری اننگز نے بخشی جو انیس سو پچپن کے آخر میں ہونے والے لاہور ٹیسٹ میں بنائی ایک سو گیارہ رنز پر پاکستان کے چھ کھلاڑیوں کے آؤٹ ہوجانے کے بعد وکٹ کیپر امتیاز احمد 380 منٹوں تک کریز پر موجود رہے اور نہ صرف وقار حسن کے ساتھ 308 رنز کی ریکارڈ شراکت داری قائم کرکے پاکستان کو مقابلہ جتوایا بلکہ کئی ریکارڈز بھی پیروں تلے روند ڈالے۔

    مجموعی طور پر امتیاز احمد نے اکتالیس ٹیسٹ مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کی اور 29.28 کے کارآمد اوسط کے ساتھ 2079 رنز بنائے اور آخر تک ان کے بلّا خوب رنز اگلتا تھا انگلستان کے خلاف 1962ء کے اوول میں اپنے کیریئر کے آخری ٹیسٹ میں بھی انہوں نے 98 رنز بنائے۔ مجموعی طور پر ان کے کیریئر میں تین سنچری اور 11 نصف سنچری اننگز شامل تھیں۔

    اپنی کرکٹ کے ابتدائی ایام میں آنکھ پر چوٹ لگنے کی وجہ سے امتیاز احمد نے وکٹ کیپنگ چھوڑ دی تھی لیکن کیونکہ ٹیم کے واحد مستند وکٹ کیپر یہی تھے اس لیے بہت جلد حنیف محمد کے بجائے ان کو دستانے تھمائے گئے اس ذمہ داری کو بھی انہوں نے بخوبی انجام دیا مجموعی طور پر آپ نے وکٹوں کے پیچھے 93 بلے بازوں کو شکار کیا جن میں سے 77 کیچ اور 17 اسٹمپنگ کا شکار ہوئے حکومت پاکستان نے 1960ء میں امتیاز احمد کو صدارتی تمغہ حسن کارکردگی اور بعد ازاں تمغہ امتیاز سے نوازا گیا۔
     
  2. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
  3. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    پاکستان کے پہلے ڈبل سنچری میکر وکٹ کیپر امتیاز احمد
    [​IMG]
     

اس صفحے کو مشتہر کریں